سپریم کورٹ ، پنجاب پولیس آوٹ آف ٹرن پرموشن کیس میں ڈی ایس پی تنویر احمد بھٹی کی ترقی کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل مسترد ،کیس نمٹا دیا

منگل 22 ستمبر 2020 18:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2020ء) سپریم کورٹ نے پنجاب پولیس آوٹ آف ٹرن پرموشن کیس میں ڈی ایس پی تنویر احمد بھٹی کی ترقی کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل مسترد کر دی۔ منگل کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی ،عدالت عظمیٰ نے ڈی ایس پی تنویر احمد بھٹی کی ترقی کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل مسترد کر دی،عدالت نے پنجاب سروس ٹربیونل کا فیصلہ برقرار رکھا۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ سینیارٹی کی بنیاد پر ترقی کیوں نہیں دی گئی،محکمے نے بھی سینیارٹی کی بنیاد پر ترقی دینے کا کہا تھا۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ تنویر احمد کا تعلق دوسرے ریجن سے تھا،انسپکٹر سے پہلے کے عہدوں پر ترقی دینے کے رولز الگ ہیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہاکہ ریجن کا کیا تعلق ہے ترقی دینے کے رولز تو پورے پنجاب میں یکساں ہونگے۔

ڈی ایس پی تنویر بھٹی نے کہاکہ میرا تعلق بھی ملتان ریجن سے ہے جس سے دیگر افسران کو ترقی دی گئی،2009 سے مجھے ترقی نہیں ملی میرے بیج کے 11 ڈی ایس پی جونیئر ایس پی بن چکے ہیں۔تنویر احمد بھٹی نے کہاکہ رواں سال 5 نومبر کو میں ریٹائر ہو جاوں گا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ عدالت کا فیصلہ اپنے محکمے کو جاکر دکھائیں وہی فیصلہ کرے گا،عدالت نے کیس نمٹا دیا۔