ن لیگی رہنما کے ساتھ جھگڑا، پولیس اہلکاروں کے خلاف انکوائری شروع

ایس پی لانڈھی کو انکوائری کا ٹاسک دیا گیا ہے، وہ 3 دن میں انکوائری کرکے رپورٹ دیں گے۔ ایس ایس پی نے کہا کہ پولیس اہلکار راجہ اکرام، کانسٹیبل امان اللّٰہ اور ایس ایچ او رانا حسیب کے خلاف انکوائری کی جائے گی

Shehryar Abbasi شہریار عباسی ہفتہ 3 اکتوبر 2020 20:47

ن لیگی رہنما کے ساتھ جھگڑا، پولیس اہلکاروں کے خلاف انکوائری شروع
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 اکتوبر2020ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی کے بیٹوں کے ساتھ جھگڑا کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی کورنگی فیصل چاچڑ نے کہا ہے کہ ایس پی لانڈھی کو یہ ٹاسک دیا گیا ہے، وہ 3 دن میں انکوائری کرکے رپورٹ دیں گے۔ ایس ایس پی نے کہا کہ پولیس اہلکار راجہ اکرام، کانسٹیبل امان اللّٰہ اور ایس ایچ او رانا حسیب کے خلاف انکوائری کی جائے گی۔

پولیس کی جانب سے جھگڑے کی جگہ کی سی سی ٹی وی ویڈیوز حاصل کی جارہی ہیں۔ سی سی ٹی وی ویڈیوز پر انکوائری ہونے کے بعد اگر اہلکار ذمے دار پائے گئے تو ان کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔ واقعے کی مکمل انکوائری کے بعد تین دن میں رپورٹ پیش کردی جائے گی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پولیس اہلکاروں کے ساتھ بدتمیزی کے مقدمے میں جوڈیشل مجسٹریٹ ضلع شرقی کی عدالت نے نہال ہاشمی اور ان کے بیٹوں کی بیس بیس ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی ہے۔

سعود آباد تھانے سے نہال ہاشمی کو بیٹوں سمیت بکتر بند گاڑی میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔ پیشی کے موقع پر عدالت کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ یاد رہے کہ گزشتہ رات ملیر کالا بورڈ کے علاقے میں پولیس اہلکاروں سے بدتمیزی اور اہل کاروں کی وردیاں پھاڑنے کے الزام میں ن لیگی رہنما نہال ہاشمی اور ان کے بیٹوں کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ جبکہ نہال ہاشمی کی جانب سے ایس ایچ او پر موبائل فون چھیننے کا الزام لگایا ۔ نہال ہاشمی نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے اُنہیں اور ان کی اہلیہ کو دھکے دیئے جس سے اہلیہ زخمی ہو گئی تھیں۔ پولیس اہلکاروں سے جھگڑے اور ہاتھا پائی کے بعد نہال ہاشمی اور ان کے بیٹوں کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