سپریم کورٹ بار انتخابات، کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کرنے کیخلاف اپیل کل تک دائرکی جا سکے گی،حتمی فہرست 19 اکتوبر کو شائع ہو گی

جمعرات 8 اکتوبر 2020 15:02

سپریم کورٹ بار انتخابات، کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کرنے کیخلاف ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2020ء) : سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی ابتدائی فہرست جاری ہونے کے ساتھ ہی الیکشن مہم کی گہما گہمی شروع ہو گئی۔سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں اس مرتبہ صدر کا عہدہ خیبر پختونخوا کے حصہ میں آگیا۔واضح رہے کہ کل پاکستان بنیاد پر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں ہر سال صدارتی عہدہ ترتیب کے ساتھ کسی نہ کسی صوبے کے پاس چلا جاتا ہے، اس مرتبہ صدر کی سیٹ پر صرف خیبر پختونخوا سے صدارتی امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

گذشتہ روز امیدواروں کی جاری ابتدائی فہرست کے مطابق صدارتی امیدواروں میں عبدالطیف آفریدی اور عبدالستار خان، بلوچستان سے نائب صدر کی نشست پر اجمل خان کاسی ،غلام مصطفی نائب صدر خیبر پی کے سے محمد اجمل خان اور سید اقبال حسین شاہ گیلانی جبکہ پنجاب سے نائب صدر کے لئے بابر اے خیلجی، محمد ارشد باجوہ، محمد یونس خان نول، نائب صدر سندھ کے لیے قاضی عبد الحمید صدیقی ،عمران شمسی ، سید غلام شاہ بخاری اور یونس ملئی، سیکرٹری کی نشست پر احمد شہزاد، فاروق رانا اور محمد عامر سہیل سلیمی، ایڈیشنل سیکرٹری کی سیٹ پر ملک شکیل الرحمان، شیریں عمران اور ذوالفقار احمد بھٹہ جبکہ فنانس سیکرٹری کی سیٹ پر محمد افضل جنجوعہ اور محمد اکرم گوندل مدمقابل ہیں۔

(جاری ہے)

ایگزیکٹو کمیٹی کے لیے امیدواروں میں جام آصف، جاوید احمد، محمد سلیم ہاشمی ،نوید الحق چوہدری ،عبدالمالک بلوچ ،عبدالرزاق ، ناصر کاسی، شمس الرحمان رند شامل ہیں، اس بار بھی سپریم کورٹ بار کے سالانہ انتخابات میں صدارتی امیدواروں میں ون ٹو ون مقابلہ ہوگا، عاصمہ جہانگیر گروپ کے صدارتی امیدوار عبدالطیف آفریدی کا مقابلہ حامد خان گروپ کے عبدالستار خان سے ہوگا۔

دونوں صدارتی امیدواروں کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے، عاصمہ جہانگیر گروپ کے سیکرٹری کے امیدوار رانا احمد شہزاد فاروق کا مقابلہ عمر سہیل سلیمی سے ہوگا۔ سیکرٹری سپریم کورٹ کے امیدوار عامر سہیل سلیمی کو حامد خان گروپ کی حمایت حاصل ہے۔ عاصمہ جہانگیر گروپ کے نائب صدر کے امیدوار ارشد باجوہ کا مقابلہ حامد خان گروپ کے یونس نول سے ہوگا۔

سپریم کورٹ بار کے الیکشن میں تین ہزار تین سو سے زائد وکلا ووٹ کاسٹ کریں گے۔ سپریم کورٹ بار کے الیکشن کیلئے سب سے زیادہ ووٹرز کی تعداد لاہور میں ہے۔ سپریم کورٹ بار الیکشن کیلئے لاہور ، کراچی، پشاور، کوئٹہ رجسٹری سمیت ملک بھر میں پولنگ سٹیشن قائم ہوں گے۔ امیدواروں کی ابتدائی فہرست گزشتہ روز جاری کردی گئی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کرنے کے خلاف پاکستان بار کونسل میں اپیل دس اکتوبر تک دائر جا سکیں گی۔

پاکستان بار کونسل ان اپیلوں پر 17 اکتوبر تک فیصلے کرے گی۔سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے امیدوار 17 اکتوبر تک کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے۔امیدواروں کی حتمی فہرست 19 اکتوبر کو شائع کی جائے گی۔ پولنگ 29 اکتوبر کو صبح ساڑھے آٹھ بجے سے شام 5 بجے تک ہوگی تاہم 29 اکتوبر کو عید میلاد النبی کی صورت میں 31اکتوبر کو پولنگ ہوگی۔سپریم کورٹ بار الیکشن کے نتائج کا سرکاری اعلان 4 نومبر کو کیا جائے گا۔ چیف الیکشن کمشنر کے فرائض سینئر قانون دان راجہ افراسیاب خان انجام دیں گے۔