Live Updates

مسلم لیگ ن کا پارٹی صدرشہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف احتجاج، کارکنان کے حکومت اور نیب کیخلاف نعرے

وہ دن آنے والا ہے جب ہم پیچھے اور نیازی آگے آگے ہوگا: رانا ثنااللہ ، سردار ایاز صادق، سعد رفیق اور دیگر کا خطاب

ہفتہ 3 اکتوبر 2020 20:36

مسلم لیگ ن کا پارٹی صدرشہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف احتجاج، کارکنان ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اکتوبر2020ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پارٹی صدرو قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف مال رود سے ملحقہ ٹمپل روڈ پر احتجاج کیا جس میں پارٹی رہنمائوں اور کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کی ،لاہور سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی اور رہنما کارکنوں کے جلوسوں کے ہمراہ اپنے حلقوں سے مال روڈ پہنچے ، کارکنان سارے راستے پارٹی قائد محمد نواز شریف ، پارٹی صدر محمد شہباز شریف کے حق میں ،حکومت اور نیب کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے ، مسلم لیگ (ن) کے احتجاج میں کارکنوں کی قافلوں کی صورت میں آمد کی وجہ سے مال روڈ سمیت مختلف شاہروں پر ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر رہا ، پولیس کی جانب سے مسلم لیگ(ن) کے احتجاج کے موقع کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ۔

(جاری ہے)

احتجا ج میں مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ خان ، مرکزی رہنما سردار ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، پرویز ملک ،رانا مشہود احمد خان، خواجہ عمران نذیر ،شائستہ پرویز ملک ، مجتبیٰ شجا ع الرحمان سمیت دیگر اراکین قومی وصوبائی اسمبلی ، پارٹی رہنمائوں اور کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ جب لاہور جاگتاہے تو پورا پنجاب اور پورا پاکستان جاگتاہے ،پاکستان جاگتاہے تو کوئی آمر اور ڈکٹیٹر ٹھہر نہیں سکتا،کٹھ پتلی وزیر اعظم کا جانا ٹھہر چکا ہے اب یہ نہیں رکے گا۔

انہوںنے کہا کہ شہبازشریف وہ لیڈر ہے جس نے پنجاب کو ترقی دی ،تین سال سے مقدمات بنا رہے ہو جس سے کچھ بھی نہیں نکلا،خدا کی قسم امانت و دیانت سے شہبازشریف نے دس سال صوبے کی خدمت کی ،دس سالوں میں ایک بار نہیں دیکھا شہبازشریف نے اپنی فیملی کے کاروبار پر بھی بات کی ہو ،سلمان شہباز کاروبار کو دیکھتے تھے کبھی ان سے نہیں پوچھا کیا کررہے ہو ،شہبازشریف نے عوام کی خدمت کی ان پر الزامات کو کبھی ثابت نہیں کر پائو گے ، مسلم لیگ (ن) کے ادوار میںچھ سے سات سو ارب ترقیاتی بجٹ کی مد میں عوام پر خرچ ہوا جس میں ایک پائی کی کرپشن نہیں ہوئی ۔

انہوںنے کہا کہ حکمران جھوٹے مقدمے اور پراپیگنڈہ اس لئے کر رہے ہیں کہ اپنی چوری ، نااہلی اور نالائقی کو چھپا سکیں ، یہ عوام سے جھوٹ بولتے رہے کہ پچاس لاکھ گھر بنا کر دیں گے ، ڈھائی سال میں پچیس لاکھ کے بجائے پانچ لاکھ گھر نہیں بنا سکے بلکہ کئی ہزار لوگوں کو گھروں سے محروم ضرور کیاہے ، کہاں ہیں ایک کروڑ نوکریاں ، بلکہ آپ نے تو کروڑوں لوگوںکو بیروزگار کر دیا ہے ،۔

