صوبائی حکومت خیبر پختون خوا کے حقوق حاصل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے،سکندرحیات شیرپائو

نیب کا بی آر ٹی منصوبے میں کرپشن کا نوٹس نہ لینا اس تاثر کو پختہ کرتا ہے کہ یہ ادارہ صرف اپوزیشن کے رہنمائوں کو حراساں کر رہا ہے،پریس کانفرنس ھ*شہباز شریف کی گرفتاری اور لانا فضل الرحمان کو نیب کے نوٹس جاری کرنے کی بھی مذمت

پیر 28 ستمبر 2020 22:17

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 ستمبر2020ء) قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندرحیات خان شیرپائونے کہا ہے کہ صوبائی حکومت خیبر پختون خوا کے حقوق حاصل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ پیر کو صوبائی کابینہ کے اجلاس کے بعد وطن کور پشاور میںپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ اور بجلی کے خالص منافع کے بقایاجات کا مسئلہ سرد خانے کی نظر ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے کے حقوق حاصل کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔سکندر شیر پائو نے کہا کہ کچھ عناصر سابقہ قبائیلی علاقوں کی صوبے میں ضم ہونے کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں لہٰذا حکومت کو چاہیے۔ کہ قبائیلی اضلاع کے لوگوں کو صحت ،تعلیم اور دیگر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے تاکہ انضمام کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنایا جا سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے حکومت سے سرتاج عزیز کمیٹی کی سفارشات پر من وعن عمل در آمد کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ سابقہ قبائیلی اضلاع کا صوبے میں شامل کرنے سے فاٹا قومی دھارے میں شامل ہو گیا،ملک میں صدارتی نظام متعارف کرنے کے حوالے سے ہونے والی چہ میگوئیاں پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین صرف پارلیمانی طرز حکومت کی اجازت دیتا ہے۔

دوائیوں کی قیمتوں میں دوسو فیصد سے زیادہ اضافے کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت عوام سے جینے کا حق بھی چھیننا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب کا بی آر ٹی منصوبے میں کرپشن کا نوٹس نہ لینا اس تاثر کو پختہ کرتا ہے کہ یہ ادارہ صرف اپوزیشن کے رہنمائوں کو حراساں کر رہا ہے۔انہوں نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری اور جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو نیب کی طرف سے نوٹس جاری کرنے کی بھی مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت خارجہ پالیسی کو ازسر نو مرتب کرے کیونکہ حکومت مسئلہ کشمیر کیلئے بین الاقوامی سطح پر حمایت حاصل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔گلگت بلتستان کی حیثیت میں تبدیلی کے بارے میں حکومت کو جلد بازی میں کوئی بھی فیصلہ کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔دوہا بات چیت سے افغانستان قیام امن کی راہ ہموار ہوگی۔اجلاس نے فیصلہ کیا کہ قومی وطن پارٹی یوم تاسیس منانے کیلئے ایک ہفتے کی تقریبات منعقد کرے گی۔