محمد زبیر نے نواز شریف،مریم نواز سے متعلق آرمی چیف سے دو ملاقاتیں کیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

نوازشریف اور مریم نواز کے قانونی مسائل پاکستان کی عدالتوں میں حل ہوں گے، آرمی چیف کا واضح پیغام بھارتی صلاحیت کے مطابق ہماری تیاری ہے، جو صلاحیت ہمارے سامنے موجود ہے اسی کے مطابق ہم خود کو تیار کر رہے ہیں، ترجمان پاک فوج

بدھ 23 ستمبر 2020 23:57

محمد زبیر نے نواز شریف،مریم نواز سے متعلق آرمی چیف سے دو ملاقاتیں ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2020ء) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے تصدیق کی ہے کہ سابق گورنر سندھ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما محمد زبیر نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور مریم نواز کے حوالے سے دو ملاقاتیں کیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں آرمی چیف سے سیاسی رہنماؤں کی ملاقاتوں سے متعلق سوال پر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف سے محمد زبیر نے دو مرتبہ ملاقات کی، ایک ملاقات اگست کے آخری ہفتے اور دوسری ملاقات 7 ستمبر کو ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ملاقاتیں ان کی درخواست پر ہوئیں اور ان میں ڈی جی آئی ایس آئی بھی موجود تھے۔ترجمان پاک فوج کے مطابق دونوں ملاقاتوں میں انہوں نے مریم نواز اور نواز شریف صاحب سے متعلق بات کی، ان ملاقاتوں میں آرمی چیف نے واضح کیا کہ ان کے قانونی مسائل پاکستان کی عدالتوں میں حل ہوں گے۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ (ن) کے رہنما کی آرمی چیف سے ملاقات سے متعلق انہوں نے کہا کہ ان کے سیاسی مسائل پارلیمنٹ میں میں حل ہوں گے اور فوج کو ان معاملات سے دور رکھا جائے گا۔

بھارت کی دھمکیوں سے متعلق ترجمان پاک فوج نے کہا کہ بھارتی صلاحیت کے مطابق ہماری تیاری ہے، جو صلاحیت ہمارے سامنے موجود ہے اسی کے مطابق ہم خود کو تیار کر رہے ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج محدود وسائل کے باوجود ہر طرح کے خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہے اور اسی سلسلے میں نئے ٹینک شامل کرنے جارہے ہیں اور چیف آف آرمی اسٹاف نے اس کا مظاہرہ بھی دیکھ لیا۔

انہوں نے کہا کہ فوج میں اس سے پہلے خالد ون بھی شامل کیا گیا جو جدید ہے اور ان ٹینکوں کو اسٹرائیک فارمیشنز میں شامل کیا جارہا ہے اور ہر طرح کے خدشات اور خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے خطے اور اطراف میں خاص کر بھارت جس طرح کی تیاری کر رہا ہے اس کے لیے ہمیں ہر طرح سے تیار رہنا ہوگا۔