بھارت جارحیت کرکے مسلسل مظلوم کشمیریوں کا لہو بہا رہا ہے،جے یو آئی نظریاتی

ہفتہ 26 ستمبر 2020 23:58

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 ستمبر2020ء) جمعیت علماء اسلام نظریاتی پاکستان کے سینئر نائب امیر صوبائی امیر بلوچستان امیرمولاناعبدالقادرلونی ‘مرکزی جنرل سیکرٹری مفتی شفیع الدین ‘ڈپٹی جنرل سیکرٹری نجیم خان ایڈووکیٹ ‘ مرکزی جوائنٹ سیکرٹری مولانا محمودالحسن قاسمی‘ مرکزی سیکرٹری اطلاعات سیدحاجی عبدالستارشاہ چشتی ودیگرنے کہا کہ بھارت کا اقلیتوں اور کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے ظلم و ستم کو دیکھ دیکھ کر انسانیت کا کلیجہ منہ کو آتا رہا ہے بھارت نے انتہاء پسندی اور دہشت گردی کا جو راستہ اختیار کیا ہے ان کے ظلم وبربریت پوری دنیا پر کھل کر عیاں ہوچکی ہے اقوام متحدہ اور عالمی قوتوں کا شرمناک کردار کھل کر مظالم پربھارت کی حمایت کر رہے ہیں بھارت اپنی جارحیت کے ذریعے مسلسل مظلوم کشمیریوں اور اقلیتوں کا لہو بہا رہا ہے اس ظلم اور بربریت کی آگ پر عالمی قوتوں اور اقوام متحدہ کی جو ذمہ داریاں بنتی تھیں انہوں نے ادا نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں،سکھوں اور نچلی ذات کی ہندو اور دیگر اقلیتوں پر مذہب کی بنیاد پر بار بار ذات پات کی بنیادپرتشددکا نشانہ بنایاجارہا ہے نریندرمودی کی قیادت میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت بھارت میں انسانی قدروں کو بری طرح پامال کر رہی ہے انسانیت کی نسل کشی کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں انہوں نے کہا کہ بھارت کی ہندو اکثریت اگر آج نہیں تو کل جرمنی کی طرح بھارت کیہٹلر مودی سے اظہارِ برات کر کیجان چھڑانا ہو گا انہوں نے کہا مودی سرکار کی مظالم بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

مودی سرکار کے ظالمانہ اقدامات اقلیتوں اور کشمیریوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرنے کی کوشش ہیبھارت نے انتہا پسندی اور تعصب کا جو راستہ اختیار کیا ہے وہ خود بھارت کے لیے خطرناک ہے انہوں نے کہا کہ مودی سرکار سے مسلمانوں کی خودمختار اور باوقار حیثیت برداشت نہیں ہورہی ہے ظلم وجبر سے بھارت کے مسلمان کوبے بس کیاجارہا ہے مسلمان کرب اور پریشانی سے دوچار ہے انہوں نے کہا کہ مودی کی جنونی اور انتہاپسندی سیانسانی قوانین کو روندجارہاہے ظلم و بربریت کے تمام ریکارڈ توڑدییجوخطے کی امن اور سلامتی کے لئے سنگین خطرے کا باعث ہوں گی لیکن اقوام متحدہ اور نام نہاد انسانی حقوق کے علمبردار امریکہ کی لونڈی بن چکی ہے آج تک تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں