Live Updates

آئینی حقوق کا فیصلہ اور توثیق گلگت بلتستان کی منتخب اسمبلی سے کرنے سے علاقے کو صوبے کا درجہ ملے گا،امجد حسین ایڈووکیٹ

منگل 22 ستمبر 2020 23:05

گلگت ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 ستمبر2020ء) گلگت بلتستان کے معروف قانون دان و پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈووکیٹ نے آئینی صوبہ بنانے سے متعلق تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئینی حقوق کا فیصلہ اور توثیق گلگت بلتستان کی منتخب اسمبلی سے کرنے سے علاقے کو صوبے کا درجہ ملے گا۔صوبہ بنانے کے قانونی طریقہ کار کے تحت پہلے گلگت بلتستان میں انتخابی عمل مکمل کر کے اسمبلی کا قیام لازمی ہے تاکہ منتخب اسمبلی کی وساطت سے قرارداد کے ذریعے آئنی صوبے کا مطالبہ کیا جا سکے کیونکہ پارلیمنٹ سے قراداد منظور کرنے پر دوبارہ اسمبلی میں توثیق کے لئے پیش کرنا ہوگا تاکہ اسمبلی کی تائید کے بعد آئینی صوبے کو عملی شکل دی جاسکے۔

صوبے کے تحت قومی اسمبلی و سینیٹ میں نشستوں کا تعین یا تجویز بھی گلگت بلتستان اسمبلی کریگی جس کی روشنی میں مزید پیش رفت ہوسکے گی۔

(جاری ہے)

امجد ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کو آئینی صوبے کا درجہ دو طریقوں سے ممکن بنایا جا سکتا ہے اول آئین میں ترمیم اور دوسرا طریقہ مقامی اسمبلی سے قرارد کی منظوری، ان دونوں میں اسمبلی کا کردار اہم ہے۔

اس وقت گلگت بلتستان میں منتخب اسمبلی موجود نہیں ہے اس لئے اسمبلی کے چناؤ کے بعد اس کے ذریعے اس عمل کو آگے بڑھایا جائے گلگت بلتستان کو اسمبلی بنانے بنانے کا تصور پیپلز پارٹی نے 1974 میں پیش کیا جب ذولفقار علی بھٹو نے اپنی کابینہ سے گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی منظوری لی اس کے بعد پیپلز پارٹی نے عبوری آئینی صوبے کو اپنے منشور کا حصہ بنایا اسی تسلسل میں سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ دیا کہ سرتاج عزیز کمیٹی کی سفارشات بھی مرتب ہوئی ہیں اور جسٹس ثاقب نثار کی جانب سے فیصلہ بھی دیا گیا ہے اب عسکری قیادت ,قومی جماعتوں اور تحریک انصاف نے بھی ہمارے موقف کی تائید کرتے ہوئے آئینی صوبے کی تجویز کو تسلیم کیا جس پر ہم قومی سیاسی قیادت اور عسکری حکام کا تہہ دل سے مشکور ہیں امید رکھتے ہیں کہ اسے قابل عمل بنانے میں اپنی تعمیری اور مثبت کوششوں کو جاری رکھیں گے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات