شہباز تتلہ قتل کیس کی خوفناک تفصیلات سامنے آگئیں

ملزم ایس ایس پی مفخر عدیل نے ساتھی کی مدد سے شہباز تتلہ کو منہ پر تکیہ رکھ کر قتل کیا، پھر لاش تیزاب والے ڈرم میں ڈال کر، محلول بنا کر گٹر میں بہا دی

muhammad ali محمد علی جمعہ 25 ستمبر 2020 21:14

شہباز تتلہ قتل کیس کی خوفناک تفصیلات سامنے آگئیں
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 ستمبر2020ء) ملزم ایس ایس پی مفخر عدیل نے ساتھی کی مدد سے شہباز تتلہ کو منہ پر تکیہ رکھ کر قتل کیا، پھر لاش تیزاب والے ڈرم میں ڈال کر، محلول بنا کر گٹر میں بہا دی، شہباز تتلہ قتل کیس کی خوفناک تفصیلات سامنے آگئیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن عدالت نے سابق اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہباز تتلہ قتل کیس میں گرفتار ایس ایس پی پولیس مفخر عدیل شریک ملزمان اسد بھٹی اور عرفان علی کے خلاف عبوری چالان منظور کرلیا۔

چالان متعلقہ ٹرائل کورٹ میں بھیجنے کے لیے سیشن جج لاہور کو ارسال کر دیا گیا۔ عبوری چالان میں ملزمان ایس ایس پی مفخر عدیل، اسد سرور اور عرفان علی کو نامزد کیا گیا ہے۔ پولیس کی جانب سے چالان میں 25 ثبوتوں کا ذکر کیا گیا، سیف سٹی کیمرے کی سی ڈی کو فائل کا حصہ بنایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

چالان کے مطابق مفخر عدیل اور اسد سرور بھٹی نے شہباز تتلہ کو لاہور کے علاقے کلمہ چوک سے اغوا کیا۔

بعد ازاں ملزمان نے شہباز تتلہ کو نشہ آور مشروب پلا کر بے ہوش کر دیا۔ مفخر عدیل نے شہباز تتلہ کے منہ اور ناک پر ٹیپ لگائی اور منہ پر تکیہ رکھا دیا اور سانس بند ہونے سے شہباز تتلہ دم توڑ گیا۔ پھر ملزمان نے لاش کو ڈرم میں ڈال کر تیزاب ڈال دیا جس سے شہباز تتلہ کی لاش کچھ دیر میں محلول بن گئی جسے گھر کے گٹر میں بہا دیا گیا۔ تیزاب کا انتظام ملزم عرفان کی جانب سے کیا گیا تھا۔

چالان کے مطابق ملزمان نے ڈرم، تیزاب کی کین، کپڑے، تکیہ، تولیہ اور دیگر سامان گجومتہ نالہ میں پھینک دیا تھا۔ چالان میں مزید بتایا گیا کہ ایس ایس پی مفخرعدیل 12فروری کی رات اپنی رہائش گاہ لاہور سے اچانک پراسرار طور پر غائب ہوگئے تھے،جبکہ ان کے دوست سابق اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہبازتتلہ 7 فروری کو اغوا ہوئے۔ ان کے اغوا کا پولیس تھانہ نصیر آباد میں درج کیا گیا تھا۔

پولیس نے شہباز تتلہ کے مشترکہ دوست اسد بھٹی اور ملازم عرفان کو حراست میں لے کر تفتیش کی تو کیس کی الجھی گھتیاں سلجھتی رہیں اور پھر ایس ایس پی مفخر عدیل کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش کے مطابق ملزمان نے سابق اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہباز تتلہ کو قتل کیا، دوران تفتیش ملزمان نے اعتراف جرم بھی کر لیا۔ واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق مفخر عدیل اور شہباز تتلہ دونوں دیرینہ دوست تھے، تاہم ایک خاتون سے تعلقات کی وجہ سے دونوں کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے اور پھر بات اقدام قتل تک جا پہنچی۔