وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ملکی اقتصادی سفارت کاری کے فروغ کے حوالے سے اہم اجلاس

ملکی اقتصادی سفارت کاری کے فروغ کے لئے "اکنامک آؤٹ ریچ اپیکس کمیٹی" کے قیام کا فیصلہ اقتصادی سفارتکاری کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے، اقتصادی سفارتکاری کے فروغ سے بیرونی ممالک سے نہ صرف دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے بلکہ معاشی میدان میں موجود صلاحیت سے بھی بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکے گا،وزیراعظم عمران خان

بدھ 23 ستمبر 2020 20:40

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ملکی اقتصادی سفارت کاری کے فروغ کے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2020ء) وزیراعظم عمران خان نے ملکیناقتصادی سفارت کاری کے فروغ کے حوالے سے اہم فیصلے کئے ہیں۔ بدھ کونوزیرِ اعظم کی زیر صدارت اجلاس میںنملکی اقتصادی سفارت کاری کے فروغ کے لئے "اکنامک آؤٹ ریچ اپیکس کمیٹی" کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔ اقتصادی سفارت کاری کے فروغ کے حوالے سے معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف کو فوکل پرسن بنایا گیا ہے۔

متعلقہ وفاقی وزارتوں، صوبائی محکموں اور دیگر اداروں کے مابین کوارڈینیشن اور اہداف کے حصول کے لئے ’’اکنامک آؤٹ ریچ کوارڈینیشن گروپ‘‘ کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزراء محمد حماد اظہر، سینیٹر شبلی فراز، سید فخر امام، فواد احمد، مشیران ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، عبدالرزاق داؤد، معاونین خصوصی ڈاکٹر معید یوسف، ڈاکٹر فیصل سلطان، سید ذوالفقار عباس بخاری، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ، سیکرٹری خارجہ و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم میڈیا آفس کے مطابق اجلاس میں ملکی اقتصادی سفارت کاری کے فروغ کے حوالے سے ملکی پوٹیشنل، درپیش چیلنجز اور ان پر قابو پانے کے حوالے سے روڈ میپ وزیرِ اعظم کو پیش کیا گیا۔ن وزیرِ اعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی سفارت کاری کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی سفارت کاری کے فروغ سے بیرونی ممالک سے نہ صرف دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے بلکہ معاشی میدان میں موجود صلاحیت سے بھی بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکے گا۔

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ بیرون ممالک میں تعینات پاکستانی سفارت خانے اقتصادی سفارتکاری کے فروغ پر بھرپور توجہ دیں۔ وزیرِ اعظم نے چئیرمین سرمایہ کاری بورڈ کو ہدایت کی کہ مختلف شعبوں میں دلچسپی کا اظہار کرنے والے بیرونی سرمایہ کاروں کو ہر ممکنہ سہولت کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :