Live Updates

دسمبر تک (ن)سے (ش)نکلے گی ، شیخ رشید اپنے بیان پر قائم

ْدسمبراور جنوری میں جھاڑو پھرے گا اور تمام بدعنوان جیلوں میں ہوں گے،مریم نواز نے اپنی ساری تقریر عدلیہ، نیب، جنرل عاصم اور شیخ رشید کے خلاف کی، جو فیصلہ ان کے حق میں ہو وہ قبول ہے جو ان کے خلاف ہو وہ قبول نہیں، میٹھا میٹھا ہپ، کڑوا کڑوا تھو ان کا ایجنڈا ہے،حکومت کے خلاف جو انتشار پھیلانا چاہتے ہیں اور جو نعرہ بازی کی گئی ہے، پاک فوج کے خلاف جو نعرے بازی کی گئی ہے، نعرے لگانے اور لگوانے والے دونوں پر آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ درج کیا جائے، وزیر ریلوے کی پریس کانفرنس

پیر 28 ستمبر 2020 22:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2020ء) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ایک بار پھر کہا ہے کہ میں اپنے بیان پر قائم ہوں کہ 31 دسمبر تک (ن) سے (ش)نکلے گی، دسمبراور جنوری میں جھاڑو پھرے گا اور تمام بدعنوان جیلوں میں ہوں گے،مریم نواز نے اپنی ساری تقریر عدلیہ، نیب، جنرل عاصم اور شیخ رشید کے خلاف کی، جو فیصلہ ان کے حق میں ہو وہ قبول ہے جو ان کے خلاف ہو وہ قبول نہیں، میٹھا میٹھا ہپ، کڑوا کڑوا تھو ان کا ایجنڈا ہے،حکومت کے خلاف جو انتشار پھیلانا چاہتے ہیں اور جو نعرہ بازی کی گئی ہے، پاک فوج کے خلاف جو نعرے بازی کی گئی ہے، نعرے لگانے اور لگوانے والے دونوں پر آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز نے اپنی ساری تقریر عدلیہ، نیب، جنرل عاصم اور شیخ رشید کے خلاف کی، جو فیصلہ ان کے حق میں ہو وہ قبول ہے جو ان کے خلاف ہو وہ قبول نہیں، میٹھا میٹھا ہپ، کڑوا کڑوا تھو ان کا ایجنڈا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پوری کانفرنس میں مریم نواز نے یہ نہیں بتایا کہ ان کے چچا شہباز شریف کی ضمانت کیوں ختم ہوئی،جون سے وہ جس ضمانت میں تھے آج ججوں نے کیس دیکھ کر منسوخ کیا ہے۔

وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ابھی تک نواز شریف اورمریم نواز نے میرے 10 سوالوں کا جواب نہیں دیا اور کہتی ہیں کہ یہ لغو ہیں، ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے حالانکہ یہ قومی سلامتی کے سوال ہیں۔شیخ رشید نے ایک مرتبہ پھر اپنے گزشتہ پریس کانفرنس میں کیے گئے دس سوالوں کو دہرایا اور مطالبہ کیا کہ اس کا جواب دیں۔انہوں نے جسٹس ثاقب نثار کا مذاق اڑایا، ثاقب نثار ان کو برا لگتا ہے انہیں جسٹس قیوم اور جسٹس تارڈ پسند ہیں، پاناما کا فیصلہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کیا، موجودہ چیف جسٹس گلزار، جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس اعجاز افضل اور جسٹس شیخ عظمت نے کیا۔

انہوںنے کہاکہ یہ سارے جج پاکستان کی عدلیہ کے عظیم ستون ہیں اور پوری قوم ان کے کردار، ذہنی بلندی، وکالت اور قانون پر دسترس کو مانتی ہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور پر بھی فرد جرم عائد کیا وہ فیصلہ لے کر گھر چلے گئے جبکہ ضمانت منسوخ ہونے پر مریم نواز نے جو باتیں کی ہیں اس میں کوئی بات ایسی نہیں ہے کہ ملکی معاملات کیلئے جواب دینے کے قابل ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف جو انتشار پھیلانا چاہتے ہیں اور آج جو نعرہ بازی کی گئی ہے، پاک فوج کے خلاف جو نعرے بازی کی گئی ہے، نعرے لگانے اور لگوانے والے دونوں پر آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔انہوںنے کہاکہ میں اپنی بات پر قائم ہوں کہ (ش)نکلے گی اور میں نے 31 دسمبر اورجنوری کی بات کی ہے، میں اپنی بات پر قائم ہوں (ش)نکلے گی، ابھی آپ کی سمجھ میں نہیں آرہی ہے کس (ش)کا ذکر کر رہا ہوں، جلد آپ کو سمجھ آجائے گی، اس وقت قوم کو بتاں گا کہ میرا سیاسی تجزیہ غلط نہیں تھا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ 'میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں آج پھر کہتا ہوں کہ دسمبر، جنوری میں جھاڑو پھرجائے گا اور وہ تمام لوگ جو چوری ڈکیتی، منی لانڈرنگ، کرپشن، بد دیانتی، چور بازاری اورملکی سلامتی کے خلاف سازشوں میں شامل ہیں وہ جیلوں کی زینت بنیں گے اور جیلیں پر رونق ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے پچھلے 24 سال سے ملک میں دہشت گردی فرقہ واریت، لسانیت کے خلاف جو مصروف جنگ گزاری ہے آج مریم قومی اداروں کو متنازع قرار دیتی ہے اور یہی نہیں یہ پاک-چین اقتصادی راہداری کے دشمن ہیں۔
Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات