Live Updates

کراچی کی سڑکوں پر ریاست مخالف نعرے لگانے والوں پر بغاوت کا مقدمہ درج کیا جائے،خرم شیر زمان

وزیراعلیٰ سندھ کو شرم نہیں آئی ان کے صوبے میں سرعام ریاست مخالف تقریریں کی گئی۔ حلیم عادل شیخ کا پریس کانفرس سے خطاب

پیر 28 ستمبر 2020 17:33

کراچی کی سڑکوں پر ریاست مخالف نعرے لگانے والوں پر بغاوت کا مقدمہ درج ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2020ء) پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان مرکزی نائب صدر و سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈرحلیم عادل شیخ نے انصاف ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ حکومت کو سندھ کے مسائل کا ذمہ دار قرار دے دیا پریس کانفرنس میں رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر سنجے گنگوانی، پی ٹی آئی رہنما جام فاروق، ارسلان مرزا، محفوظ عرسانی، اکبر موریجو اور دیگر بھی موجود تھے پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے خرم شیر زمان نے کہا کہ کل شہر کراچی میں ایک ریلی نکالی گئی اور اس ریلی میں پاکستان کے خلاف نعرے لگائے گئے ریاست پاکستان اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے گئے حکومت کے خلاف سیاسی نعرے تو قابل قبول ہیں مگر ریاست کے خلاف ایسی حرکت قابل قبول نہیں یہ لوگ انڈیا اور را سے پیسے لیکر کراچی پریس کلب کے باہر ریاست کے خلاف نعرے لگاتے رہے ہیں لیکن اس صوبے کا وزیراعلیٰ سوتا رہا ،فرزند زرداری اور وزیراعلیٰ کو کیا یہ نعرے سنائی نہیں دیی جن لوگوں نے پاکستان مخالف نعرے لگائے ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔

(جاری ہے)

ہم اس واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آئیں اور ان کے خلاف غداری کے مقدمات چلائے جائیں۔ ہمارے سندھی بھائی محب وطن ہیں پاکستان کی قرارداد سندھ اسمبلی سے پاس ہوئی ہم سندھ کی تقسیم کے خلاف ہیں سندھ پاکستان کی جان ہے۔ ہم امید کرتے ہیں فرزند زرداری کی طرف سے اس کی مذمت کی امید کرتے ہیں سندھ کے لوگوں کے پاس پینے کا پانی نہیں اسکولوں میں تعلیم نہیں ہسپتالوں میں علاج نہیں لیکن پیپلزپارٹی سیاست کررہی ہے۔

پیپلزپارٹی کے وزراء احتجاج کی تیاری کررہے ہیں ہم بھی ان کے خلاف کراچی سے کشمور تک احتجاج کریں گے ۱۱ مارچ 2019کو سوئی گیس نے حکومت سندھ کو ایک درخواست دی کہ کراچی کے اندر 200ایم سی ایف گیس کی کمی ہے اس کے لیے ہم 17کلومیٹر کی لائین بچھانہ چاہتے ہیں جو پورٹ قاسم سے ڈسٹرکٹ ملیر تک جائے گی اگر سندھ حکومت اجازت دیتی ہے تو سسٹم میں 150ایم سی ایف کا اضافہ ہوگایہ لائین سوا دو ماہ میں مکمل ہوجائی گی لیکن سندھ حکومت نے سوئی گیس کو اجازت نہیں دی۔

اسخط کو ہم دوبارہ وازیراعلیٰ ہاؤس میں جمع کرائیں گے ۔پیپلزپارٹی کے وزراء ٹی وی پر تماشہ لگاتے ہیں مگر شہر کی بہتری کے لیے ساتھ دینے کے لیے تیار نہیں۔ شہر میں بجلی اور گیس کی لوڈشیٹنگ کی ذمہ دار پیپلزپارٹی ہے۔ خرم شیر زمان نے لاڑکانہ میں اے ایس آئی پر تشدد واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہر مصیبت سندھ پر بھٹو کے شہر لاڑکانہ سے ہی شروع ہوتی ہے۔

بچوں کو کتے کاٹیں، ایڈز یا کرپشن لاڑکانہ سے ہی شروع ہوتی ہے پی ایس ایف کے ایک غنڈے نے پولیس کے افسر پر تشدد کیا اس کی وجہ تھی اس نے ان غنڈوں کو گرفتار کیا نتیجے میں ایس ایچ او کے سامنے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ پولیس میں پیپلزپارٹی کے جیالے بھرتی ہوئے ہیں جو سندھ کے لوگوں کو انتقام کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ صوبے میں اگر فیئر اینڈ فری الیکشن ہوں تو تحریک انصاف کامیاب ہوگی۔

