کوئٹہ، بلوچستان میں منشیات پھیلاکرعوام الناس بلخصوص نوجوانوں کو تباہ وبرباد اور خاندانوں کو پریشان کیا جارہا ہے ،مولانا عبدالحق ہاشمی

بدھ 23 ستمبر 2020 23:48

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 ستمبر2020ء) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ بلوچستان میں منشیات پھیلاکرعوام الناس بلخصوص نوجوانوں کو تباہ وبرباد اور خاندانوں کو پریشان کیا جارہا ہے سماجی سیاسی مذہبی تنظیمیں ملکر منشیات فروشوں کی سازش ناکام اور منشیات میں مبتلا نوجوانوں کو اس ناسور سے بچانے کی کوشش کریں بدقسمتی سے صوبے میں حکومتی بے حسی ،بے روزگاری ،غربت اور ناخواندگی کی وجہ سے نوجوان منشیات میں مبتلا ہورہے ہیں منشیات فروشوں کے خلاف بھر پور کاروائی کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتیں علماء کرام اور دینی وفلاحی تنظیموں بلوچستان کے تباہی وبربادی کے راستے منشیات کو ختم کرنے کیلئے اپنا کر داراداکریں بدقسمتی سے شہر ودیہات کے ہر گلی محلے میں گھنائونے کاروبارسے منسلک انسانیت دشمن موجود ہیں نوجوان نسل ہماراسرمایہ ہے لیکن ان نوجوانوں کیلئے تعلیم وصحت اور کھیلوں کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان منشیات میں مبتلا ہوجاتے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے جماعت اسلامی ہر ناسور ،ہر ظلم کے خلاف ہر میدان میں جدوجہد کر رہی ہے انشاء نوجوانوں کیساتھ ملکر منشیات کے خلاف جدوجہدکریں گے ہم نوجوانوں کو زندہ لاشیں نہیں بننے دیں گے منشیات کا یہ سب دہندہ کاروبار حکومت اور انتظامیہ کے ناک کے نیچے ہورہاہوتاہے بعض اوقات حکومت دودن تو سختی کرتا ہے اس کے بعد ایک مہینہ خاموشی رہتی ہے جو ٹھیک نہیں ۔

(جاری ہے)

گھنائوناکاروبار کرنے والے چند روپوں کی خاطر انسانوں کو منشیات کے دلدل میں پھینک کر ان کی زندگی تباہ کر دیتے ہیں منشیات کااستعمال اور بڑھتا ہواکاروبار لمحہ فکریہ اور حکومت ،قانون نافذکرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے حکومت روزگار تو فراہم نہیں کر رہی نوجوانوں کو تومنشیات بے بچانے اور کھیل وتعلیم کی سہولیات تو عام کریں منشیات کے اڈے جگہ جگہ قائم ہیں مگر ان کے خلاف کوئی کاروائی نہ ہونا جوعوام دشمنی اور نوجوانوں کو تباہ وبرباد کرنے کے مترادف ہے