پی ڈی ایم میں شریک جماعتوں کا عوامی نیشنل پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات اسدخان اچکزئی کی فوری اور بحفاظت بازیابی کا مطالبہ

اسدخان کی بازیابی حکومت اور متعلقہ تمام اداروں کی مشترکہ ذمہ داری ہے، یہ ذمہ داری نہیں نبھائی گئی تو پی ڈی ایم میں شریک جماعتیں احتجاج پر مجبور ہوں گی م*2018کے انتخابات میں دھاندلی کے ذریعے ملک پر مسلط ہونے والی حکومت کو عوام مسترد کرچکے ہیں ، مہنگائی ، بے روزگاری ، لاقانونیت اور دیگر مسائل نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کردی ہے ، مرکزی رہنمائوں کا اجلاس سے خطاب

منگل 13 اکتوبر 2020 00:02

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اکتوبر2020ء) اپوزیشن جماعتوں کے ملک گیر اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم)میں شریک جماعتوں نے عوامی نیشنل پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات اسدخان اچکزئی کی فوری اور بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسدخان کی بازیابی حکومت اور متعلقہ تمام اداروں کی مشترکہ ذمہ داری ہے اگر یہ ذمہ داری نہیں نبھائی گئی تو پی ڈی ایم میں شریک جماعتیں احتجاج پر مجبور ہوں گی ،2018کے انتخابات میں دھاندلی کے ذریعے ملک پر مسلط ہونے والی حکومت کو عوام مسترد کرچکے ہیں ، مہنگائی ، بے روزگاری ، لاقانونیت اور دیگر مسائل نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کردی ہے ، موجودہ حکومت نے پارلیمان کو بے وقعت اور مفلوج بنادیا ہے پی ڈی ایم ملک کے دیگر حصوں کی طرح بلوچستان میں بھی منظم اور فعال ہے ملک کی تمام حقیقی سیاسی اور جمہوری قوتوں کا اس بات پر اتفاق ہوچکا ہے کہ موجودہ حکومت کے ہوتے ہوئے عوامی مسائل کا حل ، جمہوریت کا استحکام اور جمہوری اداروں کی مضبوطی ممکن نہیںملک میں شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد عمل میں لایا جائے اور اس مقصد کے لئے فوری طورپر انتخابی اصلاحات عمل میں لائی جائیں، صوبے کے تمام غیور عوام اور سیاسی کارکن پچیس اکتوبر کے جلسہ عام میں اپنی بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار پی ڈی ایم میں شریک جماعتوں کے رہنمائو ں نے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی کی زیر صدارت خان ہاس کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس کے دوران کیا ۔ اجلاس میں جمعیت العلمااسلام کے صوبائی امیر و رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ ،پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال، پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر حاجی علی مدد جتک ، پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی جنرل سیکرٹری جمال شاہ کاکڑ ، نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری خیربخش بلوچ، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے عصمت اللہ سالم اور قومی وطن پارٹی کے شیر محمد درانی سمیت دیگر رہنماشریک تھے ۔

اس موقع پر جمعیت العلمااسلام کے رہنماو رکن قومی اسمبلی مولانا صلاح الدین ، عین اللہ شمس ،حاجی غوث اللہ ، دلاور خان کاکڑ ، عوامی نیشنل پارٹی کے جمال الدین رشتیا ، انور خان مندوخیل ، حاجی نذر علی پیر علیزئی ، نیشنل پارٹی کے علی احمد لانگو ، کامریڈ رشید بلوچ ، مسلم لیگ (ن) کے نصیر خان اچکزئی ، شاکر محمد حسنی ، پاکستان پیپلزپارٹی سید اقبال شاہ ، سردار سربلند خان جوگیزئی ، ڈاکٹر عبدالغنی ، حیات خان اچکزئی ،قومی وطن پارٹی کے جیل خان بازئی ، جمعیت اہلحدیث کے نجیب اللہ عابد بھی موجود تھے ۔

