تربت میں ہائی کورٹ کے سرکٹ بینچ کے قیام کے لیے سب سے بڑا کردار وکلاء برادری کا رہا ہے ،میر ظہور احمد بلیدی

آپ لوگوں کے مطالبے اور راہنمائی کی وجہ سے ہمارے سیاست دانوں نے آئین میں ترامیم کرکے سرکٹ بینچ کے قیام کی راہ ہموار کی،صوبائی وزیر خزانہ

پیر 28 ستمبر 2020 22:05

تربت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2020ء) صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی نے کہا ہے تربت میں ہائی کورٹ کے سرکٹ بینچ کے قیام کے لیے سب سے بڑا کردار وکلاء برادری کا رہا ہے آپ لوگوں کے مطالبے اور راہنمائی کی وجہ سے ہمارے سیاست دانوں نے آئین میں ترامیم کرکے سرکٹ بینچ کے قیام کی راہ ہموار کی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تربت میں کیچ بار ایسوسی ایشن اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ سرکٹ بینچ کے قیام سے تربت کے غریب عوام کو انصاف انکی دہلیز پر مل رہا ہے اور انہیں اونچی عدالتوں میں اپیلوں کے لیے اب صوبائی دارالحکومت جانے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کی تعمیر کیلئے وکلاء کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہوتا ہے اگر کسی بھی شخص کے ساتھ معاشرے میں زیادتی کا واقع پیش آتا ہے تو وہ دادرسی کیلئے سب سے پہلے وکیل کے پاس آتا ہیاور اسے انصاف کی فراہمی کیلئے وکیل ہی معاونت فراہم کرتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وکیل اور سیاستدان کا ایک بہت بڑا گہرا رشتہ ہوتا ہے کیونکہ دونوں کا کام عوامی خدمت کے ذریعے محروم طبقے کے مسائل کو حل کرنا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہم اس صورت میں آگے بڑھ سکتے ہیں جب ہم معاشرے کے تمام طبقوں کو مضبوط کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اس دوران انہوں نے تربت میں ہائی کورٹ کے سرکٹ بینچ کی مستقل عمارت کی تعمیر کیلئے اپنی بھرپور مدد وتعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ عمارت کی پی سی ون اور نئے نقشے کو متعلقہ اداروں سے تیار کرالیا جائے جسکے بعد تقریباً ایک مہینے کے اندر اس کی منظوری صوبائی حکومت سے لی جائیگی۔

اس کے بعد انشاء اللہ اگلے مالی بجٹ میں فنڈز مختص کئے جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کیچ میں ہماری حکومت عوامی بہبود کے مختلف منصوبوں پر کام کررہی ہے جس میں لاء کالج،میڈیکل کالج اور شاہراوں کی تعمیر سمیت مختلف پروجیکٹ شامل ہیں۔ اس دوران انہوں نے آئندہ بجٹ میں وکلاء برادری کے لیے ایک ہاؤسنگ سکیم شروع کرانے کے علاوہ ہائی کورٹ کے انڈومنٹ فنڈز کو سرکٹ بینچ تربت کے لیے منظور کرانے کی بھی یقین دہانی کرائی۔

جبکہ صحافی برادری کے لیے آئندہ بجٹ میں میڈیا اکیڈمی کا قیام اور پریس کلب کے عہدیداروں کے لیے اسپیشل گرانٹ کی منظوری کی بھی یقین دہانی کرائی۔قبل ازیں کیچ بار کے عہدیدار شکیل ضامرانی ایڈوکیٹ نے صوبائی وزیر ظہوراحمد بلیدی کو خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے انہیں کیچ بار کے مسائل کے بارے میں آگاہی دی جبکہ کیچ بار کے جنرل سیکرٹری رستم گچکی نے علاقائی مسائل کے حل کے لیے فعال کردار ادا کرنے پر انکی ستائش کی۔

اس کے علاوہ ایڈوکیٹ خلیل رونق نے قانون کی سربلندی کے لئے نوجوان وکلاء کے کردار ادا کرنے پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہمارا نوجوان طبقہ بار کے مشن کو آگے بڑھائے گا۔ ہائی کورٹ تربت سرکٹ بار کے صدر مہراب گچکی نے صوبائی وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنا قیمتی وقت نکالا اور بار کے مسائل سنے۔انہوں نے نے کہا کہ دیوانی،فوجداری اور آئینی مقدمات کی پیروی کے حوالے سے کیچ بار کے وکلاء کی کارکردگی کا ریکارڈ بہت اچھا ہے اور وہ امید کرتے ہیں کہ ہمارے وکلاء انصاف کی فراہمی میں مستقبل میں اپنا مثبت کردار ادا کرتے رہینگے۔

انہوں نے صوبائی وزیر سے سرکٹ بینچ کے لیے نیے عمارت، وکلاء کے لیے آفس کی تعمیر، بار روم لائیبریری کے لیے کتابوں کی فراہمی اور رہائشی کالونی کی تعمیر کا مطالبہ بھی کیا۔ آخر میں صوبائی وزیر خزانہ نے بار روم میں کتابوں کی لائبریری کا بھی دورہ کیا۔