عزیر بلوچ کے خلاف مقدمات کی سماعت ،پولیس نے جے آئی ٹی رپورٹ جمع کرادی

عدالت نے دستاویزات کو کیس کا حصہ بنالیا ،ملزم پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 7اکتوبر کی تاریخ مقرر

جمعرات 24 ستمبر 2020 18:28

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2020ء) کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ و دیگر کے خلاف ایس ایچ او فواد خان قتل سمیت 5 مقدمات کی سماعت کے دوران پولیس کی جانب سے ملز م کی جے آئی ٹی رپورٹ جمع کرادی گئی ،جسے عدالت نے کیس کا حصہ بنالیا۔عدالت نے ملزم عزیر بلوچ پر فرد جرم عائد کرنے کیلیے 7 اکتوبر کی تاریخ مقرر کردی۔

پولیس کی جانب سے انسداد دہشت گردی عدالت میں جمع کرائی جے آئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ لیاری گینگ وار سرغنہ ہنڈی منی لانڈنگ آمدن سے زائد اثاثے بنانے اور سرکاری وغیرسرکاری اراضی پر قبضوں میں ملوث ہے ۔جے آئی ٹی نے سفارش کی کہ نیب، ایف آئی اے اور انکروچمنٹ کے ادارے فوری طور پر عزیر بلوچ کے خلاف کارروائی کریں ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2012میں ملزم پولیس آپریشن کے دوران گرفتاری کے خوف سے دبئی فرار ہوگیا تھا ۔

الطاف نامی شخص نے ہنڈی کے زریعے لاکھوں روپے غیرقانونی طور پر دبئی منتقل کیے ۔لیاری سینگولین کا رہائشی الطاف، نعیم بلوچ کی ٹریول ایجنسی سے 15لاکھ روپے ہرماہ دبئی بھجواتا تھا ۔جھٹ پٹ مارکیٹ سی3 لاکھ ، مواچھ گوٹھ ٹرمینل سی3 لاکھ کجھور بازار ڈھائی لاکھ ،ماڑی پور ٹائر یونین سے دولاکھ ملز ایریا عثمان آباد ایک لاکھ 80ہزار لنڈڈا مارکیٹ دو لاکھ ر،شیرشاہ کباڑی مارکیٹ سے ڈیڑھ لاکھ جبکہ منشیات اور جوئے کے اڈوں سے 28لاکھ روپے منتقل کیے گئے۔

ملزم نے دبئی ، ایران اور مسقط کے مختلف بینکوں میں کروڑوں روپے غیرقانونی طور منتقل کیے ۔ملزم عزیر بلوچ نے پاکستان ، دبئی ، شارجہ اور مسقط میں غیرقانونی اربوں روپے کے اثاثے بنائے ۔عزیر بلوچ نے اپنے دیگرگینگ وار کارندوں کے ہمراہ بڑے پیمانے پر قتل وغارت گری کی ۔کراچی کباڑی مارکیٹ میں مخالف پارٹی کو بھتہ دینے پر 11دکانداروں کو قتل کیا ۔عزیر بلوچ نے والد کے قتل کا بدلہ لینے کیلیے ارشد پپو اور اسکے ساتھیوں کواغوا کے بعد بیمانہ قتل کیا ۔