سڑک کی تعمیر میں خرد برد ،محکمہ بی اینڈ آر بلوچستان کے افسران ،ٹھیکیدار کا قومی خزانے کو 5 کروڑ روپے کا ٹیکہ

منصوبے کی رقم کی ادائیگی کے باوجود منصوبہ 11 سال کے بعد بھی پایہ تکمیل تک پہنچایا نہ جا سکا، نیب بلوچستان نے ملزمان کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا

منگل 22 ستمبر 2020 19:24

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2020ء) قومی احتساب بیورو بلوچستان نے مرغہ ذکریا ذئی ٹو پشین سڑک کی تعمیر کے منصوبے میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات مکمل کر کے ریفرنس احتسا ب عدالت کوئٹہ میں دائر کر دیا ہے، 28 کلو میٹر طویل سڑک کے منصوبے میں محکمہ بی اینڈ آر کے افسران اور ٹھیکیدار کی جانب سے قومی خزانے کو تقریبا 5 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا، منصوبے کی رقم کی ادائیگی کے باوجود منصوبہ 11 سال کے بعد بھی پایہ تکمیل تک پہنچایا نہ جا سکا۔

تفصیلاات کے مطابق نیب بلوچستان کو مرغہ ذکریا ذئی ٹو پشین سڑک کی تعمیر کے منصوبے میں کرپشن کی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ محکمہ بی اینڈ آر کے ایکسین عبدالرحمان ، فیض اللہ اور فاروق ترین نے ابتدائی طور پر 16 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے منصوبے میں تین مرتبہ تجدید کے بعدمنصوبے کو257 ملین تک پہنچایا۔

(جاری ہے)

ملزمان نے ذاتی مفادات کے حصول کے لئے تینوں مرتبہ محمد بخش شاہوانی نامی ٹھیکیدار کو بغیر ٹینڈر کے سڑک کی تعمیر کا ٹھیکہ دینے میں اہم کردار ادا کیا ۔

تحقیقات کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ ٹھیکیدار کو منصوبے کی مد میں پیشگی ادائیگی کی گئی ، جبکہ منصوبہ تا حال پایہ تکمیل تک نہ پہنچا یا جا سکا ہے۔ملزمان کے خلاف قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے اور نا قابلِ تردید ثبوتوں کی روشنی میں نیب بلوچستان نے احتساب عدالت کوئٹہ میں ریفرنس جمع کر ادیا ہے۔