اے پی سی سے خوفزدہ لوگ آرمی چیف اور سیاستدانوں کی ملاقا ت کو سکینڈل بنا کر پیش کررہے ہیں،رہنما جمعیت علمائے اسلام

ہفتہ 26 ستمبر 2020 23:05

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 ستمبر2020ء) جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی رہنمائوں مولانا ولی محمد ترابی، حاجی سازالدین، حاجی نورگل خلجی، عزیزاللہ پکتوی، رحیم الدین ایڈوکیٹ اور عبدالواسع سحر نے کہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس سے خوفزدہ لوگ آرمی چیف اور سیاستدانوں کی ملاقا ت کو سکینڈل بنا کر پیش کررہے ہیں۔ کامیاب اے پی سی کے اثرات کو جمہوری قوتوں کے خلاف پروپیگنڈا کے ذریعے کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے . جمہوری قوتوں کا اختلاف عسکری اداروں کو بدنام کرنے والوں سے ہے، جو سیاست میں ان کا نام استعمال کرتے ہیں ۔

شرمناک بات یہ ہے کہ گزشتہ کئی حکومتوں کے دوران عسکری اداروں کے نام پر ایوب خان، یحی خان، ضیا الحق اور پرویز مشرف کی حکومتوں میں شامل لوگوں نے فوج کے نام پر حکومتیں کیں، جو کہ غیر آئینی اقدامات تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جمہوری قوتوں کا اختلاف عسکری اداروں کو بدنام کرنے والوں سے ہے۔ حیرت ہے ڈی جی آئی ایس پی آر کی موجودگی کے باوجود فوج کی ترجمانی کا کام شیخ رشید نے سنبھال رکھا ہے۔

ان کی باتوں کا نوٹس لینے والا کوئی نہیں ۔ مولانا فضل الرحمان کو نیب کا نوٹس حکومت کی بوکھلاہٹ ہے ۔نیب نے پہلے کونسا تیر مارا جو اب مارے گا ۔جائیداد کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کی طرف سے پیشکش پر غور کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ہی بالادست ادارہ ہے جبکہ آئین کے مطابق باقی تمام ادارے پارلیمنٹ کے دئیے گئے اختیارات استعمال کرتے ہیں ۔ آئین کے مطابق ملک میں وفاقی پارلیمانی نظام حکومت قائم ہے مگر کچھ لوگ اسے ون یونٹ بنانے پر تلے ہوئے ہیں ۔ جبکہ حیرت ہے کہ کچھ لوگوں کو کو نئے صوبے اور کچھ کو فرقہ وارانہ فسادات اور کچھ کو اپوزیشن کی طرف لگا کر عوام کو اصل مسائل عوام کے اصل مسائل سے توجہ ہٹائی جا رہی ہے تاکہ حکمران اپنا غیر آئینی اقدار مضبوط کر لیں