وویمن کمیشن آزادکشمیر میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کا ضامن ہے‘تہمینہ صادق خان

ادارہ خواتین کی ترقی و خوشحالی اور معاشرے میں ان کو جائز مقام دلانے کے لیے کوشاں ہے‘چیئرپرسن وویمن کمیشن

جمعرات 24 ستمبر 2020 15:05

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2020ء) چیئرپرسن وویمن کمیشن آزادجموں وکشمیر تہمینہ صادق خان نے کہا ہے کہ وویمن کمیشن آزادکشمیر میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کا ضامن ، خواتین کی ترقی و خوشحالی اور معاشرے میں ان کو جائز مقام دلانے کے لیے کوشاں ہے۔ اس کمیشن کے تحت ضلعی سطح پرکئی کمیٹیاں تشکیل دی تاکہ ان کو فعال بنایا جائے۔

اس کمیشن کو بامقصد بنانے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں۔خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے موجود قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وویمن کمیشن کے قیام کے اغراض و مقاصد کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے دیگر ممالک کی طرح آزاد جموں وکشمیر حکومت بھی آبادی کے نصف حصہ خواتین کی فلاح و بہبود ،ترقی و تحفظ کے لیے مسلسل سرگرم عمل ہے۔

(جاری ہے)

حکومت پاکستا ن نے خواتین کی فلاح و بہبود و تحفظ کے لیے دیگر ممالک قومی اور بین الاقوامی معاہدات کیئے ہیں ان تمام کو آزاد جموں وکشمیر میں بھی نافذ کرکے ان پر عملدر آمد کو یقینی بنایا۔آزاد جموں کشمیر جو پاکستان بھر میں امن و امان اور مساوات میں منفردمقام رکھتا ہے ۔یہاں پر خواتین کو تعلیم و صحت کی ترقی کے لیے کوئی روک ٹوک نہیں ہے۔

خواتین کی ترقی، خوشحالی اور فلاح وبہبود کے لیے عبوری آئین 1974میں بنیادی انسانی حقوق کو شامل کر کے ہر شعبہ ہائے زندگی میں یکساں مواقع کی فراہمی اور انہیں مکمل آئینی تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔خواتین کے سٹیٹس کے بارہ میں قومی کمیشن تشکیل شدہ ہے جو خواتین کی ترقی اور یکساں مواقع کی فراہمی کے متعلق پاکستان پروگرام اور دیگر معاملات کا مسلسل جائزہ لیتے ہوئے خواتین کے سٹیٹس کو متاثر کرنے والے نافذ العمل قوانین اور قواعد و ضوابط پر نظر ثانی کر رہا ہے ۔

آزاد جموں وکشمیر حکومت مسلسل اس امر کی کو شش کر رہی ہے کہ ریاست بھر میں ایک ایسا معاشرہ تشکیل پائے کہ جس میں مرد و خواتین کو یکساں مواقع میسر ہوںتاکہ خواتین کے استحصال اور محرومیوں کو ختم کیا جائے اس مقصد کے لیے سماجی اور معاشی شعبوں میںمساوات اور تمام شعبہ جات میں خواتین کو بااختیار بنایا جارہا ہے ۔آزاد جموں و کشمیر کو یہ منفرد اعزاز حا صل ہے کہ یہاں بلالحاظ جنس،نسل،مذہبی وابستگی یا دیگر وجوہ خواتین کو تمام معاملات میں ان کی صلاحیتوں کو برئوے کار لانے کے یکساں مواقع فراہم کیئے جارہے ہیں انہیں نہ تو ترقی سے محروم کیا جارہا ہے اور نہ ہی ان کا جنس کی بنا پر استحصال کا تصورکیا جاسکتا ہے ۔

شہری اور دیہی علاقوں میں غریب گھرانے کی خواتین بالخصوص معذور خواتین کی ترقی کے لیے حکومت خصوصی توجہ دے رہی ہے ۔اس مقصد کے لیے آزاد جموں وکشمیر حکومت نے ملازمت کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف تحفظ کا قانون اور خواتین پر گھریلو تشدد کے خلاف تحفظ کا قانون نافذ کر رکھا ہے ۔اس قانون کی شق 03ضمنی شق (11,12)(3)کے تحت ہر محکمہ یا تنظیم کی ذمہ داری ہے کہ اپنے اداروںکو گھر میں اور گھر سے ایک کمیٹی تشکیل دے جو ملازمت پیشہ خواتین کو ہراساں سے متعلق شکایت کا ازالہ کرکے ان کی داد رسی کر سکے ۔

آزاد جموں وکشمیر حکومت خواتین کے تحفظ اور ترقی کی اہمیت کے پیش نظر اس کا علیحدہ سے ایک محکمہ قائم کرنے کے لیے منظور شدہ پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔جبکہ اس محکمہ کی وزارت عوام کے براہ راست منتخب خاتون رکن قانون ساز اسمبلی کو سونپی ہے ۔حکومت نے خواتین کی ترقی اور تحفظ سے متعلق تاریخ ساز اقدامات کیئے جن کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