لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اکتوبر2020ء) : وفاقی وزیر
ریلوے شیخ رشید احمد نے سابق وزیر اعظم محمد
نواز شریف اور
مریم نواز سے 30 سوالوں کے جواب مانگ لئے‘ ہفتہ کے روز
ریلوے ہیڈ کوارٹرز
لاہور میں پریس کانفرنس میں سوالات جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ
نواز شریف کو اپنے کسی پارٹی عہدے دار پر یقین نہیں اس لئے اقتدار اپنے اور اپنے خاندان کے درمیان ہی رکھا ہے‘ اب
شاہد خاقان عباسی یا خواجہ آصف کو پارٹی قیادت کیوں نہیں دی جارہی‘
نواز شریف جس جنرل ظہیر الاسلام کے خلاف بات کرتے ہیں وہ بتائیں انہوں نے ان کو ان کے الوداعی خط میں کیا لکھا تھا‘ کیا
نواز شریف اس خط میں جنرل ظہیر کو ان کی
جمہوریت کیلئے خدمات کو نہیں سراہا‘ کیا ان کا
جمہوریت قائم رکھنے میں شکریہ ادا نہیں کیا‘
نواز شریف بتائیں وہ چار سال پہلے جھوٹ بول رہے تھے یا آج‘ وفاقی وزیر نے کہا کہ24 سال سے جو
فوج لسانیت‘ فرقہ پرستی اور دہشت گردی کیخلاف لڑ رہی ہے‘
نواز شریف نے اسی کیخلاف اعلان جنگ کیا‘ میں آج بھی اپنے بیان پر قائم ہوں کہ
مسلم لیگ ن سے ش لیگ نکلے گی اور دسمبر، جنوری تک جھاڑو پھرے گا‘ انہوں نے کہا کہ آج عدالتیں بری لگتی ہیں کیونکہ آج کوئی ملک قیوم‘ نسیم حسن شاہ یا تارڑ نہیں ہے‘ جونیجو کی
اسمبلی تڑوائی جائے تو جائز اور اپنی
اسمبلی ٹوٹے تو ناجائز‘ مریم کا لحاظ اس لئے ہے کیونکہ وہ خاتون ہے‘ خاتون ہونے کے ناطے ان کو بہت ساری رعایتیں حاصل ہیں‘ بالآخر ان کی رعایتیں ختم ہو کر رہیں گی‘ مریم کم از کم یہ تو بتائیں کہ ان کے چچا کی ضمانت کینسل کیوں ہوئی‘ ان کے والد ہسپتال کیوں نہیں گئے‘ وہ کون سے ملازم ہیں جو 17 ہزار روپے کی تنخواہ پر 9,9 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز
شہباز شریف کے اکاونٹ میں کرتے رہے‘ شیخ رشید احمد نے کہا کہ
نواز شریف پاکستان کے وزیر اعظم بھی تھے اور یو اے ای میں ملازم بھی تھے‘ نیب کے قانون فیٹف میں نیب کی 38 میں 34 ترمیمیں مان لیتے تو آج کوئی بیانیہ نہ آتا اور نہ کوئی تحریک کی بات کی جاتی‘ آج جس
فوج کے خلاف یہ باتیں کر رہے ہیں یہ وہی
فوج ہے جس نے ڈورچیسٹر
ہوٹل سے بلا کر ان کو ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا وزیر بنایا‘ جس نے
نواز شریف کے ساتھ نیکی کی‘ اس نے اسی کو چھرا گھونپا‘ حتیٰ کہ
محمد خان جونیجو کی پیٹھ میں بھی چھرا گھونپا‘ انہوں نے کہا کہ جو
فوج دہشت گردی کیخلاف اور ٹڈی دل‘ کورونا‘ سیلاب‘ نیلم جہلم‘ پولیو‘ ایم ایل ون اور
سی پیک کیخلاف لڑی‘ اس کیخلاف جس کسی نے بھی کوئی بات کی تو اس کی زبان گدی سے کھینچ لی جائے گی‘ انہوں نے کہا کہ تمہار ے بیانیے کا وقت ختم ہو گیا اور اب عدالتوں میں لوٹی ہوئی دولت کا حساب دینا ہو گا‘ قوم کوسمجھ ہے کہ
مودی سے تنہائی میں ملاقاتیں‘ غیر ملک سے
انڈیا میں
مودی کو فون‘ جندال سے
کاروبار اور اجمل قصاب کے گھر کا پتہ بتانے کے پیچھے کیا محرکات تھے‘
دنیا میں
سی پیک کیخلاف سازشی عناصر اور
چین دشمن لوگ
نواز شریف کو عدم استحکام پیدا کرنے کیلئے میدان میں لے آئے ہیں تاکہ
سی پیک کا راستہ روکا جائے‘ شیخ رشید احمد نے کہا کہ
مولانا فضل الرحمن اس
اسمبلی کو حرام قرار دیتے ہیں جس میں خود صدارت کے امیدوار تھے‘ قوم نہیں بھولی کہ آپ نے
سپریم کورٹ کے
چیف جسٹس سجاد علی شاہ کیخلاف
لاہور سے لوگوں کو بسوں میں بھر بھر کے
سپریم کورٹ پر
حملہ کیا‘ کیلی بری فونٹ مریم کے پاس ایک سال پہلے کیسے پہنچ گیا‘ نیب کے دفتر پر پتھراو?کی پلاننگ کہاں پر ہوئی اور کیا یہ ہدایات لندن سے وصول ہوئیں‘
حسین حقانی کے ذریعے پیٹر گل برتھ کے جعلی دستخطوں کے ذریعے بے نظیر کی کردار کشی کس نے کروائی‘ 2013ئ
الیکشن میں
قطر سمیت دیگر ممالک سے بذریعہ سیف الرحمن کس لئے چندے کے پیسے منگوائے گئے‘ اسلام کے نام پر اسلام آباد میں چھاونی ڈالنے کیلئے
اسامہ بن لادن سے کتنی ملاقاتیں کیں اور کتنے پیسے وصول کئے‘ کیاآپ مارچ میں سینیٹ
الیکشن سے پہلے عمران خان کی واضح اکثریت کو دیکھتے ہوئے اور اکانومی کی بہتر صورتحال کو دیکھ کر آپے سے باہر ہو گئے‘ اس سے بڑھ کر میڈیا کی آزادی کیا ہو گی کہ ایک مفرور‘ مجرم‘ بھگوڑا اور فراری کی تین مرتبہ لائیو چینلز نے کوریج دی‘ انہوں نے کہا کہ مریم کی پہلے ڈان لیکس پر انکاری اور اب ا قراری کے پیچھے کیا محرکات ہیں‘ کیا یہ سچ نہیں
بھارت سمیت غیر ملکی گٹھ جوڑ کیلئے آپ نے لندن کا انتخاب کیا تاکہ غیر ملکی طاقتیں جو پاک
فوج کو کمزور کرناچاہتی ہیں آپ ان کے آلہ
کار بن سکیں‘ کیا یہ سچ نہیں کہ جن علاقوں میں آر ٹی ایس ڈاون ہوا وہاں پی ٹی آئی کے امیدوار
الیکشن ہارے جن میں ایک ہزار سے کم ووٹوں کا مارجن بھی تھا جبکہ 15 امیدوار 2000 ووٹوں سے بھی کم مارجن سے ہارے‘ کیا یہ سچ ہے کہ 2013ئ کے
الیکشن میں آپ نے اپنے جیتنے کا اعلان 4 اور 5 بجے کے درمیان ہی کر دیا تھا‘ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق صدر
پرویز مشرف قیدی ہیں نہ مجرم اور نہ ہی سزا یافتہ ہیں‘
پرویز مشرف ایک ایماندار انسان ہیں اور ان پر اب تک ایک بھی
کرپشن ثابت نہ ہو سکی‘ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان
پیپلز پارٹی اسمبلیوں سے کبھی استعفیٰ نہیں دیگی‘ آئندہ چار مہینے سیاست میں اہم ہیں‘ اپوزیشن کی تحریک 20 فروری تک چلے گی جس کے بعد یہ ٹائیں ٹائیں فش ہونگے‘ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اسلئے خوفزدہ ہے کہ آئندہ سال مارچ میں
پاکستان تحریک انصاف سینیٹ میں اکثریت حاصل کر لے گی تو ان کو ندامت اٹھانا پڑیگی‘ انہوں نے کہا کہ کل استعفیٰ دینے والے آج ہی دیں‘ ہم
الیکشن کروائیں گے‘ انہوں نے کہا کہ امیدواروں کی سٹڈی کر رہے ہیں تاہم ان میں سے انتہا پسندی‘
فوج دشمنی اور
سی پیک کی سوچ رکھنے والوں کی تعداد کم ہی ہو گی‘ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ
مریم نواز نے مجھ پر گزشتہ پریس کانفرنس میں چار حملے کئے لیکن میں ان کا خاتون ہونے کی وجہ سے احترام کرتا ہوں البتہ ایسی خبریں نکال سکتا ہوں کہ سیاست میں
زلزلہ آجائے‘ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ حلفیہ کہہ سکتا ہوں کہ ایک سال 10 مہینے خاموش رہنے والے بارگین کر رہے تھے اور یہ نیب قوانین میں ترمیم چاہتے تھے لیکن وزیر اعظم عمران خان نے یہ واضح کہا کہ ایسی ترمیم نہیں کرینگے‘ انہوں نے
نواز شریف ا ور
مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیانیہ کا وقت نہیں رہا اب یہ عدالتوں کا وقت ہو گااور ان کو وہاں صفائی دینی ہو گی‘ شیخ رشید نے کہا کہ
دنیا میں
سی پیک کیخلاف سازش ہو رہی ہے جس کا گٹھ جوڑ لندن میں ہو رہا ہے‘ انہوں نے کہا کہ
نواز شریف سی پیک منصوبہ کو عدم استحکام کرنے کی کوشش رہے ہیں‘ انہوں نے کہا کہ 20 اکتوبر سے سرگودھا‘ میانوالی ایکسپریس چلا رہے ہیں‘ 12ٹرینیں پرائیویٹائز کرنے کے بعد 34 مزید ٹرینیں پرائیویٹائز کرنے جارہے ہیں‘ علاوہ ازیں 6 فریٹ ٹرینیں پرائیویٹ سیکٹر کو دیدی گئی ہیں۔