انہوںنے کہا کہ سازش کرکے بابے رحمتے کی ذریعے نوازشریف کومنصوبوں کے افتتاح نہ کرنے دیئے گئے ،حکومت بتائے اس نے آج تک کونسا میگا پراجیکٹ شروع کیا ہے ،اب تک حکومت نے کسی سڑک یا موٹر وے کاافتتاح نہیں کیا۔ حکمرانوںنے ہمارے منصوبوں کاافتتاح کرنا شروع کیا ، جب یہ منصوبے کا افتتاح کر کے آتے تو لوگ شکریہ نواز شریف کے بینرز آویزاں کر دیتے اور اب انہوںنے ان کا افتتاح کرنا بھی چھوڑ دیا ہے۔

رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا اب حکمرانوں کو چلتا کیاجائے گا ،پورے پنجاب سے نوازشریف کے کارکنان جس کمٹمنٹ سے کھڑے ہیں اسی کے ساتھ لاہور آئیں گے ،جس دن لوگ باہر نکلے تو عمران خان وزیر اعظم ہائوس سے بھاگ جائے گا اور یہ دن اس کا آخری دن ہوگا،پی ڈی ایم کی تحریک میں (ن) لیگ ہر اول دستہ ثابت ہوگی ۔ انہوںنے کہا کہ عمران نیازی چاہتا ہے کہ اپوزیشن اور ادارے آپس میں دست و گریبان ہو ں اور میاں مٹھو چوری کھاناچاہتا ہے ،میاں مٹھو وزیر اعظم آج بھی وزیر اعظم کے پنجرے میں بند ہے کیونکہ ان کے پاس کوئی اختیار نہیں ۔

انہوںنے کہا کہ جب تک تمام ادارے آئینی حدود کا پاس نہیں کریں گے اس وقت تک ملک آگے نہیں بڑھ سکتا اورستر سال سے ملک آگے نہیں بڑھ رہا،اسے اب آگے بڑھانا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ مجھے جھوٹے کیس میں بند کیا گیا ، اگلے روز کہا تھا پہلے میں سو فیصد نوازشریف کے ساتھ تھا اگر آج دوبارہ گرفتار کرلیا ہے تو اب میں ہزار فیصد نوازشریف کے ساتھ کھڑا ہوں۔

انہوںنے کہاکہ جو بڑے عہدوں پر بیٹھے منصف ہیں انہیں کہناچاہتے ہیں اپنی گفتگو میں اعتدال رکھیں ،جسے عوام نے تین بار وزیر اعظم منتخب کیا اس سے ایسی بات نہ کیا کریں جس سے عوام کا دل دکھے ، ہم نے پہلے ایک بابا رحمتا برداشت کر لیا اب اور صبر کا امتحان نہ لیا جائے ،اگر اب کوئی دوسرا بابا رحمتے لایاگیا تو اس کی عزت کی کوئی گنجائش نہیں رہے گی۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ شہبازشریف کے خلاف سازش کی گئی ،جو تم کررہے ہو اتنا کرو جتنا برداشت کر سکو،مودی کونوازشریف کایار کہتے تھے ، عمران خان نے خود کہا مودی جیت گیا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہو جائے گا ،کشمیر کا فیصلہ نیازی اورمودی نے جو کروایاوہ سب کے سامنے ہے ،عمران خان نے مودی و ٹرمپ کے ساتھ گٹھ جوڑ کرکے کشمیر کا سودا کیا،یہ وہی عمران نیازی ہے جومودی سے بات کرنے کیلئے بے چین رہا۔

انہوں نے کہا کہ چینی آٹے اوردوائی کی چوری میں حکومت ملوث ہے ،حکمرانوں کی سوچ کٹے سے شروع ہوکر مرغی کے انڈے پر ختم ہوتی ہے ۔ا نہوں نے کہا کہ اب رستہ ایک ہے کہ ٹکرا جائو یا ان کی بات مان لو،پوری طاقت سے نوازشریف کا ساتھ دیں گے ،جیلوں سے ڈراتے ہیں لیکن نہیں ڈریں گے ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان کو بندکرنے کی سازش عوام پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ناکام بنائیں گے ۔

