گجرانوالہ میں جڑواں بہنوں کے میٹرک کے نمبر بھی مساوی آ گئے

شیزہ اور فضا نے میڑک میں 1064 نمبر حاصل حاصل کیے، اہلخانہ خوشی سے نہال

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 24 ستمبر 2020 12:07

گجرانوالہ میں جڑواں بہنوں کے میٹرک کے نمبر بھی مساوی آ گئے
گجرانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - 24 ستمبر2020ء) گجرانوالہ میں جڑواں بہنوں کے میٹرک کے نمبر بھی مساوی آئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق دو جڑواں بہنوں شیزہ اور فضا نے میٹرک میں ایک جیسے نمبر حاصل کر کے سب کو حیران کر دیا۔ہم شکل ہونے کے ساتھ ساتھ میٹرک کا رزلٹ بھی مساوی آیا۔بتایا گیا ہے کہ گجرانوالہ کی ہونہار جڑواں بہنوں شیزہ اور فضا نے میٹرک کےا متحان میں 1064 نمبر حاصل کر کے سب کو حیران کر دیا۔

دونوں بہنوں کے چہرے ایک جیسےہونے کے بعد ان کی میٹرک کی مارک شیٹ بھی ایک جیسی ہو گئی ہے۔لڑکیوں کے والد کا کہنا ہے دونوں بہنیں شروع سے ہی پوزیشن حاصل کرتی آئی ہیں۔،دونوں بہنوں کی پسند بھی ایک جیسی ہے جب کہ جوتے کپڑے بھی ایک جیسے پہنتی ہیں۔اور اب میٹرک میں بھی دونوں بیٹیوں کے نمبر مساوی آنے پر بے حد خوشی ہے۔

(جاری ہے)

بچیوں کے والد نے مزید بتایا کہ دونوں بہنیں ایک ہی کالج میں داخلہ لیں گی۔

دوسری جانب صوبہ پنجاب کے شہر شیخوپورہ میں ایک سبزی فروش مسیحی طالب علم نے اپنے اسکول کی تاریخ میں سب سے زیادہ نمبر لینے کا ریکارڈ بنا دیا ، روحان اشفاق نے میٹرک کے امتحانات میں 1100 میں سے 1033 نمبر حاصل کیے ، جو ان کے اسکول کی تاریخ میں کسی بھی طالب علم کے سب سے زیادہ نمبر ہیں ، روحان نے اپنے پسندیدہ مضمون ریاضی میں 150 میں سے 150 نمبر حاصل کیے ، علاقے کے کئی نجی کالجز نے روحان سے رابطہ کرکے مفت تعلیم کی آفر کردی ۔

نجی خبر رساں ادارے ’اردو نیوز‘ سے گفتگو میں روحان اشفاق نے بتایا کہ ان کا تعلق انتہائی غریب خاندان سے ہے ، وہ پانچ بہن بھائی ہیں جن میں روحان دوسرے نمبر پر ہیں ، پانچویں کے بعد اس نے تعلیم چھوڑ دی ، کیونکہ اس کے والد سبزی فروخت کرتے تھے تو وہ ان کا ہاتھ بٹانا تھا ، روحان کا بڑا بھائی اس وقت پڑھ رہا تھا تو اس نے سوچا اپنے والد کا ہاتھ بٹائے گا ، 2017 میں اس کے بھائی نے میٹرک مکمل کر لیا تو اس نے روحان پر زور دیا کہ سکول جائے جبکہ اس کا بڑا بھائی خود اپنے والد کا ہاتھ بٹانے لگا ، اس طرح اس نے آٹھویں جماعت میں داخلہ لے لیا ، جہاں اس نے دل لگا کے پڑھائی کی حالانکہ اس کی پڑھائی میں 2 سال کا وقفہ آ گیا تھا اور چیزیں مشکل تھیں لیکن وہ ہار ماننے کو تیار نہیں تھا ۔