وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری دو ہفتوں سے غائب

زلفی بخاری کی پوزیشن پہلی والی نہیں رہی،روز ویلٹ کے معاملے میں زلفی بخاری کے بارے میں شکوک و شبہات ظاہر کیے گئے ہیں۔ ہارون الرشید

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 12 اکتوبر 2020 13:26

اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔12اکتوبر 2020ء) سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری کی پوزیشن پہلے والی نہیں رہی۔تفصیلات کے مطابق زلفی بخاری کا شمار ان لوگوں میں ہوتا ہے جو عمران خان کے انتہائی قریب سمجھے جاتے ہیں۔زلفی بخاری کا نام پہلی بار اس وقت ابھر کر سامنے آیا جب عمران خان اور ان کی دوسری اہلیہ ریحام خان کے مابین علحیدگی ہوئی۔

عمران خان نے وزیراعظم بننے کے بعد زلفی بخاری کو اپنی حکومت میں عہدہ بھی دیا اور معاون خصوصی برائے اوورسیز تعینات کیا۔عمران خان کو اس فیصلے کے بعد شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا۔حکومت کا حصہ بننے کے بعد زلفی بخاری کا نام مختلف تنازعات میں بھی سامنے آتا رہا۔تاہم اب سینئر صحافیوں کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ زلفی بخاری کی پوزیشن پہلے والی نہیں رہی۔

(جاری ہے)

سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ روز ویلٹ کے معاملے میں زلفی بخاری کے بارے میں شکوک و شبہات ظاہر کیے گئے ہیں اور وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری دو ہفتوں سے غائب ہیں۔زلفی بخاری کی پوزیشن اب پہلے والی نہیں رہی۔۔قبل ازیں سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے کہا تھا کہ عمران خان کے قریبی دوست ملک سے فرار ہوگئے ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید بڑے سمجھ دار ہیں ان کو پتا ہے کہ زلفی بخاری فرار ہوچکا ہے، ابھی پی ڈی ایم کی تحریک شروع نہیں ہوئی۔

زلفی بخاری جان بوجھ کر اطلاع دے کر ملک سے باہر جاچکا ہے، واپس نہیں آئے گا۔اسی طرح ایک اور وزیر نے اپنی فیملی باہر بھیج دی ہے۔ ان کو خدشہ ہے کہ پی ڈی ایم کچھ ایسے انکشافات نہ کردے کہ ان کے نام ای سی ایل میں آجائیں گے۔ یہ اتنے بہادر ہیں کہ ایک اور وفاقی وزیر نے اپنی پوری فیملی باہر بھیج دی ہے۔ لیکن ہمارے بچے یہاں مریں گے۔ ہمارے تو آباؤ اجداد کی قبریں ادھر ہیں، ہم نے کہاں جانا ہے؟ ان کے بچے ملک سے باہر اور بہت اہم ہیں، جبکہ مروانے کیلئے غریبوں کے بچے ہیں۔

متعلقہ عنوان :