پاکستان مسلم لیگ (ض)کے سربراہ محمداعجازالحق کا''تحریک استحکام پاکستان ''کا اعلان

محب وطن قیادت کو اکٹھاکرکے ہرشہر میں جلسے کریں گے، استحکام پاکستان کواس سطح پرلائیں گے کہ کسی کو افواجِ پاکستان کیخلاف بولنے کی جرات نہ ہوسکے ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کیلئے اڑھائی ارب روپے بھیجے گئے مگرعلما نے اس سازش کوناکام بنایا، قوم پربھاری بیانئے پرنہیں جاناچاہتا، آرٹس کونسل میںخطاب

اتوار 4 اکتوبر 2020 20:35

�اولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اکتوبر2020ء) پاکستان مسلم لیگ (ض)کے سربراہ محمداعجازالحق نے ''تحریک استحکام پاکستان ''کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ محب وطن قیادت کو اکٹھاکرکے ہرشہر میں جلسے کریں گے، استحکام پاکستان کواس سطح پرلائیں گے کہ کسی کو افواجِ پاکستان کیخلاف بولنے کی جرات نہ ہوسکے، ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کیلئے اڑھائی ارب روپے بھیجے گئے مگرعلما نے اس سازش کوناکام بنایا، قوم پربھاری بیانئے پرنہیں جاناچاہتا، ان کابیانیہ اس وقت کہاں تھا جب جنرل جیلانی کے گھربیٹھے رہتے اورجنرل ضیا الحق شہید نے کہا کہ آپ کوہماری عمر بھی لگ جائے،نوازشریف کہتے ہیں کہ رات اڑھائی بجے آئی ایس آئی چیف نے استعفیٰ مانگا ، اسکا مطلب یہ ہوا کہ وہ سب سے کمزور اورڈرپوک وزیراعظم تھے۔

(جاری ہے)

مولانا عبدالغفورحیدری اگر حلف اٹھاکرکہہ دیں کہ انہیں آرمی چیف نے یہ کہاہے کہ ہم نوازشریف کیخلاف کارروائی کرنے جارہے ہیں، آپ بیچ میں نہ آئیں تومیں سیاست سے استعفیٰ دے دوں گا۔ مولانا فضل الرحمان پارلیمنٹ میں کہتے تھے کہ دہشت گرد مارگلہ کی پہاڑیوں تک پہنچ چکے ہیں، فوج کیاکررہی ہی جب فوج متحرک ہوئی اوردہشت گردی کیخلاف جنگ میں 80ہزار شہدا نے قربانیاں دے کرامن قائم کیا تو اب فوج کیخلاف باتیں کیوں ہورہی ہیں۔

لاہور میں جلسی سے خطاب کرنیوالی ن لیگ کی قیادت توایک بریگیڈیئر (سٹیشن کمانڈرلاہور)کے دفتر کے باہر وقت لینے کیلئے دو، دو دن بیٹھی رہتی تھی۔ یہ ففتھ جنریشن وارہے، الطاف حسین پاکستان کیخلاف بولتاتھا، آج اسکا نام لینے والاکوئی نہیں۔ کلبھوشن جیسے لوگ پاکستان بھیجے گئے۔ علما کرام کی کمزوری ہے کہ ایک پلیٹ فارم پرجمع نہیں ہوتے۔ پہلے مجاہدین اورطالبان کوبدنام کیاگیا۔

افغان مجاہدین نے برطانیہ، روس اورپھر امریکہ کو بھگایا، اگر جہاد افغانستان نہ ہوتا تو شاید ہم ایٹمی قوت بھی نہ ہوتے۔ اب توسنا ہے کہ نوازشریف سائنسدان بھی بن گئے ہیں ، میزائل کانام آتانہیں اورکہتے ہیں کہ میں نے اس کی کاپی کرکے نیامیزائل بنایا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے راولپنڈی آرٹس کونسل میںمسلم لیگ (ض)کے زیراہتمام'' استحکام پاکستان کانفرنس'' سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کانفرنس سے وزیراعظم کے مشیربرائے مذہبی ہم آہنگی مولانا طاہرمحمود اشرفی، سابق وزیراعظم آزادکشمیر سردارعتیق احمدخان، جے یوآئی (س)کے امیر مولانا حامدالحق حقانی، ڈاکٹرانوارالحق، عبداللہ گل، قمرقطب الدین، مولانا ضیا اللہ بخاری، مولانا اجمل قادری، مولانا یوسف شاہ، سیدچراغ الدین شاہ، خواجہ نوراحمد، اسماعیل قریشی، خان عبداللہ خان، قاری حسنات اورچوہدری غلام ربانی نے بھی خطاب کیا۔

