اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کے دروازے بندنہیں ہوئے ، اپوزیشن جماعتوں کی راہ میں بھی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے : چوہدری محمدسرو ر

نیب حکومت نہیں اور حکومت نیب نہیں ،کس کو کب بلانا ہے، کس کو کب گر فتار کر نا ہے یہ حکومت کانہیں نیب کا معاملہ ہے : گورنر پنجاب کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 23 ستمبر 2020 21:35

اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کے دروازے بندنہیں ہوئے ، اپوزیشن جماعتوں کی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 ستمبر2020ء) گور نر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کے دروازے بندنہیں ہوئے ۔مولانا فضل الر حمن کو لانگ مارچ کی اجازت دی تھی اب اپوزیشن جماعتوں کی راہ میں بھی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے ۔ نیب حکومت نہیں اور حکومت نیب نہیں ۔کس کو کب بلانا ہے، کس کو کب گر فتار کر نا ہے یہ حکومت کانہیں نیب کا معاملہ ہے۔

وہ بدھ کے روز مقامی ہوٹل میں پاکستان ڈیری ایکسپو 2020ء میں شر کت کے موقعہ پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے جبکہ اس موقعہ پر صوبائی وزیر ایکسائز حافظ ممتاز احمد سمیت دیگر بھی موجود تھے۔گور نرپنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا کہ پوری قوم نے دیکھا کہ جب مولانا فضل الر حمن نے حکومت کے خلاف لانگ مارچ کیا تو ہم نے انکی کی راہ میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالی بلکہ سیکورٹی سمیت تمام سہولتیں فراہم کیں اور حکومت کسی بھی طرح ان سے خوفزدہ نہیں ہوئی اس لیے اب اگر اپوزیشن کی دیگر جماعتیں بھی احتجاج اور لانگ مارچ کرنا چاہتی ہیں تو ہم انکی راہ میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ احتجاج اور مارچ ان کا جمہوری حق ہے ۔ایک سوال کے جواب میں گور نر پنجاب نے کہا کہ حکومت متحد اور مضبوط ہے وہ اپوزیشن کے کسی لانگ مارچ سے جانیوالی نہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ ِانشاء اللہ عام انتخابات 2023ء میں ہی ہوںگے اور حکومت اپنی آئینی مدت پوری کر ے گی۔مولانا فضل الر حمن کو نیب نوٹس کے متعلق سوال کے جواب میں چوہدری محمدسرور نے کہا کہ نیب جب بھی کسی سیاستدان یا کسی اور شخص کو بلاتی ہے تو اس کا حکومت کیساتھ کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ چیئر مین نیب سمیت تمام لوگ (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی کے دًور حکومت میں آئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم نیب میں مداخلت نہیں کرتے اس لیے کہ وہ ہمارے وزراء اور دیگر لوگوں کو بھی بلاتے ہیں۔اُنہوںنے کہا کہ سیاست میں کبھی مذاکرات کے دورازے بند نہیں ہوتے اور اگر اپوزیشن جماعتیں ملکی وقومی مفادات کے حوالے سے مذاکرات کر نا چاہتی ہیں تو حکومت مذاکرات کے لیے تیار ہے کیونکہ مسائل ہمیشہ مذاکرات سے ہی حل ہوتے ہیں ۔

چوہدری محمد سرور نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا قومی اداروں کو تنقید کانشانہ بنانا قابل مذمت ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ پاک افواج پاکستان کا اہم ترین ادارہ ہے جو لوگ اس کو متنازعہ بنانے کے لیے تنقید کر رہے ہیںانکو چاہیے کہ وہ تنقید کا سلسلہ بند کر یں اور اداروں کی مضبوطی کے لیے اپنا کردار ادا کر یں۔ گور نر پنجاب نے کہا کہ نوازشر یف کی وطن واپسی کا معاملہ اب عدالت میں ہے اور وفاقی حکومت کے متعلقہ ادارے انکی واپسی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں اور جو کچھ بھی ہوگا وہ آئین وقانون کے مطابق ہوگا ۔

اُنہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن سمیت کسی کو انتقام کا نشانہ بنانے پر یقین نہیں رکھتے ۔ چوہدری محمدسرور نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ کورونا کی وجہ سے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ملتوی ہوئے جیسے ہی کورونا کے بارے معاملات ٹھیک ہوجائیں گے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ہوں گے ۔گورنر پنجاب نے کہا کہ حکومت بلدیاتی اداروں کو مضبوط بنانے پر یقین رکھتی ہے اور اختیارات کو ہر صورت نچلی سطح پر منتقل کیا جائے گا۔ اُنہوںنے کہا کہ بدقسمتی سے ماضی کی حکومتوں نے کسانوں کے مسائل کے حل کے لیے صرف دعوے کیے ہیں عملی طور پر کچھ نہیں ہوتا رہا مگر وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت کسانوں کے تمام مسائل کو حل کر ے گی اور انکو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے گا۔