انہوںنے کہا کہ استعفے میرے کمرے میں دینے نہیں آتے شرائط بھی پورے نہیں کرتے ،استعفیٰ دینا اور منظور کروانا بھی آتاہے ،جب ہم نے استعفے دینا ہوں گے تو قومی اسمبلی میں اعلان کریں گے ایک نہیں دس استعفے دیں گے ، کارکنان تیار ہوجائیں اب حکمرانوں کا راستہ روکنا ہوگا،وہ دن آنے والا ہے جب ہم پیچھے اور نیازی آگے آگے ہوگا۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ تم نے شہباز شریف کو نہیں پنجاب کی خدمت کو پابند سلاسل کیا ہے ، پنجابیوں کی عزت پر ہاتھ ڈالا ہے ۔

عمران خان کان کھول کر سن لو جیلیں،مقدمے نا انصافی مسلم لیگ (ن) کے شیروں اور شیرنیوں کا راستہ نہیں روک سکتے ۔ہم نے اور قوم نے دو برس تمہیں برداشت کیا ، تم نے کوئی کام نہیں کیا بلکہ پاکستان کی معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا ۔ تمہاری پالیسیوں سے لوگ رات کو بھوکے سوتے ہیں ،غربت بڑھ گئی ہے بیروزگاری بڑھ گئی ہے لا قانونیت بڑھ گئی ہے، مائوں بیٹیوں کی عصمتیں محفوظ نہیں ہیں، نئے پاکستان کا دعویٰ کیا لوگوں کوسبز باغ دکھائے گئے ۔

سازش کی گئی وہ سازش یہ تھی کہ نواز شریف اور اس کے ساتھیوں کے چہروں کو داغدار کروں چور بنائو ،شہباز شریف نے جدید پنجاب اور نواز شریف نے جدید پاکستان کی بنیاد رکھی ۔ آپ جس طرف نکل جائیں تعمیر و ترقی کے زندہ نشان موجود ہیں۔ پوچھو اس نئے پاکستان والوںسے سو ا دو سال میں کون سا میگا پراجیکٹ دیا ہے ، عوام کی خدمت کا کونسا منصوبہ لائے ہو ،آپ نے عوام کو جھوٹ فریب دھوکہ بازی اورجھوٹے مقدموں کے سوا کیا دیا ہے ۔

نواز شریف یا ساتھیوں کا نہیں تم نے ریاست پاکستان کانقصان کیا ہے۔ جب حکومتیںکام نہیںکرتیں تو ملکوں کی معیشت ڈوب جاتی ہے ،اداروںکا بھٹہ بیٹھ جاتاہے ۔ ملک میں ہر طر ف انتشار ،تقسیم اورتلخی ہے ۔،محبت جبر سے نہیںبوئی جاتی ،لوگوںکے دلوں پر راج کیا جاتا ہے ،جسموں پر نہیںدلوں پر حکومت کی جاتی ہے ۔ سوا دو سال کے بعد آخری کار کوئی راستہ باقی نہیں بچا ۔

ہم نے کوشش کی کہ جھگڑا نہ کریںہم مار کھاتے رہے سہتے رہے ہمیں سر بازار چور کہا جائے اب ہمیں غدار کہا جارہا ہے ، کیا ہم غدار ہیں ، ہم اس ملک کی خاطر خون دینے والے لوگ ،ہمارے بڑوںنے اپنی زندگی جمہوریت کیلئے قربان کی ہے ، ہم نے ساری زندگی جمہوریت آئین او ر قانون کی سر بلندی کیلئے وقف کی ۔ ۔ نواز شریف نے کہا کہ آئین و قانون کی حکمرانی لائو ،آئین کے سائے نیچے کام کرو کیا یہ غداری اور بغاوت ہے ۔