وزیراعلیٰ سندھ واقعے کا نوٹس لیں اور اپنے غنڈوں کے خلاف کاروائی کریں۔ وزیراعلٰی سندھ اپنی ہوم منسٹری سے مستعفی ٰ ہوں۔ فرزند زرداری کو جیسی تربیت ان کے والد نے دی وہی تربیت بلاول اپنے جیالوں کو دے رہے ہیں۔ یہ تربیت شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی نہیں جن لوگوں نے آپ کو پالا ان کی ہے پولیس اہلکار جو اس میں ملوث ہیں انہیں سسپینڈ کیا جائے۔

یہ وہی لڑکے ہیں جنہوں نے وزیراعظم کے دورے کے دوران بدنظمی پیدا کرنے کی کوشش کی تھی۔ حلیم عادل شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پریس کلب پر نرسز پروفیسر اساتذہ یا معذور اپنے حقوق کے لیے احتجاج کرتے ہیں اور وہ کسی وزیر مشیر چپڑاسی کے خلاف دو الفاظ بول دیں تو سندھ حکومت حرکت میں آجاتی ہے لیکن کل جب پاکستان کے خلاف نعرے لگائے گئے جو اس ریلی قیادت کررہا تھا وہ سچل گوٹھ میں مشکوک کردار رکھنے والا شخص ہے ۔

جب کل نعرے لگ رہے تھے تو وزیراعلیٰ اور مشینری کیوں حرکت میں نہیں آئی۔ کارکنوں کو استعمال کیا گیا جب سندھ پر مصیبت آتی ہے سیلاب آتا ہے تو یہ لوگ کہیں نظر نہیں آتے۔ کل وزیراعلیٰ سندھ کو نیوی کی جانب سے ٹوپی پیش کی گئی مراد علی شاہ نے واپس کردی مراد علی شاہ صاحب انہی نیوی اور پاک فوج کی وجہ سے ہم سکون کی نیند سوتے ہیں۔ مراد علی شاہ سندھ اسمبلی میں ٹوپی ڈرامے کرتے ہیں مراد علی شاہ صاحب آپ سے بڑے سندھی تو ہم ہیں آپ تو پتہ نہیں کہاں سے آئے ہیں۔

پیپلزپارٹی سندھ کارڈ اور ایم کیوایم کراچی کارڈ کھیل رہی ہے۔ بنگلادیش کی رٹ لگانے والے یا درکھیں محب وطن سندھی ابھی اس ملک کی دفاع کے لیے موجود ہیں۔ جی ایم سید ان لوگوں سے نفرت کرتے تھے ان کے لیڈر پیسے لیکر سندھ کے نوجوانوں کو تباہ کررہے ہیں۔ آج گلف میگزین کی ایک سروے آئی ہے جس میں 93فیصد لوگوں نے عمران خان کو 15سال کا بہترین حکمران قرار دیا ہے باقی لیڈران بھی اپنی پرسنٹیج دیکھ لیں۔

پولیس آرڈر 2019کے بعد سندھ حکومت نے سندھ پولیس کو وزیروں اور مشیروں کے گھر کی لونڈی بنادیا ہے۔ پہلے تو یہ کہتے تھے کے کلیم امام پی ٹی آئی جی ہے اب تو آپ کا پی پی آئی جی ہے سندھ میں امن امان کی صورتحال خراب ہوچکی ہے۔ موٹروے سے لوگ اغوا ہورہے ہیں ڈاکو راج ایک بار پھر سندھ میں قائم ہوچکا ہے کل لاڑکانہ میں پی ایس ایف کے غنڈوں نے اے ایس آئی اصغر مغیری پر حملہ کیا یہ وہی غنڈے ہیں جنہوں نے وزیراعظم کی آمد کے وقت احتجاج کیا تھا غنڈوں کے ساتھ ان لوگوں کی تصاویر موجود ہیں۔

، لیکن ایک ڈرپوک ایس ایس پی نے واقعے کے ایف آئی آر کو پیپر پھاڑ دیا ایس ایچ او کے سامنے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اس وقت فرخ بشیر وزیراعلیٰ کا اختیار استعمال کرکے پولیس میں عہدوں پر ڈیل کررہاہے۔ جس نے ایس ایس پی یا ایس ایچ او لگنا ہے وہ انہیں پیسے دیکر پوسٹنگ لے۔آج سندھ پانی میں ڈوبا ہوا ہے وزیراعلیٰ یا مرتضیٰ وہاب کہیں ظاہر نہیں ملیر ندی میں کچرہ پھینک کر ڈفینس کو ڈبودیا گیا۔ سندھ حکومت ناکام ہوچکی ہے، نواز شریف پر بھی الطاف حسین کی طرح پابندی لگنی چاہیے۔ شکر ہے ان کا اصل چہر ہ عوام کے سامنے آچکا ہے یہ لوگ ملک دشمنی میں سب سے آگے ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات