واپڈا اور حیسکو کے حکام کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنا قبلہ درست کریں، غریب صارفین پر ظلم بند کیا جائے ورنہ بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج کے ساتھ اعلیٰ افسران کے دفتروں کا بھی گھیرائو کیا جائے گا، اس کے نتیجے میں حالات خراب ہونے کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی، آپ پارٹیزکانفرنس

جمعرات 1 اکتوبر 2020 01:51

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اکتوبر2020ء) جماعت اسلامی حیدرآباد کے زیراہتمام حیسکو کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ، ریڈنگ سے زیادہ اور ناجائز ڈیٹکشن بلوں کے اجراء، خراب ٹرانسفارمر ٹھیک کرنے کے لئے بھتہ وصول کرنے کے خلاف منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس نے وفاقی وزیر توانائی، واپڈا اور حیسکو کے حکام کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنا قبلہ درست کریں، غریب صارفین پر ظلم بند کیا جائے ورنہ بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج کے ساتھ اعلیٰ افسران کے دفتروں کا بھی گھیرائو کیا جائے گا، اس کے نتیجے میں حالات خراب ہونے کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔

جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد کی طرف سے مرکز تبلیغ اسلام میں حیدرآباد کے شہریوں کے ساتھ حیسکو کے مظالم پر آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی گئی جو شام میں تین گھنٹے جاری رہی، اے پی سی سے جماعت اسلامی کے صوبائی رہنماء سابق ایم پی اے عبدالوحید قریشی، جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد کے امیر حافظ طاہر مجید، شیخ شوکت علی، سابق صوبائی وزیر نواب راشد علی خان، پیپلزپارٹی ضلع حیدرآباد کے ضلع صغیر قریشی، تاجر رہنمائوں سلیم وہرہ، حاجی گلشن الہٰی، اکرام گڈو، جے یو پی (نورانی) کے ناظم علی آرائیں، جے یو آئی (ف) کے صوبائی رہنماء حافظ اعظم جہانگیری، جے یو آئی (س) کے رہنمائوں مولانا عبدالواحد سواتی، حافظ ارمان چوہان، ملی مسلم لیگ کے خالد سیف، پاکستان سنی تحریک کے رہنمائوں عابد قادری، عمران سہروردی، شیعہ علماء کونسل کے سید کاظم علی شاہ اور دیگر شہری تنظیموں کے نمائندوں نے خطاب کیا اور شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ حیسکو کے ظالمانہ اقدامات کی وجہ سے سندھ کا دوسرا بڑا شہر اجڑ کر رہ گیا ہے اور شدید بدحالی کا شکار ہے، حیسکو کے مظالم سے عوام کو نجات دلانے اور حیدرآباد کی تعمیر و ترقی کے لئے سیاسی رہنمائوں موجودہ اور سابق منتخب عوامی نمائندوں تاجروں اور وکلاء کے ساتھ مل کر موثر اور مشترکہ آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ سب مل کو حیدرآباد کو بچا سکیں، آل پارٹیز کانفرنس نے مطالبہ کیا کہ حیسکو کے حکام ناانصافی اور ظلم کا رویہ ترک کریں، ڈیٹکشن بلوں کا اجراء فوری ختم کیا جائے، خراب ٹرانسفارمر اور فنی خرابیوں کو درست کرنے کے نام پر ہزاروں روپے بھتہ وصولی بند کی جائے، غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے جبکہ صارفین کے ساتھ حیسکو کے دفاتر میں ہتک آمیز رویہ بند کیا جائے اور قانونی اور جائز مسائل فوری حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں، یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ حیدرآباد کی تعمیر و ترقی کے لئے وفاقی حکومت 500 ارب روپے کے خصوصی پیکیج کا اعلان کرے، اے پی سی نے طے کیا کہ اتوار کو ہونے والے اجلاس میں آئندہ لائحہ عمل کا باقائدہ شیڈول طے کیا جائے گا، سیاسی مذہبی اور تاجر رہنمائوں نے حیسکو کے حکام کے ظالمانہ روئیے اور بھتہ خوری کی شدید مذمت کی اور کہا کہ حیسکو اہلکار خود بڑے پیمانے پر بجلی چوری کراتے ہیں اور پھر اس کا بوجھ باقائدہ بل ادا کرنے والے صارفین پر ڈیٹکشن بلوں کی صورت میں ڈال دیا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ 90 فیصد صارفین کو قانون کے خلاف ناجائز ڈیٹکشن بل جاری کئے گئے ہیں جن کی مالیت 6 ارب روپے سے زائد ہے یہ انتہائی ظالمانہ فعل ہے، مسلسل ناروا سلوک اور ظلم کی وجہ سے شہریوں کے صبر کا پیمانہ اب لبریز ہو گیا ہے اور وہ حیسکو کے حکام کا ان کے دفتروں میں گھیرائو کریں گے جبکہ ضرورت پڑی تو اعلیٰ عدلیہ سے بھی رجوع کیا جائے گا۔