سعودی عرب سمیت تمام خلیجی ممالک جلد اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کردیں گے. امریکی سفارتکار
ایک عرب ملک رواں ہفتے میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرنے والا ہے. کیلی کرافٹ کی عرب نشریاتی ادارے سے گفتگو
میاں محمد ندیم جمعرات 24 ستمبر 2020 14:05
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ جلد دوسرے بھی اس میں شامل ہوں گے گذشتہ ماہ متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل سے امن معاہدے پر دستخط کر کے اپنے تعلقات کو نارملائز کیا. مراکش، سلطنت آف عمان اور سوڈان کے بارے میں تواتر سے خبریں آ رہی ہیں کہ وہ تل ابیب سے سفارتی تعلقات قائم کرنے کے لیے پر تول رہے ہیں کرافٹ کے مطابق امریکا پرامید ہے کہ سعودی عرب بھی اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ کرے گا. انہوں نے کہا کہ واشنگٹن ایسے معاہدوں کا گرم جوشی سے خیر مقدم کرئے گا، تاہم اہم بات یہ ہے کہ ہم معاہدے پر توجہ مرکوز رکھیں اور ایران کو بحرین، متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کی ساکھ متاثر کرنے کی اجازت نہ دیں. امریکی سفارت کار نے کہاکہ ہم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں اس سے ایرانی شہریوں کو معلوم ہو گا کہ لوگ مشرق وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں اور وہ خود اس امن کا حصہ ہیں‘کیلی کرافٹ نے خطے میں ایران کے تباہ کن اور بدنام کرنے والے والے رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کی. واضح رہے کہ گزشتہ روز اپنے خطاب میں سعودی فرمانروا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو بتایا کہ ان کے ملک نے ایران کی جانب امن کا ہاتھ بڑھایا ہے، تاہم اس کا جواب انہیں مزید دہشت گرد کارروائیوں کی صورت میں ملا ہے‘ان کا کہنا تھا کہ جب بھی کوئی ایران کی طرف تعاون کا ہاتھ بڑھائے تو اس کا ہدف ایرانی شہری ہونے چاہیں‘ان کا کہنا تھا کہ ملکوں کو بہت محتاط اور خبرداررہنا چاہئے کیونکہ ایران دوسرے ملکوں کا استحصال کرنے سے باز نہیں آتا. شاہ سلمان بن عبد العزیز نے اپنی تقریر کے دوران ایران پر شدید تنقید کی اور عالمی برادری سے تہران کے خلاف عالمی اتحاد قائم کرنے کا مطالبہ کیا ان کا کہنا تھا کہ ایران کو انسانی تباہی کے ہتھیار کے حصول سے روکنے کے لیے متحدہ محاذ بنایا جائے. شاہ سلمان نے اپنے ویڈیو خطاب میں کہا کہ ایران نے عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کو اپنی توسیعی سرگرمیوں، دہشت گردی کا نیٹ ورک قائم کرنے اور دہشت گردی کے لیے استعمال کیا معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس سے صرف افراتفری، انتہا پسندی اور نفرت کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا. انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر جامع حل اور مضبوط پوزیشن لینے کی ضرورت ہے‘شاہ سلمان نے کہا کہ ایرانی حکومت کے ساتھ ہمارے تجربے نے ہمیں سبق سکھایا ہے کہ جزوی حل اور نرمی سے دنیا کے امن و استحکام کو لاحق خطرات کو کم نہیں کیا جا سکتا‘اقوام متحدہ کے لیے ایرانی مشن کے ترجمان علی رضا میریوسفی نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کردیا انہوں نے کہا کہ سعودی حکمران کے غیر ضروری اور غیر تعمیری بیان کا مقصد خطے میں مستقل تقسیم اور ہتھیاروں کی فروخت کرنا ہے. شاہ سلمان بن عبد العزیزدہائیوں سے اسرائیل کے خلاف برسرپیکار تنظیم حزب اللہ کو دہشت گرد قراردیتے ہوئے اس پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ بھی کیا.
مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.