کراچی میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کے باعث شہریوں کو پانی کی قلت کا بھی سامنا

ْ3 دن کے دوران بجلی کی طلب میں 300 میگاواٹ کا اضافہ ہوا اور بجلی کی طلب 3300 میگاواٹ سے تجاوز کر گئی

جمعرات 24 ستمبر 2020 19:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2020ء) کراچی میں بدترین لوڈ شیڈنگ جاری ہے اور متعدد علاقوں میں بجلی کی بندش کا دورانیہ14 گھنٹے سے بڑھ گیا ہے جس کے باعث عوام کو قلت آب کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔کراچی میں3 دن کے دوران بجلی کی طلب میں 300 میگاواٹ کا اضافہ ہوا اور بجلی کی طلب 3300 میگاواٹ سے تجاوز کر گئی ہے۔ بجلی کی طلب اور رسد میں فرق 600 میگاواٹ تک پہنچ گیا ہے۔

اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 6 سے 10 گھنٹے تک پہنچ گیا۔ کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گیس پریشر میں کمی کے باعث3پاورپلانٹس سے بجلی کی پیداوار متاثر ہے۔ بجلی کی طلب و رسد میں فرق بڑھنے سے لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔سوئی سدرن گیس کمپنی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو 190 سے 200 ملین مکعب گیس کی فراہمی کی جاری۔

(جاری ہے)

بلدیہ، سعید آباد، اورنگی ٹاون، نارتھ کراچی، نیوکراچی، سرجانی، گلشن معمار، اسکیم 33، قائدآباد، صفورہ گوٹھ، لانڈھی، کورنگی، شاہ فیصل، گلستان جوہر، ناظم آباد اور ملیر کے مختلف علاقوں میں رات گئے سے بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے۔

لانڈھی، قائد آباد، کیماڑی،اورنگی ٹان، سعدی ٹان، محمود آباد اسکیم 33، گلشن حدید، لیاری، بلدیہ ٹان، گلستان جوہربلاک19 اور گلشن ترہ ڈی بھی لوڈ شیڈنگ سے متاثر ہیں۔موسی کالونی، شاہ فیصل گرین ٹاون اور ملحقہ بلاکس میں رات 11بجے سے بجلی بند ہے۔ ہائیٹس ابوالحسن اصفہانی روڈ، گلشن مسکن چورنگی پررات 8بجے سے بجلی غائب ہے۔سرجانی ٹاون، یوسف گوٹھ اور اطراف کے علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

فیڈرل بی ایریا، عزیزآباد، گلستان جوہر، گلشن اقبال اور کریم آباد میں بھی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ سعود آباد، نور منزل اور لانڈھی کے علاقے تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔کراچی میں بجلی کا شارٹ فال چھ سو میگاواٹ تک پہنچ گیا۔ شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل بندش نے جینا محال کر دیا ہے۔کے الیکٹرک کا کہنا ہے گیس کی قلت اور گیس پریشر میں کمی کا سامنا ہے جس کے باعث لوڈشیڈنگ کا دورانیہ مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