سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات میں ارطغرل غازی کی اردو ڈبنگ پر سوال اٹھ گیا

E اردو ترجمہ کی آواز کرداروں کی عکاسی نہیں کرتی ، ڈرامے کے کردروں سے آواز کا نہ ملنا پاکستان ٹیلیویژن انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کو منہ بولتا ثبوت ہے،چیئرمین کمیٹی

جمعہ 2 اکتوبر 2020 22:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 اکتوبر2020ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات میں ارطغرل غازی کی اردو ڈبنگ پر سوال اٹھا دیا گیا، اردو ترجمہ کی آواز کرداروں کی عکاسی نہیں کرتی ،ڈرامے کے کردروں سے آواز کا نہ ملنا پاکستان ٹیلیویڑن انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کو منہ بولتا ثبوت ہے گذشتہ روز سینیٹر فیصل جاوید کی سربراہی میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان ٹیلی ویڑن کی ناقص کارکردگی پر سوالات کے انبار لگا دئیے اس موقع پر چئیرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ پی ٹی وی نے قائمہ کمیٹی کی ایک ہدایت پر بھی عمل نہیں کیا چئیرمین کمیٹی نے پی ٹی وی ہومز سے پیش کئے جانے والے معروف ترک ڈرامے ارطغرل غازی کی ڈبنگ کے بارے میں انتظامیہ کو بتاتے ہوئے کہ کہ ڈرامے کی ڈبنگ بہت خراب ہے اسے بہتر کرنے کی ضرورت ہے،ارطغرل غازی اور حلیمہ کی آواز بھی اسکے کریکٹر کی عکاسی کرنی چاہیے بول ارطغرل غاری رہا ہوتا اور لگتا ہے کوئی مائی بول رہی ہے اس موقع پر سینیٹر روبینہ خالد بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ PTV انتظامیہ کو کمیٹی نے پبلک سروس پیغامات نشر کرنے کی ہدایت کی تھی ریڈیو پاکستان کے حکام نے آ س موقع پر کہا کہ ریڈیو پاکستان بچوں کے حوالے سے پیغامات جاری کررہا ہے چئیرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ پی ٹی وی اور پرائیویٹ چینلز بھی پبلک سروس پیغامات چلنے چاہیں اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ پیمرا کے ذریعے پیغامات نشر کرنے کیلئے نجی چینلز کو کہا گیا ہے کمیٹی میں سینیٹر فیصل جاوید نے کہاٴْکہ زینیب الرٹ بل پر ابھی تک عملدرآمد شروع نہیں ہواجبکہ چیئرمین کمیٹی نے کمیٹی کی ہدایات پر عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی ہے۔

۔۔رضوان عباسی