آئین ایک بار ختم ہو گیا تو دوبارہ نہیں بنے گا ، شہری حقوق بحال کئے جائیں،اشیائے ضروریہ کی قیمتیں نیچے لائی جائیں،اب کوئی راستہ نہیں بچا جب کوئی راستہ نہیں بچا تو ہم نے پی ڈی ایم بنائی ہے ، ہم آئین و قانون کے مطابق چل رہے ہیں ۔ ہم یہ چاہتے ہیں کہ ملک کو آئین کے مطابق چلائو ،قانون کی حکمرانی قائم کو ۔انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم کی گیارہ جماعتیں کہتی ہیں تم منتخب حکمران نہیںہوے تم سلیکٹو ہو ، عمران خان جائو ، ہم تمہیں کہتے تھے کہ ایسی روایت نہ ڈالو کل تم کیا کرو گے ، تم نے پوری قوم کو رلادیا ہے ،تمہیں عوام کی آہیں سسکیاں سنائی نہیںدیتیں،تم نے کسی غریب کے سر پر ہاتھ نہیں رکھا،سارا دن اپوزیشن سے لڑتے ہو، تمہارے وزراء جھوٹ بولتے ہیں، آج قومی سلامتی کا مشیر وہ جو امریکہ میں رہتا ہے ، تمہارا ترجمان وہ ہے جس کی دہری شہرت ہے ، جوںجوں عمران خان کے جانے کے دن قریب آئیں گے یہ سوٹ کیس اٹھا کر امریکہ بھاگ جائیں گے،یہ ملک کو برباد کر رہے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ حمزہ شہباز چودہ مہینے سے بے گناہ جیل کاٹ رہا ، سید خورشید شاہ طویل عرصے سے جیل کاٹ رہے ہیں،یہ کیسی جمہوریت ہے ، قائد حزب اختلاف شہباز شریف جیل میں ہے ، سابقہ قائد حزب اختلاف جیل میں،پنجاب کا احتساب حمزہ شہباز جیل میں ہے ، ساری اپوزیشن کو احتساب کے دروازے پر کھڑا دیا ہے ۔ ہمیں سب پتہ ہے جو ظلم نواز شریف کے ساتھ ہوا ہے ،ڈاکٹروں نے کہا کہ نواز شریف کو اللہ نے بچایا۔

انہوں نے ملک کے سب سے بڑے لیڈر کو ان حالات میں رکھا کہ ان کو ڈی ہائیڈریشن ہو گئی ،اگر تمہیں یہ جیل کاٹنا پڑ گئی تو تم 5 دن نہیں نکال سکو گے ،جمہوریت پر جب بھی شب خون مارا جاتا ہے تو ہم جیلوں میں جاتے ہیں ہمیں جیلوں میں ڈال کر تمہیں اور ملک کو کیا ملا،اب اداروں کو غیرجانبدار ہونا ہو گا،اگر ملک چلانا ہے تو نظریہ ضرورت کو دفن کرنا ہو گا اس سے پہلے کہ دیر ہو جائے ،ملک میں شفاف انتخابات کروائیں ،پنجاب کے لوگو، پنجاب کی پگ کو داغ نہیں لگنے دینا ،پرامن انداز میں باہر آ کر احتجاج کریں گے تو یہ گیڈر بھاگ جائیں گے۔

گر ہم نے ملک کو آگے لے کر جانا ہے قومی اداروں کو انصاف دینااورغیر جانبدار ترازو سے تولنا پڑے گا،ملک کو چلانے کے کے لئے 73ء کے آئین پر عمل کرناہوگا،جیل کا پھاٹک ٹوٹے گا شہباز اورحمزہ شہباز چھوٹے گا ،اس سے پہلے بہت دیر ہوجائے عقل سے کام لے کر انتقام کا سلسلہ بندکرکے عوام کی حکمرانی قائم کی جائے ۔ ووٹ کو عزت نہ دی گئی تو ملک ٹوٹ گیا اب ملک اس کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ اس موقع پر دیگر رہنمائوںنے بھی خطاب کیا۔
Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات