بھارتی ریاست جونا گڑھ کے نواب نے بھارت کیخلاف آواز بلند کردی

1947 کو نواب آف جونا گڑھ نے پاکستان سے الحاق کا اعلان کیا تھا لیکن بھارت نے بندوق کی طاقت سے علاقے پر قبضہ کر لیا، ریاست جوناگڑھ کاپاکستان سےالحاق، جوناگڑھ اسٹیٹ کونسل کی منظوری سے ہوا تھا، بھارت ریفرنڈم کا اتنا ہی دلدادہ ہے تو کشمیر میں یو این قراردادوں کے مطابق ریفرنڈم کرائے: نواب محمد جہانگیر خان

بدھ 30 ستمبر 2020 20:18

بھارتی ریاست جونا گڑھ کے نواب نے بھارت کیخلاف آواز بلند کردی
جونا گڑھ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 ستمبر2020ء) بھارتی ریاست جونا گڑھ کے نواب نے بھارت کیخلاف آواز بلند کردی، نواب محمد جہانگیر خان کا کہنا ہے کہ 1947 کو نواب آف جونا گڑھ نے پاکستان سے الحاق کا اعلان کیا تھا لیکن بھارت نے بندوق کی طاقت سے علاقے پر قبضہ کر لیا، ریاست جوناگڑھ کاپاکستان سےالحاق، جوناگڑھ اسٹیٹ کونسل کی منظوری سے ہوا تھا، بھارت ریفرنڈم کا اتنا ہی دلدادہ ہے تو کشمیر میں یو این قراردادوں کے مطابق ریفرنڈم کرائے۔

تفصیلات کے مطابق بابری مسجد کوشہید کرنے کے کیس میں ملوث ملزمان کو بری کرنے کے بعدبھارت میں موجود مسلمانوں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔بھارتی ریاست جوناگڑھ کے نواب نے بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا۔

(جاری ہے)

میڈیا ذرائع کے مطابق بھارت میں سپیشل کورٹ کے بابری مسجد شہادت کیس میں ملوث ملزمان کو بری کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے جونا گڑھ کے نواب محمد جہانگیر خان نے کہا کہ بھارت منافقات، دہرے معیار، اقلیتوں اور بنیادی حقوق کی پامالی کا نام ہے۔

نواب محمد جہانگیر خان نے تقسیم ہند کی داستان بیان کرتے ہوئے کہا کہ 9 نومبر 1947 کو نواب آف جونا گڑھ نے پاکستان سے الحاق کا اعلان کیا تھا۔لیکن بھارت نے جواب میں جونا گڑھ پر فوج کشی کی اور قبضہ کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ جونا گڑھ کا پاکستان سے الحاق جونا گڑھ اسٹیٹ کونسل کی منظوری سے ہوا تھا۔ بھارت نے جوناگڑھ کے پاکستان سے قانونی الحاق کو بندوقوں کی طاقت سے روند ڈالا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے بندوقوں کے سائے میں جوناگڑھ میں ایک نام نہاد ریفرنڈم بھی کروایا تھا جس میں بھارتی فوج نے طاقت کے زور پر مطلوبہ ہدف حاصل کیا تھا۔ نواب آف جونا گڑھ محمد جہانگیر خان نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بھارت کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ریفرنڈم کروائے۔ اور کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا خاتمہ کیا جائے۔