بی آرٹی بسوں میں آگ لگنے کی وجوہات چینی انجینئرز تلاش نہ کرسکے

چینی انجینئرز 3 دن سے وجوہات تلاش کررہےتھے لیکن کامیاب نہ ہوسکے، کمپوٹرائزڈ بس ڈیٹا چین بھیج دیا گیا: میڈیا رپورٹس

Hassan Shabbir حسن شبیر منگل 22 ستمبر 2020 20:55

بی آرٹی بسوں میں آگ لگنے کی وجوہات چینی انجینئرز تلاش نہ کرسکے
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 ستمبر2020ء) پشاورمیں بی آرٹی بس سروس میں آگ لگنے کے واقعات کی اصل وجہ منظر عام پر نہ آسکی ، وجوہات تلاش کرنے کے لیے چین سے انجینئرز بلائے گئے لیکن وہ بھی آگ لگنے کی وجوہات تلاش کرنے میں ناکام نظر آئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تین دن تک چینی انجینئرز کی ماہر ٹیم پشاور میں بی آر ٹی بس سروس میں آگ لگنے کی وجوہات کا سراغ لگاتی رہی لیکن وہ اصل حقائق تک نہ پہنچ سکی۔

اس تمام صورتحال میں چینی انجینئرز نے بی آر ٹی بس کے کمپوٹرائزڈ ڈیٹا کو چین میں بس کمپنی کے ہیڈکوارٹر میں بھیجنے کا فیصلہ کیا تا کہ تکنیکی خرابی کی اصل وجہ معلوم کی جا سکے۔ چینی کمپنی کے ہیڈکوارٹر میں بسوں کے ڈیٹا کا جائزہ لے کر تفصیلی رپورٹ بھیجی جائے گی۔ مزید بتایا گیا ہے کہ ایک ماہ کے دوران 4 بی آر ٹی بسوں میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے بعد سروس تکنیکی خرابی دور کیے جانے تک معطل کر دی گئی۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ بس بنانے والی کمپنی کے ماہرین تمام بسوں کا اثر نو جائزہ لے رہے ہیں۔اس سلسلے میں منگل کے روز بس کمپنی ماہرین کی جانب سے بی آر ٹی کے مکمل روٹ پر آزمائیشی بس کو چلایا گیا جس کو چلانے کا مقصد بس میں نصب کئے گئے جدید آلات اور سافٹ وئیر کے متوقع رد عمل کو جانچنا تھا۔ ترجمان ٹرانس پشاور محمد عمیر خان کا کہنا تھا کہ مسافروں کی حفاظت پر کسی بھی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ بس کمپنی کے ماہرین تمام بسوں کی مفصل انداز میں انسپیکشن اور ہر لحاظ سے چیک کر کے کلئیر کریں گے جس کے بعد بس سروس کو دوبارہ عوام کے لئے بحال کر دیا جائے گا۔انہوں ے کہاکہ سروس کی بحالی کے حوالے سے ترجیحی بنیادوں پر کام جاری ہے۔
                    

متعلقہ عنوان :