اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا حالیہ مہینوں میں پاک افغان تجارت میں ہونے والی پیش رفت پراطمینان کا اظہار

دوطرفہ تجارتی حجم میں مزید اضافے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٴْٹھائے جائیں،افغان باڈرز پر روانہ کی بنیاد پر 2000 ہزار کنٹینرز کی آمد درفت کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں، اجلاس سے خطاب اگلے سال مارچ تک پاک-افغان بارڈر پر غلام خان اور انگور اڈے پر بنکوں کی برانچ کا قیام عمل میں لایا جائے گا، اسٹیٹ بینک حکام کی بریفنگ

بدھ 7 اکتوبر 2020 18:19

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا حالیہ مہینوں میں پاک افغان تجارت میں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اکتوبر2020ء) اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے حالیہ مہینوں میں پاک افغان تجارت میں ہونے والی پیش رفت پراطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ دوطرفہ تجارتی حجم میں مزید اضافے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٴْٹھائے جائیں،افغان باڈرز پر روانہ کی بنیاد پر 2000 ہزار کنٹینرز کی آمد درفت کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں ۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت پاک افغان فرینڈشپ گروپ کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں دوطرفہ تجارت میں حالیہ مہنیوں میں ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں اراکین پارلیمنٹ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی ارباب شہزاد، پاکستان اور افغانستان کی خصوصی ایلچی صادق خان، وزرت خارجہ، تجارت ، نیشنل فوڈ سیکیورٹی، میری ٹائم افیئر، ایف بی آر، کسٹم اور اسٹیٹ بینگ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اسپیکر کا حالیہ مہینوں میں پاک افغان تجارت میں ہونے والی پیش رفت پراظہاراطمینان کیا ۔ اسد قیصر نے کہاکہ دوطرفہ تجارتی حجم میں مزید اضافے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٴْٹھائے جائیں۔ انہوںنے کہاکہ افغان باڈرز پر روانہ کی بنیاد پر 2000 ہزار کنٹینرز کی آمد درفت کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں ۔ ایف بی آر حکام نے بتایاکہ پاک-افغان باڈرز پر ستمبر میں کنٹینرز کی آمددرفت کی تعداد 1058تھی جو اب بڑھ کر 1870 کنٹینرز روزانہ کی بنیاد پر ہو چکی ہے۔

کسم حکام نے کہاکہ پاک افغان بارڈر پر اب گاڑیوں کی کوئی لائن موجود نہیں۔ اسپیکر نے ایف بی آر کو ہدایت کی کہ پاک افغان سرحد پر کنٹینرز کے کلیرنس کے عمل کو ہفتے کے اندر اندر مکمل کیا جائے ۔ اسد قیصر نے کہاکہ غلام خان، انگور اڈا اور کرلاچی پر ایف آئی اے کا سٹاف کی موجودگی یقینی بنایا جائے، پاک افغان بارڈر پر ڈیمرجز چارجز کے معاملے کو ای سی سی میں بھیجا جائے، کابل میں قائم پاکستان ایمبیسی میں قونصل ہال کی تعمیر کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے۔

حکام وزارت خارجہ نے کہاکہ اس سال دسمبر تک کابل میں پاکستان ایمبیسی میں قونصل ہال کو فعال کرنے کا کام مکمل ہو جائے گا۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہاکہ پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، غلام خان میں کمرشل بینکوں کی برانچز کی تعمیر کے حوالے سے فوری اقدامات اٴْٹھائے جائیں ۔اسد قیصر نے کہاکہ پاک-افغان بارڈر پر چینی کیرکے ہوئے کنٹینرز کی کلیرنس کے حوالے سے ہونے والی پیشرفت سے کمیٹی کو اگاہ کیا جائے، ایف بی آر اینڈ اسٹیٹ بینک حکام نے کہاکہ نیشنل بنک اور اسٹیٹ کی مشترکہ ٹیم کل اور پرسو غلام خان اور انگور اڈے کا وزٹ کریں گے، اگلے سال مارچ تک پاک-افغان بارڈر پر غلام خان اور انگور اڈے پر بنکوں کی برانچ کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