اجلاس میں ملک اور صوبے کی سیاسی صورتحال ، عوامی مسائل اور پی ڈی ایم کی اعلان کردہ ملک گیر تحریک کے خدوخال اوردیگر امور پر غورکیا گیا ۔ اجلاس میں پی ڈی ایم کی25اکتوبر کے جلسہ عام کی تیاریوں کا خصوصی طو رپر جائزہ لیاگیا شرکانے جلسے کی تیاری کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور جلسے کے سلسلے میں مختلف کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں ۔

اجلاس کے شرکانے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات اسدخان اچکزئی کے اغوااور کئی ہفتے گزرنے کے بعد بھی ان کی بازیابی کے لئے کوئی پیشرفت نہ ہونے پر شدید تشویش کااظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ مغوی اسدخان اچکزئی کی فوری اور بحفاظت بازیابی کے لئے حکومت اور تمام متعلقہ ادارے اپنا فعال کردار ادا کریں انہوںنے کہا کہ اسدخان اچکزئی کا اغوحکومت او رقانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ا گر مغوی کی فوری بازیابی یقینی نہیں بنائی گئی تو پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں احتجاج پر مجبور ہوں گی ۔

اجلاس میں موجودہ حکومت کے خلاف پی ڈی ایم کی اعلان کردہ ملک گیر احتجاجی تحریک کے حوالے سے مختلف امور پر غورکیاگیا اجلاس کے شرکانے اس بات پر اتفاق کیا کہ موجودہ حکومت ملک میں مہنگائی ، بے روزگاری اور دیگر مسائل کے خاتمے میں مکمل طو رپر ناکام ہوچکی ہے ملک میں شفاف، آزادانہ، غیرجانبدار اور شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے، اس مقصد کے حصول کے لیے فی الفور انتخابی اصلاحات کی جائیں خفیہ ایجنسیوں کا عمل دخل نہ ہو سلیکٹڈ حکومت نے ریکارڈ توڑ مہنگائی، بیروزگاری، ٹیکسوں کی بھرمار سے عام آدمی کی زندگی اجیرن کردی ہے حکومت کی ناکام پالیسیز کے نتیجے میں معیشت تباہی سے دوچار ہے اجلاس کے شرکانے سیاسی قائدین، رہنماو ں اور کارکنوںکے خلاف سیاسی انتقام پر مبنی بے بنیاد اور جھوٹے مقدمات قائم کرنے، ان کی گرفتاریوں اور قید و بند کی صعوبتوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ سلیکٹڈ حکومت نے پارلیمان کو بے توقیر اور بے وقعت کر کے مفلوج کر دیا ہے اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ سلیکٹڈ وفاقی حکومت اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے ملک میں عام انتخابات کا اعلان کرے اور اس سے قبل انتخابی اصلاحات عمل میں لائی جائیں ۔

اجلاس کے شرکانے پی ڈی ایم کے اعلان کردہ احتجاج کے حوالے سے مرکزی قیادت کے فیصلوں کی تائید اور توثیق کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی تمام حقیقی جمہوری قوتیں اس نتیجے پر پہنچ چکی ہیں کہ موجودہ حکومت کے ہوتے ہوئے عوامی مسائل کا حل ، جمہوریت کا استحکام اور جمہوری اداروں کی مضبوطی ممکن نہیں۔ پی ڈی ایم کے رہنماں نے صوبے کے تمام غیور عوام او رسیاسی کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ پچیس اکتوبر کے جلسہ عام میں اپنی بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں انہوںنے کہا کہ پچیس اکتوبر کا جلسہ عام ملک میں جمہوریت کی بحالی و استحکام ، میڈیا کی آزادی اور پارلیمنٹ کی بالادستی سمیت دیگر عوامی مسائل کے حل کے لئے سنگ میل ثابت ہوگا ۔

اجلاس کے اختتام پر اصغرخان اچکزئی کی جانب سے ظہرانہ دیا گیا جس میں پی ڈی ایم میں شریک جماعتوں کے رہنماں نے شرکت کی ۔