پارلیمنٹرینزنے ملک کو سیاسی کالج بناکر عوام کو ذہنی مریض بنادیا،عبدالقیوم شیخ

منگل 29 ستمبر 2020 20:08

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 ستمبر2020ء) سابق رکن سندھ اسمبلی عبدالقیوم شیخ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ووٹ لے کر منتخب ہونیو الوں نے ملک کو سیاسی کالج بناکر عوام کو ذہنی مریض بنادیا، صنعتکاروں ، سرمایہ داروں ، تاجروں سمندر پار پاکستانیوں کو ملک کی معیشت سیاسی جماعتوں کے کاندھوں پر عوام کو مدہوش اور جذباتی کرکے ووٹ لینے کا طریقہ کار بنالیا، 40سال گزر گئے ملکی معیشت تباہ ہوگئی، عوام معاشی بحران میں مبتلا ہوگئی لیکن کسی کو ہوش نہیں آیا، انہوں نے کہاکہ لسانیت مذہب کی دشمن ہے، سازش کے تحت نظریہ پاکستان سے متصادم صوبوں کو صوبائی خودمختار ی دینا عوام نظریہ پاکستان کیخلاف سازش سمجھتی ہے، معاشی حب کراچی کو تباہ کرکے ملک کو دیوالیہ کرنے کی عوام سازش سمجھتی ہے، انہوں نے کہاکہ کسی جماعت کے پاس قارون کا خزانہ نہیں ہر انتخابات میں اربوں روپے خرچ کرسکے، انہوں نے سول وفاقی و صوبائی اداروں میں سیاسی تقرریاں کرکے نظام تباہ کردیا، کرپشن عروج پر ہے، مغربی جمہوری ملکوں کی طرح فورم نہیں بنائے، بگڑتی معیشت کو سنبھالنے کیلئے صنعتکاروں ، تاجروں کا فورم نہیں جو سمندر پار دولت مند پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کرنے پر مجبور کرسکیں، سمندر پار پاکستانی سفارت کار دبئی، قطر، عرب ملکوں میں آباد سرمایہ دار پاکستانیوں کے عزیز، رشتہ دار، پاکستان میں موجود ہیں وہ ان کو مجبور کرسکتے ہیں ملک دشمنوں کے عزائم خاک میں ملانے کیلئے صنعتکار ، تاجر وفاقی حکومت مشترکہ لائحہ عمل تیار کرکے ون ونڈو صنعتیں لگانے کی منظوری دیں۔

(جاری ہے)

ملکی سطح پر کچرے سے ہوا ، سمندری پانی سے بجلی بنانے کا لائسنس نیپرا سے حکومت جاری کرانے کی پابند ہو، کراچی کو روشنیوں کا شہر بنانے کیلئے صوبائی حکومت بلدیہ سڑکوں پر سولر اسٹریٹ لائٹ لگانے کا فوری انتظام کرے، انہوں نے کہاکہ وزیراعظم، اراکین وفاقی کابینہ سے مطالبہ کیا کہ بحالی وفاقی دارالحکومت کراچی کے بغیر معاشی حب کراچی کو بچانا مکن دکھائی نہیں دیتا ۔