ٹڈی دل، ایک سال گزرنے کے باوجود حکومت نے جہاز اور سپرے کیلئے مطلوبہ اقدامات نہیں کیے ، سینٹ قائمہ کمیٹی تجارت

پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ مقامی ممبران اسمبلی کو بھی اپنے اقدامات پر اعتماد میں سے لیں، چیئر مین کمیٹی حکومت فوری طور پر ٹڈی دل کے آئندہ سال حملوں سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرے کمیٹی کی ہدایت

منگل 22 ستمبر 2020 22:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 ستمبر2020ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی زراعت نے ٹڈی دل کے حوالے سے کہا ہے کہ ایک سال گزرنے کے باوجود حکومت نے جہاز اور سپرے کیلئے مطلوبہ اقدامات نہیں کیے ، پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ مقامی ممبران اسمبلی کو بھی اپنے اقدامات پر اعتماد میں سے لیں۔ منگل کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی زراعت کا سید مظفر علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں عثمان کاکڑ نے کہاکہ ٹڈی دل نے سارے ملک میں حملہ کیا ، ٹڈی دل نے فروری 2019 میں حملہ کیا اور سردیوں کے باوجود نقصان پہنچا ،یہ ایک وبا بھی ہے اور آفت بھی ہے ، ٹڈی دل کی 60 فیصد بریڈنگ بلوچستان میں ہے ۔

عثمان کاکڑ نے کہاکہ ڈی جی پلانٹ پروٹیکشن کا آفس کراچی میں ہے۔ عثمان کاکڑ نے کہاکہ ایران اور افغانستان پر پلانٹ پروٹیکشن کا کوئی عملہ تعینات نہیں کیا گیا ، لسبیلہ میں ٹڈی دل کی بریڈنگ ہو رہی ہے ۔

(جاری ہے)

عثمان کاکڑ نے کہاکہ بلوچستان میں ٹڈی دل کی بریڈنگ روکنے کیلئے ایریل سپرے کیا جائے ۔ عثمان کاکڑ نے کہاکہ بلوچستان کو ٹڈی دل کا مقابلہ کرنے کیلئے زیادہ فنڈز فراہم کیے جائیں ۔

سیکریٹری وزارت غذائی تحفظ عمر حمید نے کہاکہ یمن والی ٹڈی دل کا حملہ نہیں ہوا ،بلوچستان کے اضلاع زیادہ متاثر ہوئے ،پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے کم عملے اور مالی وسائل کے باوجود بہت اچھا کام کیا ،ٹڈی دل کے علاہ کوویڈ 19 اور سیلاب سے بھی زراعت متاثر ہوئی ،جنوبی بلوچستان میں زراعت کیلئے ایک خصوصی پیکیج تیار کیا جا رہا ہے ۔ سید مظفر حسین شاہ نے کہاکہ کمیٹی نے ایک سال پہلے ٹڈی دل کے حملوں سے نمٹنے کیلئے اقدامات کا کہا ، ایک سال گزرنے کے باوجود حکومت نے جہاز اور سپرے کیلئے مطلوبہ اقدامات نہیں کیے ، پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ مقامی ممبران اسمبلی کو بھی اپنے اقدامات پر اعتماد میں سے لیں۔

چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ حکومت فوری طور پر ٹڈی دل کے آئندہ سال حملوں سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرے ۔ سیکرٹری غذائی تحفظ نے کہاکہ ٹڈی دل پر سپرے کیلئے تین طیارے حاصل کیے گئے ہیں، چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ تین طیارے بہت کم ہیں اور طیارے حاصل کریں ، ایک سال پہلے بتایا گیا تھا کہ دو ماہ میں مطلوبہ طیارے اور سپرے حاصل کر لیے جائیں گے ۔ چیئر مین نے کہاکہ اب سیکریٹری غذائی تحفظ نے یقین دھانی کروائی ہے کہ دو ماہ میں مزید طیارے حاصل کر لیے جائیں گے ۔

چیئر مین نے کہاکہ پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ عملے کی فوری کیلئے وزارت غذائی تحفظ کو فوری طور پر لکھے اور کمیٹی کو آگاہ کرے۔ڈی جی پلانٹ پروٹیکشن فلک ناز نے کہاکہ ملک بھر میں ٹڈی دل اب ختم ہو گیا،ملک میں تین لاکھ ایکڑ رقبہ ایسا ہوتا ہے جہاں ٹڈی دل کی افزائش ہو سکتی ہے ،صرف لسبیلہ ایسا علاقہ جہاں اس کی اب بھی افزائش ہو رہی ہے ،ہمارے پاس سپرے وافر مقدار میں موجود ہے ،محکمے کے پاس 20 سے زائد گاڑیاں ہیں ۔ چیئر مین نے کہاکہ کم از کم ایک ڈویڑن میں پلانٹ پروٹیکشن کیلئے تین سے چار گاڑیاں ہونی چاہئیں ، ٹڈی دل سے کاشتکاروں کو بہت نقصان ہوا ۔ ڈی پلانٹ پروٹیکشن نے کہاکہ جنوبی پنجاب راجن پور میں کافی مسئلہ تھا وہاں 25 دن میں مسئلے کا حل کیا ۔