ایران میں سابق پارلیمانی لیڈر محمد علی بور مختار کرپشن کے الزام میں گرفتار

بورمختار کو سیکیورٹی سروسز کے ذریعہ حراست میں لیا گیا ، تحقیقات مکمل ہونے تک تحویل میں رہیں گے،ایرانی میڈیا

اتوار 11 اکتوبر 2020 11:30

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2020ء) ایران میں پولیس نے ایک سینئر سیاست دان اور سابق رکن پارلیمنٹ محمد علی بور مختار کو بدعنوانی کے الزامات کے تحت تفتیش کے لیے گرفتار کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سابق رکن پارلیمنٹ محمد علی بورمختار ایرانی پارلیمنٹ میں آرٹیکل 90 کی نگران کمیٹی کے سربراہ رہ چکے ہیں۔ موجودہ حکومت نے ان پر کرپشن کا الزام عاید کیا اور انہیں اسی الزام کی چھان بین کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔

بورمختار کو سیکیورٹی سروسز کے ذریعہ کچھ عرصے کے لیے حراست میں لیا گیا اور وہ بدعنوانی اور قانونی خلاف ورزیوں کی تحقیقات مکمل ہونے تحت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں رہیں گے۔بورمختار نے گذشتہ فروری میں ایران میں آخری پارلیمانی انتخابات میں حصہ لیا تھا لیکن گارڈین کونسل نے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردئیے تھے۔

(جاری ہے)

پارلیمانی آرٹیکل 90 کمیٹی کے موجودہ چیئرمین رکن پارلیمنٹ نصرت اللہ بجمانفر ہیں۔

انہوںنے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ کمیٹی کے ایک سابق ممبر کو قانونی خلاف ورزی اور بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ۔ بجمانفر نے سابق عہدیدارکا نام ظاہر کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس کا نام سیکیورٹی ادارے خود ظاہر کریں گے تاہم تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ نظربند سابق رکن پارلیمنٹ محمد علی بورمختارہیں جو پارلیمنٹ میں سخت گیر بنیاد پرستوں کے حامی رہے ہیں۔