وزیراعظم کے مشیر برائے مذہبی ہم آہنگی مولانا طاہرمحمود اشرفی نے کہاہے کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ انڈین سفارکاروں کے ساتھ خفیہ ملاقاتوں کامقصد کیاہی کوئی کہتاہے کہ ہم راولپنڈی کینٹ میں احتجاج کریں گے، میں کہتاہوں کہ ڈرو اس وقت سے کہ جب ہم تمہیں تمہارے گھروں سے نہیں نکلنے دیں گے۔ مولویوں کوفوج کی حمایت کاطعنہ دینے والوں کو قیادت کیلئے ایک مولوی کے سوا کوئی نہ ملا،اگر ن لیگ اورپیپلزپارٹی کویقین ہوتا کہ ان کی تحریک کامیاب ہوگی تو کبھی مولانا فضل الرحمان کوسربراہی نہ دیتے۔

انہوں نے کہاکہ نوازشریف اورشہبازشریف بتائیں کہ ان کے دور میں کوئی دن ایسانہیں تھا جب مدارس پرچھاپے نہ مارے گئے ہوں۔نوازشریف کہتے ہیں کہ شاہ محمودقریشی کی وجہ سے عرب ممالک سے تعلقات خراب ہوئے حالانکہ مودی کو عرب دنیامیں موقع نوازشریف کی بدولت ملا، عرب ممالک سے دوبارہ تعلقات سپہ سالار جنرل قمرجاوید باجوہ کی وجہ سے بحال ہوئے۔ نوازشریف دور میں مسجد الاقصی تین روز بند رہی لیکن وزارت خارجہ نے مذمت بھی نہ کی۔

آج سیاسی ومذہبی قوتیں ایک ہیں اسی لئے محرم میں فرقہ واریت کوناکام بنایا۔ سابق وزیراعظم آزادکشمیر سردارعتیق احمدخان نے کہاہے کہ ملک کوداخلی وخارجی دونوں محاذوں پرخطرات لاحق ہیں۔ استحکام پاکستان کانفرنس کی بنیاد میرے والد نے رکھی۔کہتے ہیں کہ جمہوریت کوٹھیک کرو۔ مصر، شام، عراق اورلیبیا سمیت کئی ممالک میں جمہوریت نے کیاکرلیا انہوں نے کہاکہ اس بات کی توسمجھ آتی ہے کہ پاک فوج سے انڈیا، اسرائیل اوردیشت گردوں کوتکلیف ہے لیکن یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ گھر کے اندر لوگوں کوکیاتکلیف ہی جے یوآئی (س)کے امیرمولانا حامدالحق حقانی نے کہاہے کہ بیرونی دنیا میں پاکستان کوبدنام کیاجارہاہے، افواج پاکستان کیخلاف باتیں کرنیوالے بتائیں کہ کیاہندوستانی فوج ملک کادفاع کرے گی اس وقت متحدہونے کی ضرورت ہے، اپوزیشن بھی ملک کاسوچے اورحکومت بھی ہوش کے ناخن لے اورمہنگائی کم کرے۔

ڈاکٹرانوارالحق نے کہاکہ آج کاسیاسی ٹکرائو اور اپوزیشن کااتحاد ذاتی مفادات پرمبنی ہے۔ فوج پرتنقید اس لئے ہورہی ہے کہ دائیں بازو والے بکھرے ہوئے ہیں۔ ملک تصادم کی طرف بڑھ رہاہے اس لئے استحکام پاکستان کانفرنس بلائی، جلد ہی لاہور اورکراچی میں بھی کریں گے۔ عبداللہ گل نے کہاکہ جنرل ضیا الحق شہید کی دوراندیشی نے ملک کوترقی کی راہ پرگامزن کیا۔ استحکام پاکستان اعجازلحق اور انوارالحق کی گحٹی میں شامل ہے۔ ہمیں اپنے رویوں کو تبدیل کرناہوگا اوردائیں بازو کی قوتوں کو یکجا کرناہوگا۔