مصر‘ نشے کی لت میں مبتلا دسیوں امیدوار انتخابات کی دوڑ سے باہر

پارلیمنٹ کے 17 اٴْمیدواروں میں نشے کی عادت کا شکار ہونے کی تصدیق کی گئی

اتوار 27 ستمبر 2020 11:50

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2020ء) مصر میں رواں سال اکتوبر اور نومبر میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے قبل امیدواروں کے طبی معائنے کے دوران لرزہ خیز انکشاف سامنے آیا جس میں بتایا گیا ہے کہ مختلف گورنریوں سے انتخابات میں حصہ لینے کی تیاری کرنے والے امیدواروں کے طبی معائنے سے پتا چلا ہے کہ وہ منشیات کی لعنت میں مبتلا ہیں۔

نشے کے عادی ہونے کی بنا پر ان کے کاغذات مسترد کر دیے گئے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق پارلیمانی انتخابات کی دوڑ سے باہر کیے گئے امیدواروں میں خواتین بھی شامل ہیں جو مبینہ طور پر نشے کی لت کا شکار ہیں۔مصر کی دقھلیہ گورنری میں امیدواروں کے طبی معائنے کے لیے میڈیکل کمیٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے 17 اٴْمیدواروں کو کاغذات کے ساتھ جوڈیشل کمیٹی کو بھیجے گئے تھے جن پر نشے کی عادت کا شکار ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ان میں تین خواتین بھی شامل ہیں۔گورنری میں وزارت صحت کے سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر سعد مکی نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کو ان امیدواروں کے کاغذات کی منسوخی کے لیے تحریری طور پر بتا دیا گیا ہے کیونکہ منشیات استعمال کرنے والے افراد کو پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہے۔مشرقی گونری میں منشیات کے استعمال کے ٹیسٹوں کے دوران 6 امیدواروں کے ٹیسٹ مثبت آئے جس کے بعد انہیں الیکشن کی دوڑ سے باہ کر دیا گیا۔القلیوبیہ میں تین امیدواروں کو منشیات کے استعمال کی بنیاد پر الیکشن کی دوڑ سے نکالا گیا۔