گلگت بلتستا ن میں داریل، تانگیر، تھور ویلی، نیاٹ، بابوسر اور تھک ویلی قدرتی خوبصورتی اوررعنائیوں میں اپنی مثال آپ ہیں، سیاحوں کو ان مقامات کی جانب زیادہ سے زیادہ راغب کرنے کی ضرورت ہے ، مشیر اطلاعات، سیاحت و ثقافت ثمینہ بیگ نے دیامر میں سیاحت کے فروغ کے لئے داریل اور تانگیر کے دور دراز مقامات کاجائزہ لیا

پیر 28 ستمبر 2020 14:20

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 ستمبر2020ء) گلگت بلتستان بلاشبہ پاکستان کے ماتھے کا جھومر اور ضلع دیامر گلگت بلتستان کے سر کا تاج ہے، داریل، تانگیر، تھور ویلی، نیاٹ، بابوسر اور تھک ویلی قدرتی خوبصورتی اوررعنائیوں میں اپنی مثال آپ ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ سیاحوں کو ان مقامات کی جانب زیادہ سے زیادہ راغب کیا جائے، مشیر اطلاعات، سیاحت و ثقافت ثمینہ بیگ نے ضلع دیامر میں سیاحت کے فروغ کے لئے کئے جانے والے دورے کے موقع پر داریل اور تانگیر کے دور دراز مقامات کاجائزہ لیا، انہوں نے کہا کہ محکمہ سیاحت اور میری ذاتی کوشش ہے کہ ضلع دیامر کی قدرتی حسن سے مالا مال وادیوں کو دنیا سے بھرپور طور پر متعارف کرایا جائے جو کہ اب تک باقی دنیا سے اوجھل ہیں۔

اس سلسلہ میں ایک خصوصی دستاویزی فلم کی تیاری جاری ہے جس کی مدد سے ان علاقوں کی خوبصورتی کو باقی دنیاکے سامنے موثر طریقے سے اجاگر کیا جا سکے گا۔

(جاری ہے)

مشیر اطلاعات و سیاحت نے کہا کہ ابلاغ عامہ کے ذرائع خصوصاً انٹرنیٹ کی مدد سے سوشل میڈیا کو گلگت بلتستان کی متنوع خوبصورتی کو دنیا کے سامنے رکھنے کے لئے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے،دیامر کی خوبصورت وادیوں میں سیاحتی سرگرمیوں میں اضافے کے لئے محکمہ سیاحت کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

آنے والے برسوں میں دیامر کا خطہ سیاحوں کی اولین ترجیح بن جائے گا۔ مشیر سیاحت و ثقافت نے کہا کہ گلگت بلتستان اپنے انوکھی اور منفرد وادیوں اور پہاڑی سلسلوں کی وجہ سے دنیا بھر میں نمایاں مقام رکھتا ہے، قدرتی نظاروں سے مالامال یہ وادیاں بیرون ملک نا صرف گلگت بلتستان بلکہ پاکستان کی پہچان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایڈونچراور سیاحت کے شوقین ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی آمد سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور لوگوں کی آمدن میں مزید اضافہ مقامی افراد کی خوشحالی کو ممکن بنا سکتا ہے۔

