سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس

جمعرات 24 ستمبر 2020 18:11

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 ستمبر2020ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ذیلی کمیٹی کے کنونیئر سینیٹر محمد یوسف بادینی کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں جمعرات کو منعقد ہوا۔ اجلاس میں مانسہرہ سروس ایریا اور ایم 5 پر بغیر بڈنگ کے عمل پی ایس او کو سروس ایریا ز دینے کے معاملات زیر غور آئے۔

وزارت مواصلات نے سب کمیٹی کو مانسہرہ ایریا اور دیگر معاملات پر تفصیلی آگاہ کیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ مانسہرہ سروس ایریا میں فلنگ اسٹیشن بنانے کا عمل شروع کیا گیا ابتدائی طور پر اس میں ٹک شاپ کی سہولت نہیں تھی اس کے ٹینڈرنگ عمل میں 4 کمپنیوں نے حصہ لیا لیکن وہ کوالیفائی نہ کر سکیں جس کے بعد ٹینڈرنگ کا عمل دوبارہ شروع کیا گیا اور این ایچ اے نے ٹک شاپ کی سہولت کی فراہم کرنے کی بھی منظوری دی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ دوبارہ کئے گئے ٹینڈر کا ٹیکنیکل پہلوؤں سے جائزہ لینے کے بعد 5.4 ملین روپے میں ٹھیکہ دیا گیا ہے۔ سینیٹر اشوک کمار نے کہا کہ کمیٹی نے صرف ایک سائٹ کا جائزہ لیا ہے تو قومی خزانے کو ماہانہ 3.6 ملین روپے کا فائدہ ہوا ہے۔ اس طرز پر موٹر وے کی دیگر سائٹیس کا بھی جائزہ لیا جائے تو اربوں روپے کا فائدہ ہوگا۔ایم 5سکھر ۔ ملتان پر سروس ایریاز کے ٹینڈرنگ عمل اور موجودہ صورتحال پر بھی تفصیل سے غور کیا گیا۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ عدالت عظمیٰ نے این ایچ اے کو ہدایت کی تھی کہ پی ایس او کے ساتھ معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کیا جائے۔ جس کی روشنی میں پی ایس اوکو ایم 5 پر 6.1 ملین روپے میں سائٹ دینے کا عندیہ دیا گیا ہے۔جس پر کنونیئر کمیٹی نے این ایچ اے حکام کو ہدایت کہ اس ٹینڈر کا دوبارہ جائزہ لیا جائے اور سب سے زیادہ آنے والی بولی پر پی ایس او کو سائٹ دینے کی پیشکش کی جائے۔ اجلاس میں ڈاکٹر اشوک کمار کے علاوہ وزارت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