وزیراعظم کا خطاب شروع ہوتے ہی اقوام متحدہ میں بھارتی سفارتکار اجلاس چھوڑ کر بھاگ گیا

عمران خان کی جانب سے دوران خطاب بھارت کو کشمیریوں پر مظالم اور اسلامو فوبیا کے حوالے سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا

muhammad ali محمد علی جمعہ 25 ستمبر 2020 23:06

وزیراعظم کا خطاب شروع ہوتے ہی اقوام متحدہ میں بھارتی سفارتکار اجلاس ..
نیویارک (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-25 ستمبر2020ء) وزیراعظم کا خطاب شروع ہوتے ہی اقوام متحدہ میں بھارتی سفارتکار اجلاس چھوڑ کر بھاگ گیا، عمران خان کی جانب سے دوران خطاب بھارت کو کشمیریوں پر مظالم اور اسلامو فوبیا کے حوالے سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے کیے گئے خطاب کے دوران جنرل اسمبلی ہال میں موجود بھارتی سفارت بری طرح بوکھلا گیا۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے جیسے ہی خطاب کا آغاز کیا گیا، جنرل اسمبلی ہال میں موجود بھارتی سفارت بزدلی کا مظاہرہ اور سفارت آداب کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہال سے بھاگ گیا۔

بعد ازاں وزیراعظم نے اپنے خطاب کے دوران کورونا وائرس، خطے میں اسلحے کی دوڑ، گستاخانہ خاکوں کی اشاعت، کشمیر میں بھارتی مظالم، فلسطین اسرائیل تنازع، ماحولیات اور اقوام متحدہ و سلامتی کونسل میں بڑے پیمانے پر اصلاحات جیسے اہم معاملات پر گفتگو کی۔

(جاری ہے)

اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مغربی ممالک میں آزادی اظہار رائے کی آڑ میں نبیﷺ کی شان میں گستاخی کی جاتی ہے۔ اس وجہ سے دنیا بھر کے کروڑوں مسلمان کے جذبات مجروح ہوتے ہیں، یہ آزادی اظہار رائے کا معاملہ نہیں ہے، مغرب کو یہ بات سمجھنا ہوگی۔ وزیراعظم عمران خان نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کئی اسلامی مملک اسرائیل کیساتھ امن معاہدے کر رہے ہیں، تاہم ہم آج بھی اپنے پرانے موقف پر قائم ہیں کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جایا جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔

بھارت کے کشمیر میں مظالم کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی دہشت گرد فورسز جعلی مقابلوں میں سیکڑوں بے گناہ کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل کرچکی ہیں۔مسئلہ کشمیر کے حل تک جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی جارہی ہے، سیکیورٹی کونسل نے گزشتہ سال 3 بار کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لیا۔

80 لاکھ کشمیریوں کو محصور کرکے اضافی فوج بلائی گئی، بین الااقوامی برادری لازمی طورپرکشمیرمیں سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیق کرے۔ پاکستانی حکومت، عوام حق خودرادیت کیلئے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کی حمایت کرتی ہے، بھارت یو این قراردادوں، کشمیریوں کی خواہش کے مطابق تنازع کے حل پر متفق ہو اور فوجی محاصرے، انسانی حقوق کی دیگر پابندیوں کو فوری ختم کرے۔ جبکہ اگربھارت کی فسطائی حکومت نے پاکستان کیخلاف کوئی جارحیت کی تو قوم بھرپور جواب دے گی۔