مشیر سیاحت ثمینہ بیگ نے ضلع دیامر کے دورے کے پہلے مرحلے میں بابوسر اور تھک ویلی کے قدرتی مقامات دیکھے، دوسرے مرحلے میں مشیر سیاحت و اطلاعات نے داریل کا دورہ کیا جہاں وہ مقامی عمائدین سے بھی ملیں۔ علاقے کے عمائدین بشمول سابق صوبائی وزیر حیدر خان نے داریل ریسٹ ہاؤس میں ان کو خوش آمدید کہا اور ان کے دورے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ثمینہ بیگ بطور کوہ پیما عالمی پہچان رکھتی ہیں جن کی دیامر آمد سے لوگوں کی نگاہیں ان علاقوں کی جانب مرکوز ہونگی، داریل کے عمائدین نے مزید کہا کہ مشیر سیاحت ملکی وغیر ملکی سیاحتی حلقوں میں داریل اور تانگیر سمیت دیگر خوبصورت سیاحتی مقامات کو مزید اجاگر کرنے میں اپنا کر دار ادا کریں، مشیر سیاحت نے داریل کے عمائدین کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے دورے کا مقصد ڈاکومنٹری کی تیاری ہے جس کی مدد سے دیامر سمیت دیگر علاقوں کا مثبت اور خوبصورت چہرہ دنیا کے سامنے اجاگر کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دیامر کے عوام امن پسند اور مہمان نواز ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ دیگر اضلاع کے لوگ زیادہ سے زیادہ داریل و تانگیر سمیت دیگر سیاحتی مقامات کا رخ کریں، ان علاقوں میں کیمپنگ اور دیگر سیاحتی سرگرمیوں کے لئے موزوں علاقوں کی بہتات ہے۔دیامر کے تمام علاقوں بشمول تانگیر، داریل اور دیگر وادیوں میں امن کی صورت حال حالیہ برسوں میں مزید بہتر ہو چکی ہے، امن عامہ کو یقینی بنانے میں جی بی پولیس اور عوام کے باہمی تعاون مثالی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دیامر کی مثبت شناخت کو عوام کے سامنے لانے کی ضرورت ہے، مشیر سیاحت گلگت بلتستان نے بعد ازاں تانگیر کی وادیوں کا بھی دورہ کیا، انہوں نے وادی ستیل تانگیر کی خوبصورتی اور منفرد لینڈ سکیپ کو انتہائی متاثر کن قرار دیا، مشیر سیاحت کا کہنا تھا کہ وہ کوہ پیمائی کے سلسلے میں دنیا بھر کا دورہ کر چکی ہیں مگر ایسی خوبصورتی وادی انہوں نے کہیں نہیں دیکھی، سیاحوں کے لیے سوئٹزرلینڈ اور دیگر سیاحتی ممالک سے بھی بڑھ کر دیامر میں پر کشش مقامات موجود ہیں۔

مشیر سیاحت گلگت بلتستان ثمینہ بیگ نے داریل اور تانگیر کے دورے کے موقع پر خواتین اور سکول کی بچیوں سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے مقامی خواتین کو ہنر مند بنانے کی ضرورت پرزور دیتے ہوئے کہا کہ دیامر کے ان علاقوں میں دستکاری سکول بنائے جائیں گے تاکہ یہ خواتین معاشی و معاشرتی ترقی میں اپنا بہترکردار ادا کر سکیں۔ مشیر سیاحت گلگت بلتستان نے عالمی یوم سیاحت کی مناسبت سے جاری پیغام میں کہا کہ دنیا کے کئی ممالک سیاحت سے کثیر زرمبادلہ کما رہے ہیں، پاکستان کو اللہ تعالی نے سیاحتی مقامات کی دولت سے مالا مال کیا ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ ان قدرتی مقامات سے موثر انداز میں فائدہ اٹھایا جا سکے۔

پاکستان کے خوبصورت مقامات، رنگا رنگ ثقافت، پہاڑی سلسلے اور جنگلات دنیا کی توجہ اپنی جانب کر سکتے ہیں، حکومت کی کوشش ہے کہ آئیندہ سال زیادہ سے زیادہ ٹورسٹ پاکستان اور خصوصا گلگت بلتستان کا رخ کریں۔ روا ں سال وفاقی حکومت کی جانب سے سیاحت کو فروغ کے لئے مزید اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ ملکی معاشی و معاشرتی ترقی کی رفتار کو تیز کیا جا سکے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے موجودہ سال کا تھیم سیاحت اور دیہی علاقوں کی ترقی رکھا جا چکا ہے جس کا مقصد سیاحت کے دائرہ کار کو پھیلا کر دیہی علاقوں میں بھی معاشی سرگرمیوں کی رفتار کو تیز کرنا ہے۔مشیر اطلاعات و سیاحت نے کہا کہ صوبائی حکومت کی کوشش ہے کہ گلگت بلتستان کے ایسے علاقوں کو بھی سیاحتی مقامات کے طور پر ترقی دی جائے جہاں قدرتی خوبصورتی موجود ہے مگر یہ اب تک سیاحوں کی نظروں سے اوجھل ہیں، اس سلسلے میں سیاحتی مقامات کی ترویج کے لئے جلد دستاویزی فلم کا اجراء بھی کیا جائے گا۔