بھارت داعش کی مالی اعانت کر رہا ہے،خفیہ ایجنسی را کے ذریعے دہشتگردوں کو تربیت دی جارہی ہے ، رحمن ملک

ایف اے ٹی ایف کا سلوک پاکستان کیساتھ امتیازی ہے، بھارت منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ میں ریاستی سطح پر ملوث ہے،آنے والے دنوں میں پاکستان میں فرقہ واریت کو ہوا دی جائیگی،کسی بھی جمہوری ملک میں احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق ہے، حکومت احتجاج کر نے والوں کو مکمل سکیورٹی فراہم کرے، سابق وزیر داخلہ

اتوار 11 اکتوبر 2020 21:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2020ء) چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے کہاہے کہ بھارت داعش کی مالی اعانت کر رہا ہے،خفیہ ایجنسی را کے ذریعے دہشتگردوں کو تربیت دی جارہی ہے ،ایف اے ٹی ایف کا سلوک پاکستان کیساتھ امتیازی ہے، بھارت منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ میں ریاستی سطح پر ملوث ہے،آنے والے دنوں میں پاکستان میں فرقہ واریت کو ہوا دی جائیگی،کسی بھی جمہوری ملک میں احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق ہے، حکومت احتجاج کر نے والوں کو مکمل سکیورٹی فراہم کرے ۔

چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کے 44 بنکوں نے ایک بیلین ڈالر کے مشتبہ ٹرانزیکشن کئے ہیں، امریکہ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کی مطابق بھارت کی 44 بنک مشتبہ سرگرمیوں میں ملوث پائے جاتے ہیں، پاکستان کا ایک مشتبہ ٹرانزیکشن پایا گیا تھا اور ایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ میں ڈالا گیا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ بھارت کیخلاف اقدامات لینے کیلئے ایف اے ٹی ایف کے صدر کو دو خطوط لکھ چکا ہوں۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف کا سلوک پاکستان کیساتھ امتیازی ہے، بھارت منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ میں ریاستی سطح پر ملوث ہے۔ انہوںنے کہاکہ 2015 سے کہہ رہا ہوں کہ بھارت داعش کی مالی اعانت کر رہا ہے، آر ایس ایس را کے ذریعے داعش کے دھشتگردوں کو تربیت دے رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ بھارت کا مقصد داعش کو پاکستان و دیگر ہمسایہ مملک کیخلاف استعمال کرکے غیرمستحکم کرنا ہے، بھارت کی ایجنسی را داعش کے ذریعے افغانستان امن پراسیز کو برباد کر رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا افغانستان امن عمل میں سب سے اہم کردار رہا ہے۔ رحمن ملک نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم بحیثیت قوم ہر اختلاف کو بالائے تاک رکھ کر پاکستان کی سلامتی کیلئے یکجا ہوجائے، 2014 میں ہندوستانی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول داعش کے سربراہ سے ملاقات کرنے عراق گئے تھے۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ اجیت ڈوول کا مقصد داعش و آر ایس ایس کے دہشت گردی کے نیٹ ورک کو مضبوط بنانا تھا۔ انہوںنے کہاکہ میں نے اپنی تین کتابوں و مضامین میں داعش، راء و آر ایس ایس کے گٹھ جوڑ کا تفصیلی جائزہ دیا ہے، ہندوستان داعش کو پاکستان ، چین اور دیگر ممالک کے خلاف استعمال کرنے کیلئے موزوں سمجھتا ہے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ امریکی جریدے فارن پالیسی نے ہندوستان کو داعش کو نیا چہرہ قرار دیکر میری پیشنگوئی کی تصدیق کردی ہے، اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں داعش کی بھارت میں پھیلاؤ کو تشویشناک قرار دیا ہے، اقوام متحدہ نے متنبہ کیا ہے کہ ہندوستان کی دو ریاستوں کیرالہ اور کرناٹک میں داعش دہشت گردوں کی ایک قابل ذکر تعداد موجود ہے۔

انہوںنے کہا کہ اقوام متحدہ نے رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ برصغیر پاک و ہند میں القاعدہ حملوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، ہندوستان کا پاکستان میں داعش کے ذریعے پراکسی جنگ جاری رکھنے کا خفیہ منصوبہ ہے، بھارت بلوچستان ، کے پی کے اور دیگر حصوں میں داعش اور را کے ذریعے دھشتگردی کے واقعات میں ملوث ہے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ بھارت کا مقصد چار اہداف کے ذریعے پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔

انہوںنے کہاکہ بھارت اپنے ایجنٹوں کے ذریعے پراکسی وار اور داعش کی سرگرمیوں کے ذریعے پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے ، بھارتی میڈیا اور دوسرے ہم خیال میڈیا ہاؤسز میں پروپیگنڈا کے ذریعے پاک فوج کو کمزور کرنے کی کوشش کرنا، آنے والے مہینوں میں پاکستان کے سیاسی طبقے کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں سے پاکستان میں امن کو سبوتاژ کرنا، ایف اے ٹی ایف اور دیگر بین الاقوامی فورم کے ذریعہ پاکستان کو دباؤ میں رکھنا کر چاہتا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ کسی بھی جمہوری ملک میں احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق ہے، ہر حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ احتجاج کرنے والوں کو مکمل سیکورٹی فراہم کرے۔سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ اپوزیشن جماعتیں اپنے ایجنڈے میں مہنگائی بھی شامل کرے، مجھے کئی سرکاری ملازمین نے بتایا کہ وہ اپنے بچوں کو صرف دو وقت کا کھانا کھلا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ فرقہ ورانہ اختلافات کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے، بھارت سمجھتا ہے کہ پاکستان کو فرقہ ورانہ اختلافات کے ذریعے کمزور کیا جا سکتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ ہم شیعہ سنی سب پاکستانی بھائی ہیں اور ایکدوسرے سے پیار و محبت کرتے ہیں، آنے والے دنوں میں پاکستان میں فرقہ واریت کو ہوا دی جائیگی۔ رحمن ملک نے کہاکہ ہمیں دشمن کے چالوں سے واقف ہونا چاہئے تاکہ دشمن اپنی ناپاک عزائم میں ناکام ہو، حکومت انا کو ختم کرے ملک کے مفاد کیں اپوزیشن کیساتھ ملکر معاملات کا حل نکالے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت دشمن کو ہمارے اندرونی اختلافات سے فائدہ اٹھانے نہ دے، میں مودی، مودی کی حکومت اور کشمیر میں مودی کی فوج کی دہشت گردی کو بے نقاب کرتا رہوں گا۔

انہوںنے کہاکہ اقوام متحدہ میں صرف ترکی نے کشمیریوں کے مسئلے پر ہمارا ساتھ دیا،یہ حکومت کا کام ہے کہ وہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کو بے نقاب کرے،ابھی تک ہم مقبوضہ کشمیر میں کسی انسانی حقوق کے وفد کو بھجوانے میں ناکام ہیں،یہ درست وقت ہے کہ ہم بھارتی سیاہ کاریوں،منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کو بے نقاب کرے،آنے والے وقت میں بھارت اس کو پاکستان کے خلاف استعمال کرے گا۔