چیف آف چاغی سردار حاکم علی خان سنجرانی کی بطور 25 ویں چیف کی حیثیت سے دستار بندی کے لیئے گرینڈ جرگہ

سنجرانی قبائل کی اپنی ایک تاریخ رہی ہے جس نے انصاف قائم کر نے کیلئے بے شمار قربانیاں دی ہیں،سردار حاکم علی خان سنجرانی دیگر کا خطا ب

اتوار 11 اکتوبر 2020 19:50

دالبندین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2020ء) چیف آف چاغی سردار حاکم علی خان سنجرانی کی بطور 25 ویں چیف کی حیثیت سے دستار بندی کے لیئے گرینڈ جرگہ تحصیل چاگئے میں منعقدہوا ،تقریب دستاربندی میں چاغی ،نوشکی، خاران،مکران، ایران، افغانستان، سندھ ،پنجاب، اور بلوچستان بھر سے قبائلی عمائدین نے شرکت کیا تقریب سے نومنتخب چیف آف چاغی سردار حاکم علی خان سنجرانی، خان محمد ابراہیم خان سنجرانی، وزیر اعلی بلوچستان کے سابق مشیر میر اعجاز خان سنجرانی، سابق وفاقی وزیر سردار محمد عمر گورگیج، سابق صوبائی وزیر میر عبد الکریم نوشیروانی، سردار نجیب سنجرانی، سردار آصف زگر مینگل، اسلم بلیدی، سردار آصف شیر جمالدینی، مولانا نجیب سردار اکبر جان محمد حسنی، سردار نادر خان بادینی۔

(جاری ہے)

قاضی میراحمد حسن زئی ودیگر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا سنجرانی قبائل گزشتہ صدیوں سے 72 قبائل کی مشاورت سے چیف آف چاغی منتخب ہوتا آرہا ہے یہ 72 اقوام کے مرہون منت ہے کہ ہمیشہ سنجرانی قبائل پر اعتماد کرکے انھیں صدیوں سے چیف آف چاغی منتخب کررہے ہیں سنجرانی قبائل نے چار سو سال اس سرزمین پر حکمرانی کی ہے اور 72 قبائل انکے بازوں رہے ہیں انکا مزید کہنا تھا سنجرانی قبائل کا اپنا ایک تاریخ رہا ہے جس نے انصاف قائم کر نے کیلئے بے شمار قربانیاں دی ہے انکا کہنا تھا میر عبد الرحمان خان نے دہلی جاکر 18 سالوں کی جدوجہد کے بعد چاغی کو افغانستان سے علیحدہ کردیا ہماری چار سو سالہ تاریخ قربانیوں سے بری پڑی ہے ان تمام قربانیوں میں چاغی کے 72 قبائل نے ساتھ دیا تھا ہمارے اکابرین نے اپنی پیٹ کو پتھر باندھ کر مگر اپنے ساتھ 72 قبائل کو بھوکا نہیں چھوڑا انکی ہر مشکل کو اپنی مشکل سمجھا الحمد اللہ آج بھی چاغی کے 72 قبائل 25 واں چیف آف چاغی سردار حاکم علی خان سنجرانی کو سونپا جو سنجرانی قوم کے لیئے باعث فخر کی بات ہے انکا مزید کہنا بلوچ قوم اگر آج پیچھے ہیں اسکی اصل وجہ ناخواندگی ہے ہمیں اپنی نسل کو تعلیم دے کر آگے لے جانا ہے تعلیم یافتہ بننے کی بدولت آج فرزند چاغی صادق سنجرانی چیئرمین سینٹ کی نشست پر براجمان ہے جو چاغی سمیت بلوچستان بھر کے لیئے باعث افتخار ہے انکا مزید کہنا تھا نئے منتخب چیف آف چاغی کو مختلف مسائل درپیش ہیں انھیں دیگر قبائل کے ساتھ ملکر ضلع کے اندر بھائی چارے کو فروغ دینا ہوگا جرگہ میں مقررین نے زور دیتے ہوئے بتایا قبائل تنازعات کا خاتمہ ناگزیر ہو چکا ہم سب قبائل کو ملکر تمام بلوچ قبائل کے چھوٹے بڑے خونی تنازعات کا خاتمہ کرنا ہے بلوچ قوم اگر آج اتحاد اور اتفاق کھو رہا ہے اسکی اصل وجہ قبائلی تنازعات ہے اسکے لیئے علماء کرام کے ساتھ ملکر انھیں حل کرنے کی ضرورت ہیں مقررین کا مزید کہنا تھا سرداری اور چیف کا دستار بندی کروانا آسان ہے مگر اسکو نبھانا مشکل کام ہے صدیوں سے ہمارے آباواجداد نے جس رواداری اور مخلصی اور برداشت کے ساتھ اسے نبھایا ہے آج کے سنجرانی قبائل انھی اکابرین کے خون ہے انشاء اللہ تمام 72 قبائل کے ساتھ ملکر اسے نبھانے کی ہر ممکن کوشش کیا جائے گا سنجرانی قبائل نے بغیر اقتدار کے 72 قبائل کی ہمیشہ خدمت میں پیش پیش رہا ہے اور آج بھی انشاء اللہ ہم انکے ساتھ ہر قسم کے تعاون کرنے سے گریز نہیں کرینگے تقریب کے آخر میں تمام شرکاء کو پرتکلف ظہرانہ دیا گیا۔

جبکہ سندھ سے آئے ہوئے قبائلی مہمانوں نے نئے چیف آف چاغی کو سندھی ٹوپی اور اجرک بھی پہنائی۔ اس موقع پر سیکورٹی کے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے تھے۔اور پنڈال میں بلوچستان اور دیگر علاقوں سے ہزاروں کی تعداد میں عمائدین نے شرکت کی ۔