شہریار آفریدی کا ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا پر بھارتی حکومت کی جانب سے مسلسل کریک ڈاؤن اور ہراساں کیے جانے کی اطلاعات پر سخت تشویش کا اظہار

عالمی ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل اور بھارت میں کام کرنے والے انسانی حقوق کے نگراں اداروں کے کارکنان کے تحفظ کیلئے آواز اٹھائیں، کشمیر کمیٹی کے چیئر مین کا بیان

منگل 29 ستمبر 2020 23:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 ستمبر2020ء) پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے چیئرمین شہریار خان آفریدی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا پر بھارتی حکومت کی جانب سے مسلسل کریک ڈاؤن اور ہراساں کیے جانے کی اطلاعات پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ عالمی ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل اور بھارت میں کام کرنے والے انسانی حقوق کے نگراں اداروں کے کارکنان کے تحفظ کیلئے آواز اٹھائیں۔

منگل کو ایک بیان میں شہریار خان آفریدی نے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے نیو دہلی حالیہ فسادات کے دوران حکومتی سرپرستی میں کشمیری عوام کے علاوہ دلتوں ، عیسائیوں اور مسلمانوں کی منظم نسل کشی کو بڑے پیمانے پر کور کیا تھا جس کے باعث بھارتی حکومت انکے ورکرز کو ہراساں کررہی ہے۔

(جاری ہے)

ایمنسٹی اور دیگر گروہوں نے دہلی میں ہونے والے فسادات میں پولیس اور ہندتوا ایجنٹوں کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے جس میں کم از کم 50 افراد ہلاک ہوئے تھے ، جن میں زیادہ تر مسلمان تھے جبکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم کا بھی انکشاف کیا ہے جس کی وجہ سے ایمنسٹی کے ورکرز ہندوستانی حکومت کے زیر عتاب ہیں۔

شہریار آفریدی نے یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کے نگران ادارے امنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی حکومت پر اپنی ہندوستان شاخ کا بینک اکاؤنٹ منجمد کرنے کا الزام عائد کیا ہے ، جس سے وہ ہندوستان میں عملہ چھوڑنے اور مہم اور تحقیقی کاموں کو روکنے پر مجبور ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک تشویشناک بات ہے کہ ہندوستانی حکومت انسانی حقوق کی تنظیموں کے خلاف ‘بے بنیاد’ الزامات کو لے کر ایک ’ٹارگٹ‘ مہم چلا رہی ہے۔

آفریدی نے کہا کہ ایمنسٹی حکام کا دعویٰ ہے کہ انھیں مالی غلطیوں کے ‘بے بنیاد الزامات’ پر گذشتہ دو سالوں میں ایک ’کریک ڈاؤن‘ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ایمنسٹی انڈیا کے عہدیداروں سے یہ جان کر انہیں حیرت ہوئی کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سمیت ہندوستانی سرکاری ایجنسیوں کی طرف سے مسلسل ہراساں کرنے کی منظم مہم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے جانب سے بھارتی حکومت میں شفافیت کے مطالبات کے باعث چلائی جارہی ہی. انہوں نے کہا کہ حالیہ دہلی فسادات میں بھارتی پولیس کے جانبدارانہ کردار اور جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے بارے میں رپورٹس شائع کرنے پر ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔

شہریار آفریدی نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے دیگر بین الاقوامی اداروں پر زور دیا کہ وہ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور بھارت میں کام کرنے والے دیگر انسانی حقوق کے نگراں اداروں کے کارکنان کے تحفظ کیلئے آواز اٹھائیں۔ انہوں نے ان حکام سے بھارت میں کام کرنے والے حقوق کے اداروں اور گروہوں کومناسب اور فوری تحفظ فراہم کرنے کے لئے فوری اقدامات کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوف ہے کہ ایمنسٹی اور انسانی حقوق کے دیگر اداروں کے عہدیداروں کو ہندوتوا کے غنڈے نشانہ بناسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو بھارت میں انسانی حقوق کی تنظیموں کو فوری طور پر تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