پیرس حملے میں ملوث پاکستانی تحریک لبیک پارٹی سے متاثرتھا

فرانسیسی حکام نے منڈی بہاؤالدین پنجاب سے تعلق رکھنے والے مرکزی ملزم ظہیر حسن محمود پر اقدام دہشت گردی‘ کی فرد جرم عائد کر دی ہے

Hassan Shabbir حسن شبیر بدھ 30 ستمبر 2020 20:13

پیرس حملے میں ملوث پاکستانی تحریک لبیک پارٹی سے متاثرتھا
پیرس (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین- 30 ستمبر2020ء) پیرس حملے میں ملوث پاکستانی کا تحریک لبیک پاکستان سے متاثرہونے کا انکشاف ہوا ہے، ملزم پر انسداد دہشت گردی کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے ،حملہ جمعہ پچیس ستمبر کو پیرس میں شارلی ایبدو میگزین کے سابقہ دفاتر کے سامنے پیش آیا۔ اس واقعے میں ملزم نے گوشت کاٹنے والے آلے چاپڑ سے لوگوں پر حملہ کیا اور دو افراد کو زخمی کر دیا۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی جانب سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اپنے بیان میں پاکستانی حملہ آور نے کہا کہ اُس نے شارلی ایبدو میگزین کی طرف سے پیغمبر اسلام (ص) کے متنازعہ خاکے دوبارہ شائع کرنے کے بعد غصے میں آ کر یہ اقدام اٹھایا۔ فرانسیسی حکام کے مطابق حملہ آور نے پہلے انہیں اپنا نام حسن علی اور عمر اٹھارہ سال بتائی تھی لیکن اس کے پاسپورٹ کے مطابق اس کا اصل نام ظہیر حسن محمود اور عمر پچیس سال ہے۔

(جاری ہے)

فرانس کے انسداد دہشت گردی کے پراسیکیوٹر ژوں فراں سوئے ریکاخ کا کہنا ہے کہ حملہ آور کے قریبی جاننے والوں سے پتہ چلا ہے کہ حالیہ ہفتوں میں وہ ناموسِ رسالت پر پاکستان کی تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی کے جلسوں اور تقاریر کی ویڈیوز دیکھ کر متاثر ہوا۔فرانسیسی حکام کے مطابق ملزم نے جمعے کی صبح حملے سے پہلے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بیان بھی جاری کیا۔

تین منٹ کی اس ویڈیو میں ملزم نے اردو میں بات کرتے ہوئےکہا کہ وہ شارلی ایبدو میگزین کی طرف سے پیغمبر اسلام کے خاکوں کی دوبارہ اشاعت پر 'مزاحمت‘ کرنے جا رہا ہے۔اس ویڈیو میں ملزم نے اپنا یہ عمل ''تمام علمائے سنت اور بالخصوص اپنے پیر و مرشد الیاس قادری‘‘ کی نذر کرنے کا بھی اعلان کیا۔فرانسیسی حکام کے مطابق وہ 2018 میں جعلی دستاویزات پر فرانس پہنچا اور اس نے خود کو اٹھارہ سال سے کم عمر کا ظاہر کر کے حکومت سے سرکاری امداد کے لیے رجوع کیا۔