امیرجماعت اسلامی کراچی کی کے الیکٹرک کے ٹیرف میں 2.89روپے اضافے کی مذمت

منگل 13 اکتوبر 2020 00:04

ّکراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اکتوبر2020ء) امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے وفاقی حکومت کی طرف سے کراچی کے شہریوں کے لیے کے الیکٹرک کے ٹیرف میں 2.89روپے اضافے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کراچی کے ستم رسیدہ اور گھمبیر مسائل کے شکار عوام کے ساتھ مزید ظلم و نا انصافی قرار دیا ہے اورکہا ہے کہ وزیر اعظم نے مہنگائی کے ستائے عوام پر بجلی بم گرا دیا ہے،انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ واپس لیا جائے۔

کے الیکٹرک کو ٹیرف میں اضافہ کرکے اسے نوازنے کے بجائے عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف دینے کا پابند کیا جائے۔ ایسے وقت میں جب کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرنے اور اسے قومی تحویل میں لینے کے مطالبات کیے جا رہے ہیں حکومت اسے سہولت اور تحفظ فراہم کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

کے الیکٹرک سے یہ کیوں نہیں پوچھا جاتا کہ اس نے اپنی کارکردگی بہتر بنانے اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لیے معاہدے کے تحت کی جانے والی سرمایہ کاری کیوں نہیں کی اپنے ترسیلی نظام کو ابھی تک بہتر کیوں نہیں بنایا۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ وزیر اعظم عمران نے بجلی کے نرخوں میں اضافے کو موخر کرنے کا اعلان کیا تھا مگر تھوڑے ہی عرصے بعد وہ اپنا وعدہ اور اعلان بھی بھول گئے۔ بجلی کی قیمتوں یں اضافے سے کراچی کا ہر شہری، تاجر، صنعت کار سب متاثر ہوں گے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کے الیکٹرک کی نا اہلی و ناقص کارکردگی کورونا وبائ اور سخت گرمی و حبس کے موسم میں بھی شہریوں کو بد ترین لوڈشیڈنگ سے دوچار کرنا، حالیہ بارشوں میں تقریباً پورے شہر کو بجلی سے محروم کردینا، کرنٹ لگنے سے اموات اور اووربلنگ کی بڑھتی ہوئی شکایات کے باوجود وفاقی حکومت کی طرف سے کے الیکٹرک کی خواہش پر ٹیرف میں اضافہ نہ صرف سمجھ سے بالا تر ہے بلکہ کراچی کے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔

عوام اس اضافی مالی بوجھ کو برداشت کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہا کہ سپریم کورٹ کے معزز جج صاحبان نے بھی کے الیکٹرک کی نا اہلی و ناکامی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے اپنی کارکردگی بہتر کرنے کا کہا تھا جبکہ نیپرا نے بھی حالیہ لوڈشیڈنگ کرنے پر 20کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا۔ گزشتہ سال نیپرا نے بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے اموات میں سے اکثر کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو قرار دیا تھا اور اس سے قبل بھی کے الیکٹرک کے خلاف نیپرا نے فیصلے دیئے لیکن کے الیکٹرک کی ان زیادتیوں پر گرفت کرکے اور اس کے خلاف عملاً کوئی تادیبی کارروائی کرنے کے بجائے وفاقی حکومت نے ٹیرف میں اضافہ کرکے ثابت کردیا ہے کہ یہ بھی ماضی کی حکومتوں کی طرح کے الیکٹرک کی سرپرستی میں کر رہی ہے اور اسے عوامی مشکلات اور پریشانیوں سے کوئی سرو کار نہیں ہے۔

#