عوام کے شدید غم و غصے کے باوجود حوا کی بیٹیاں اب بھی غیر محفوظ

گوجرانوالہ میں 55 سالہ شخص نے 18 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، پولیس ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام

muhammad ali محمد علی ہفتہ 26 ستمبر 2020 20:08

عوام کے شدید غم و غصے کے باوجود حوا کی بیٹیاں اب بھی غیر محفوظ
گوجرانوالہ (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین- 26ستمبر2020ء) عوام کے شدید غم و غصے کے باوجود حوا کی بیٹیاں اب بھی غیر محفوظ، گوجرانوالہ میں 55 سالہ شخص نے 18 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، پولیس ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام۔ تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ کے علاقے منظور آباد میں 18 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔ پولیس کے مطابق 18 سالہ ثانیہ نامی لڑکی کو میڈیکل کے لیے سول ہسپتال وزیرآباد منتقل کر دیا گیا۔

پولیس حکام کے مطابق ابتدائی تفتیش میں پتہ چلا ہے کہ لڑکی کو 55 سالہ مشتاق کالو نامی شخص نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ کالو نامی ملزم گاؤں میں ہی درزی کا کام کرتا ہے تاہم واقعہ کے اندراج کے بعد سے مفرور ہے۔ واقعہ 21 ستمبر کا ہے تاہم شکایت بعد میں درج کرائی گئی۔

(جاری ہے)

تھانہ صدر میں ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور ملزم کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

واضح رہے کہ سانحہ گجر پورہ کے بعد سے ملک میں خواتین اور بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے کیسز رپورٹ ہونے کی شرح میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ اس تمام صورتحال میں عوام اور عوامی نمائندوں کی جانب سے جنسی زیادتی کے ملزمان کو سخت اور عبرت نام سزائیں دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم اور چند وفاقی وزراء نے اعلان کیا کہ جنسی زیادتی کے ملزمان کو نامرد کرنے اور سرعام پھانسی کی سزا دینے کا بل جلد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔

تاہم گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں سرعام پھانسی کی سزا قابل عمل نہیں، عالمی قوانین اور معاہدوں کی وجہ سے پاکستان میں سرعام پھانسی کی سزا پر عمل نہیں کیا جا سکتا۔