پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس، وزارت مواصلات اورذیلی اداروں کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا

منگل 29 ستمبر 2020 12:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 ستمبر2020ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں کمیٹی کے کنوینر سید نوید قمر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کی رکن حنا ربانی کھر کے علاوہ متعلقہ سرکاری اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزارت مواصلات اور اس کے ذیلی اداروں کی2016-17 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔

موٹر وے پر کئے گئے چالان کی رقم کی عدم ریکوری کے حوالے سے ایک آڈٹ اعتراض کا جائزہ لیتے ہوئے سیکرٹری مواصلات نے کہا کہ نادرا اور موٹر وے کے پاس1997 سے 2016 تک کا ریکارڈ نہیں ہے۔ سید نوید قمر نے کہا کہ اس طرح ہم کیسے آگے بڑھ سکتے ہیں۔ آڈٹ حکام نے کہا کہ 2009 سے 2016 تک متفقہ رقم دینے پر تو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہئے، دو ارب کی رقم ہے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری مواصلات نے کہا کہ اگر اصلاحات نہ کی گئیں تو آڈٹ اعتراضات بنتے رہیں گے۔

حنا ربانی کھر نے کہا کہ جتنی رقم متفقہ ہے وہ تو ریکور ہونی چاہیئے۔ این ایچ اے کی طرف سے بتایا گیا کہ 20 سال میں سے 16 سال تک یہ ذمہ داری ایف ڈبلیو او کے پاس رہی ہے، ڈیڑھ ارب ریکور کرلیا گیا ہے بقیہ رقم 259 ملین ہے۔ سیکرٹری مواصلات کی درخواست پر پی اے سی نے آڈٹ اعتراض پر غور دوماہ کے لئے موخر کرتے ہوئے ہدایت کی کہ اس معاملے کو جلد از جلد نمٹایا جائے۔ حسن ابدال حویلیاں موٹر وے کی تعمیر میں قواعد کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے ایک آڈٹ اعتراض کا جائزہ لیتے ہوئے سید نوید قمر نے کہا کہ وزارت کو چاہییے کہ ان امور کو سنجیدگی سے لے اگر یہ معاملات اس طرح بار بار ہمارے سامنے آتے ہیں تو ہمیں بھی شرمندگی ہوتی ہے۔