آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جھڑپیں جاری ہلاکتیں 200کے قریب پہنچ گئیں
چار دن سے دونوں کی فوجوں کے درمیان جنگ جاری‘آذربائیجان کا لمبی جنگ کا اعلان
میاں محمد ندیم جمعرات 1 اکتوبر 2020 14:55
(جاری ہے)
دونوں ملکوں نے لڑائی کے خاتمے کے لیے عالمی دباﺅ کو بھی نظر انداز کر دیا ہے جس کے بعد خطے کی دو بڑی طاقتوں روس اور ترکی کے اس تنازع میں کودنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے آذربائیجان کے صدر الہام الیو نے اعلان کیا ہے کہ ان کی فوج اس وقت تک لڑائی جاری رکھے گی جب تک آرمینیا کے فوجی مکمل طور پر متنازع علاقے ناگورنو کاراباخ سے انخلا نہیں کر لیتے. انہوں نے جھڑپ کے دوران ایک زخمی فوجی کی عیادت کے موقع پر کہا کہ اگر آرمینیا کی حکومت فوجی انخلا کے مطالبے کو تسلیم کر لیتی ہے تو خونریزی ختم ہو جائے گی اور خطے میں امن قائم ہو گا دوسری جانب آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشنیان کا کہنا ہے کہ دشمنی انتہا کو پہنچنے کے بعد مذاکرات کی بات کرنا مناسب نہیں. آرمینیا کے دارالحکومت یریوین کے فوجی بھرتی دفاتر کے سامنے درجنوں افراد جمع ہوئے جو آذربائیجان کے خلاف لڑائی کا حصہ بننے کے خواہش مند تھے دونوں ملکوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں آرمینیا کے 104 فوجی اور 23 سویلین ہلاک ہو چکے ہیں دوسری جانب آذربائیجان کی وزارتِ دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ کاراباخ میں 2300 علیحدگی پسند مارے گئے ہیں جب کہ 130 ٹینکوں، 200 آرٹلری یونٹس، 25 اینٹی ایئرکرافٹ یونٹس، اسلحے کے پانچ ڈیپو، 50 اینٹی ٹینک یونٹس اور 55 فوجی گاڑیاں تباہ ہو چکی ہیں. آذربائیجان کے مطابق آرمینیا کی فوج نے ان کے 29 ٹینک اور فوجی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا ہے یاد رہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان متنازع علاقے ناگورنو کاراباخ پر جھڑپیں ہو رہی ہیں یہ علاقہ آذربائیجان کی حدود میں واقع ہے لیکن کا اس کا حکومتی انتظام آرمینیائی نسل کے لوگوں کے پاس ہے جنہیں آرمینیا کی حکومت کا تعاون حاصل ہے. 80 کی دہائی کے آخر میں سویت یونین کے خاتمے پر ناگورنو کاراباخ کی مقامی پارلیمنٹ نے اس علاقے کو آرمینیا کا حصہ بننے کے حق میں ووٹ دیا تھا جس کے بعد نسلی فسادات شروع ہوئے اور آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان اس متنازع علاقے پر کئی جھڑپیں بھی ہو چکی ہیں. حالیہ جھڑپوں کے بعد گزشتہ روز کاراباخ کے علیحدگی پسند رہنما آرایک ہرتینیان نے کہا تھا کہ ہمیں طویل المدت جنگ کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے ادھر روس نے فریقین پر متعدد بار زور دیا ہے کہ وہ لڑائی ختم کریں اس مقصد کے لیے ماسکو کے دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت کے لیے میزبانی کی بھی پیشکش کی ہے روسی وزیرِ خارجہ سرگوئے لاروف نے دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کو فون کیا اور ان کی ملاقات کرانے کی پیشکش بھی کی تاہم کسی بھی ملک نے مذاکرات پر رضا مندی ظاہر نہیں کی.
مزید اہم خبریں
-
ٹیکس نیٹ بڑھانے اورحکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کویقینی بنائیں گے
-
دبئی میں مقیم پاکستانیوں کے لیے پاکستان قونصل خانہ دبئی کا بڑا اعلان
-
ترقی پذیر ممالک میں توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لئے فنانسنگ اور سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لئے بین الاقوامی تعاون کو بڑھایا جانا چاہئے، پاکستانی سفیر برائے متحدہ عرب امارات
-
کمیشن نے مجھ سے بالکل نہیں پوچھا کہ دھرنے کے پیچھے فیض حمید تھے یا نہیں؟
-
وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کو جمہوریہ چیک کے وزیر خارجہ کا ٹیلی فون، باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر روابط اور بات چیت کو بڑھانے پر اتفاق
-
موسم گرما کی مناسبت سے اسکولوں کے نئے اوقات کار کا اعلان
-
نوازشریف، آصف زرداری اورعمران خان اگرمل بیٹھیں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں
-
خلیجی ممالک میں ریکارڈ توڑ بارشوں کا باعث بننے والے سسٹم نے بلوچستان پہنچ کر تباہی مچا دی
-
شاہد خاقان عباسی اچھے آدمی ہیں،انہیں پارٹی میں بیٹھ کر اپنی بات کرنی چاہیئے
-
وفاقی وزیر نجکاری سے ترک سفیر کی ملاقات، ملکی وعالمی صورتحال پر تبادلہ خیال
-
وزیرخزانہ کی مشرق وسطی و شمالی افریقہ کے وزراء و گورنرز کی ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات میں شرکت
-
صدر مملکت سے ترک سفیر کی ملاقات، دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے پر زور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.