پاک سر زمین پارٹی کی کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل دورانیئے کی لوڈشیڈنگ کی سخت ترین الفاظ میں مذمت

جمعہ 25 ستمبر 2020 00:03

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2020ء) پاک سر زمین پارٹی کے جوائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر یاسر صدیقی نے کراچی کے مختلف علاقوں میں کے الیکٹرک کی جانب بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل دورانئے کی لوڈشیڈنگ کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے، انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں چئیر مین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفی کمال نے نیپرا چئیر مین کو دو خطوط بھی ارسال کیے لیکن اب تک جواب ندارت ہے۔

کراچی میں کے الیکٹرک کی اجارہ داری اب بدمعاشی میں تبدیل ہوچکی ہے۔ اگر انکی کارکردگی بہتر ہوتی تو ان کی اجارہ داری سے عوام خوش ہوتے لیکن عوام دن رات کے الیکٹرک کو بددعائیں دیتے ہیں۔ عوام کے 25 ارب روپے کے الیکٹرک نے غصب کیے ہوئے ہیں، کے الیکٹرک نے عدالت سے اسٹے آرڈر کے نام ہر عوام کا پیسہ ہڑپ کر رکھا ہے لیکن اس سلسلے میں نیپرا کی جانب سے اسٹے ختم کروانے کے لیے رتی برابر کوشش نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

ایک طرف کے الیکٹرک کے سب سے بڑے شئیر ہولڈر شان اشعرے اپنے فائدے کے لیے سرکاری افسران کو غیر ملکی شہریت کی پیشکش کرتے ہیں تو دوسری طرف نیپرا کی جانب سے لگائی جانی والی کچہری سے کے الیکٹرک کے سی ایف او نے فرار ہوجاتے ہیں۔ کوفاقی حکومت کی نااہلی کے باعث کے الیکٹرک شتر بے مہار ہوچکا ہے، کراچی کی عوام کو 18، 18 گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ برداشت کرنا پڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا واحد حل کی-الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کرنے کے لیے مزید کمپنیوں کو بجلی کی خریداری و فراہمی کے لائسنس جاری کیے جائیں۔