سوئی سدرن گیس کی منظورہ شدہ پریشر سے انتہائی کم پریشر فراہم کرنے کی وجہ سے گلاس بینگل انڈسٹری کے بند ہونے کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے،حیدرآباد چیمبر

جمعہ 25 ستمبر 2020 00:08

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2020ء) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر دولت رام لوہانہ اور سب کمیٹی سوئی سدرن گیس کے کنونیئر سکندر علی راجپوت نے کہا ہے کہ سوئی سدرن گیس کی منظورہ شدہ پریشر سے انتہائی کم پریشر فراہم کرنے کی وجہ سے گلاس بینگل انڈسٹری کے بند ہونے کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے، اُنہوں نے کہا کہ سائٹ ایریا میں قائم گلاس بینگلز انڈسٹری کے لئے 8 پونڈ گیس پریشر منظورہ شدہ ہے لیکن اُن کو صرف سوئی سدرن گیس حکام کی جانب سے مشکل سے 2 سے اًڑھائی پونڈ کے پریشر سے گیس مہیا کی جارہی ہے جس کی وجہ سے انڈسٹری کی فیکٹریاں بند ہونے کو ہیں اور نتیجتاً کاروبار بند ہونے کی صورت میں بے روزگاری بڑھنے کی طرف حالات جارہے ہیں، اُنہوں نے کہا کہ گذشتہ دنوں ریجنل منیجر سوئی سدرن گیس کمپنی عبدالرشید لغاری سے کنونیئر سب کمیٹی کی سربراہی میں گلاس بینگلز انڈسٹری کے نمائندہ وفد نے ملاقات کی تھی اور صورتحال سے آگاہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

جنہوں نے فوری منظور شدہ گیس فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔ اُن کے حکم پر پریشر بحال کردیا گیا تھا لیکن پھر سے گیس کا پریشر اًڑھائی پانڈ تک فراہم کیا جارہا ہے۔ جو سراسر ظلم و زیادتی اور صنعت دشمن پالیسی کی غمازی کرتی ہے، اُنہوں نے وزیر اعظم عمران خان، وفاقی وزیر انرجی (پیٹرولیم ڈویژن) عمر ایوب خان، چیئرپرسن سوئی سدرن گیس کمپنی ڈاکٹر شمشاد اختر سے فوری مداخلت کرنے اور کارخانوں کا منظور شدہ پریشر بڑھانے کا حکم دینے کی درخواست کی ہے تاکہ گلاس بینگل انڈسٹری جو پورے ملک کی مانگ پوری کرتی ہے بند نہ ہو اور کارکنوں کی بے روزگاری کا سبب نہ بنے۔