دو ماہ میں موبائل فونز کی درآمد پر51ارب کے اخراجات پاکستان جیسی کمزور معیشت کیلئے لمحہ فکریہ ہے‘ خوشحال خان

حکومت ٹیکسٹائل کی طرح موبائل سیکٹرپر بھی توجہ مرکوز کر ے ،ٹیکنالوجی کے حصول کیلئے مختلف ممالک سے جوائنٹ ونچر کیا جائے

ہفتہ 26 ستمبر 2020 12:52

دو ماہ میں موبائل فونز کی درآمد پر51ارب کے اخراجات پاکستان جیسی کمزور ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2020ء) مالی سال کے صرف پہلے دو ماہ میںموبائل فونز کی درآمد پر51ارب روپے کا قیمتی زر مبادلہ خرچ کیا گیا جو پاکستان جیسی کمزور معیشت کیلئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے ،حکومت ٹیکسٹائل کی طرح موبائل سیکٹرپر بھی توجہ مرکوز کر ے اور ٹیکنالوجی کے حصول کیلئے مختلف ممالک سے جوائنٹ ونچر کیا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار موبائل سیکٹر کے سرمایہ کار خوشحال خان نے اپنے ایک بیان میں کیا ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ حکومت مقامی سطح پر موبائل ڈیوائس اور اسسریز کی تیاری کیلئے مشینری کی درآمد اور ٹیکنالوجی کے حصول کیلئے مختلف ممالک کے ساتھ بات چیت کو آگے بڑھائے جس میں نجی شعبے کو بھی شامل کیا جائے ۔ پاکستان موبائل سیکٹر میںکامیابی حاصل کر کے کئی ممالک کی منڈیوں تک رسائی حاصل کر سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے صرف دو ماہ میںموبائل فونز کی درآمد میں 87 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے او ر اس پر 51 ارب روپے کا خطیر زر مبادلہ خرچ ہوا جبکہ اسسریز کی درآمد پر آنے والے اخراجات اس کے علاوہ ہیں۔