کنٹونمنٹ بورڈ اپنے علاقوں میں رہائشیوںسے ٹیکس تو وصول کرتی ہے لیکن یہ ٹیکس ان لوگوں کی فلاح و بہبود پر خرچ نہیںکیے جاتے،کمشنر کوئٹہ پی ایس ڈی پی کے ان تمام پراجیکٹس کی مکمل رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں جو انکی زیر نگرانی چل رہے ہیں،عدالت عالیہ

جمعرات 24 ستمبر 2020 23:55

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2020ء) بلو چستان ہائی کورٹ کے جسٹس محمد کامران ملاخیل اور جسٹس عبداللہ بلو چ پر مشتمل دورکنی بنچ نے مختلف کیسزکی سماعت کی انسکمب روڈ کی توسیع سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران کمشنر کوئٹہ ڈویژن عثمان علی خان نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ انسکمب روڈ کی کیلون روڈ اور جناح روڈ کی جانب توسیع کا معاملہ ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ پاکستان ریلویز کوئٹہ کے ساتھ اجلاس میں پہلے ہی زیر بحث لایا جاچکا ہے اور اس ضمن میں تجویز بمعہ نقشہ کے منظور کرکے ریلوے ہیڈ کوارٹرسے منظوری کیلئے بھجوا دیا ہے کمشنر کوئٹہ نے مزید بتایا کہ مذکورہ سٹرک کی توسیع پی ایس ڈی پی میں شامل ہے اور اس پراجیکٹ کیلئے فنڈبھی مختص ہے اس موقع پر عدالت عالیہ نے ڈی ایس ریلویز کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس حوالے سے آئندہ پیشی پر تفصیلات جمع کرائے عدالت نے مزید حکم جاری کرتے ہوئے کہاکہ مذکورکیس سے متعلق احکامات کی کاپی چیئرمین ریلویز ،جی ایم اورڈائریکٹرلینڈز پاکستان ریلویز کو بھی فراہم کی جائے اور انہیں اس ضمن میں کاروائی تیز کرنے کا بھی کہا جائے عدم تعمیل کی صورت میں ڈائریکٹر لینڈ زپاکستان ریلویز کو بذات خود عدالت عالیہ میں پیش ہو کر اپنی نااہلیت بارے بتانا ہو گا تاکہ عدالت کی جانب سے ضروری اقدام اٹھایا جاسکے عدالت عالیہ نے کمشنر کوئٹہ ڈویژن کو مزید احکاما ت دیتے ہوئے کہاکہ وہ ان تمام پی ایس ڈی پی پراجیکٹس کی مکمل رپورٹ عدالت میں جمع کرائے جو انکی زیر نگرانی چل رہے ہیں ا ور ان پراجیکٹس پر اب تک کی پیش رفت نیز خرچ کردہ رقم کی تفصیلات بھی مہیاکیجائیں ۔

(جاری ہے)

جبکہ کنٹونمنٹ بورڈ کی تزئین و بحالی سے متعلق دائر درخواست کی سماعت کے دوران معزز بنچ کی جانب سے کنٹونمنٹ بورڈ میں واقع بے نظیر بھٹوفیملی پارک سمنگلی روڈ کوئٹہ کی تزئین وبحالی میںعوام کا پیسہ خرچ کرنے کے سوال پر کمشنر کوئٹہ عثمان علی خان نے بتا یا کہ نہ صرف مندرجہ بالا پارک بلکہ کنٹونمنٹ بورڈ کے ایریا میں واقع مختلف سٹرکوں ،فٹ پاتھوں فرشوں اور نکاسیوں کی تعمیر پر بھی صوبائی فنڈ سے عوامی پیسہ خرچ کیا جاچکا ہے عدالت عالیہ نے اس موقع پر ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ یہ امر باعث افسوس ہے کہ کنٹونمنٹ بورڈ اپنے علاقوں میں رہائشیوںسے ٹیکس تو وصول کرتی ہے لیکن یہ ٹیکس ان لوگوں کی فلاح و بہبود پر خرچ نہیںکیے جاتے جب کہ عدالت عالیہ نے ایڈوکیٹ جنرل کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں خرچ شدہ اور خرچ ہونے والی رقوم کی تفصیل جمع کرائیں عدالت عالیہ نے ایکزیکٹو آفیسر کنٹونمنٹ بورڈ کوئٹہ کو بھی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہاکہ کنٹونمنٹ بورڈ کے ایریا میں ٹیکس وفیسوں کی شکل میں جمع کیے جانے والے مکمل ریونیواور سمنگلی روڈ ہائوسنگ سکیمات خاص طور پر کنٹونمنٹ بورڈ میں شامل دوردارز کے علاقوں پر اس ریونیو کے تصرف کی مکمل تفصیلات فراہم کریں ۔

عدالت عالیہ نے ایڈوکیٹ جنرل کو ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی جانب سے کووڈ 19کے پھیلائو کے پیش نظر پارک کی بندش اور کنٹونمنٹ انتظامیہ کی جانب سے بغیر اجازت پارک کھلولنے سے متعلق رپوٹ جمع کرانے کی بھی ہدایت کی ۔مزید برآںمعزز بنچ نے سنجاوی میں اسکول کی عمارتوں کی تعمیر کی حوالگی سے متعلق دائر کیس کی سماعت کے دوران عدالت عالیہ نے ریمارکس دیئے کہ سیکریڑی تعلیم فوری طور پر اس ضمن میں سیکریڑی داخلہ سے ملاقات کرکے علاقے میں اسکولوں کیلئے تعمیر کی جانے والی عمارتوں کا تعین کریں تاکہ انہیں اسکولوں کیلئے استعمال میں لایا جاسکے معزز عدالت نے ناقص منصوبہ بندی و محکمہ تعلیم کی اتفاق رائے کے بغیر تعمیر کی جانے والی عمارتوں کے حوالے سے متعلقہ حکام کو دس روز کے اند ر سروے کرکے تفصیلات سے عدالت کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی جبکہ چیف سیکریڑی بلو چستان کو ہدایت کی گئی کہ وہ سیکریڑی تعلیم ،سیکریڑی ایس اینڈ جی اے ڈی اور سیکریڑی داخلہ سے ملاقات کر کے پورے صوبے میں اس نوعیت کی عمارتوں بارے تفصیلی سروے کرنے کا طریقہ کار وضح کریں اور متعلقہ ڈپٹی کمشنر بھی مزکورہ سرکاری عمارتوں کی نشاندہی کریں جو اسکولوں کیلئے تعمیر تو کی گئیں لیکن انہیں اس مقصد کیلئے کبھی زیر استعمال نہیں لایا گیا ۔

معززعدالت نے ریمارکس دئیے کہ ایسی عمارتوں کی نشاندہی کے بعد متعلقہ ضلعی انتظامیہ فوری طور پر اس کا قبضہ حاصل کرے ۔